
مولانا ابُو اعلیٰ موددی کا ایوارڈ لینے کے لئیے گھر سے نکلا اور امریکہ پہنچ گیا، رہتا امریکہ میں ہوں مگر پاکستان ہی سب کچھ ہے، امریکن پاکستانی قیادت کو ساتھ بیٹھکر فیصلے کرنا ہونگے، پی اے جی ایچ نے بڑے بڑے کام کیے،فوج یا حافظ سے کوئ مسئلہ نہیں، مسئلہ ووٹ کی توہین سے کھڑا ہوتا ہے، اگر پاکستان چلنا ہے تو ڈیموکریسی کی روح پر عمل کرکے ہی چلایا جاسکتا ہے،امریکن پاکستانی کمیونٹی کے آغاز و عروج کی کہانی سنانے والے اپنا کے نامور ڈاکٹر اور سابق سیکریٹری آصف قدیر سے تفصیلی گفتگو آفاق فاروقی کے زیر نگاہ ویلاگ میں
https://www.youtube.com/watch?v=8Ej8wxApzqg
مولانا ابُو اعلیٰ موددی کا ایوارڈ لینے کے لیے گھر سے نکلا اور امریکہ پہنچ گیا، رہتا امریکہ میں ہوں مگر پاکستان ہی سب کچھ ہے: ڈاکٹر آصف قدیر کی افق فاروقی سے خصوصی گفتگو

ہیوسٹن: امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے معروف رہنما اور سابق سیکریٹری ڈاکٹر آصف قدیر نے کہا ہے کہ وہ امریکہ میں رہتے ہیں مگر پاکستان ہی ان کے لیے سب کچھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکن پاکستانی قیادت کو مل بیٹھ کر فیصلے کرنا ہوں گے۔ پی اے جی ایچ نے بڑے بڑے کام کیے ہیں۔ فوج یا حافظ سعید سے کوئی مسئلہ نہیں، مسئلہ ووٹ کی توہین سے کھڑا ہوتا ہے۔ اگر پاکستان کو چلانا ہے تو جمہوریت کی روح پر عمل کر کے ہی چلایا جا سکتا ہے۔
افق فاروقی کے یوٹیوب چینل پر ڈاکٹر آصف قدیر سے ہونے والی تفصیلی گفتگو میں انہوں نے امریکن پاکستانی کمیونٹی کے آغاز و عروج کی کہانی سنائی۔ ڈاکٹر آصف قدیر نے بتایا کہ وہ 45 سال قبل پاکستان سے امریکہ آئے تھے اور اس وقت ہیوسٹن میں پاکستانی کمیونٹی بہت چھوٹی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہیوسٹن میں صرف 10 سے 12 مساجد تھیں جبکہ اب یہ تعداد 104 ہو چکی ہے۔
ڈاکٹر قدیر نے کہا کہ پاکستان ایسوسی ایشن آف گریٹر ہیوسٹن (پی اے جی ایچ) نے پاکستانی کمیونٹی کے لیے بڑے بڑے کام کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی اے جی ایچ نے قبرستان بنایا، 14 اگست کو جشن آزادی منایا اور دیگر ثقافتی تقریبات کا اہتمام کیا۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ کمیونٹی کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی کو اپنے حقوق کے لیے متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں رہنے والے پاکستانیوں کو اپنے ووٹ کی طاقت کو سمجھنا ہوگا اور اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنی ہوگی۔ ڈاکٹر قدیر نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی کو اپنے مسائل کو حل کرنے کے لیے امریکی کانگریس کے اراکین سے بات چیت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی کو اپنے بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی بچے امریکہ میں تعلیم کے میدان میں بہت اچھا کام کر رہے ہیں اور انہیں اس سلسلے میں مزید مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر آصف قدیر نے کہا کہ وہ پاکستان سے بہت محبت کرتے ہیں اور ہمیشہ پاکستان کی بہتری کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک عظیم ملک ہے اور اسے ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ہر پاکستانی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو ترقی کرنا ہے تو اسے جمہوریت کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔ ڈاکٹر قدیر نے کہا کہ پاکستان میں فوج کا کردار اہم ہے لیکن سیاست دانوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے نوجوان نسل کو تعلیم یافتہ اور ہنر مند بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی کے بے پناہ مواقع ہیں اور نوجوانوں کو ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
ڈاکٹر آصف قدیر نے کہا کہ وہ پاکستان کی ترقی کے لیے ہمیشہ کام کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان کا وطن ہے اور وہ ہمیشہ پاکستان کی خدمت کرتے رہیں گے۔
نوٹ: یہ خبر ڈاکٹر آصف قدیر کی افق فاروقی سے ہونے والی گفتگو پر مبنی ہے۔
=======================================























