
چھوٹی دکان سے بڑے بزنس مین تک: امتیاز سپر اسٹورز کے مالک امتیاز عباسی کی کامیابی کی کہانی
کراچی کے ایک چھوٹے سے علاقے میں ایک پرچون کی دکان سے شروع ہونے والا سفر آج پورے پاکستان میں امتیاز میگا سپر اسٹورز کے نام سے جانی جانے والی بڑی ریٹیل چین میں تبدیل ہو چکا ہے۔ یہ کہانی ہے امتیاز عباسی کی، جنہوں نے محنت، لگن، اور ایمانداری کے بل بوتے پر ایک چھوٹے سے کاروبار کو پاکستان کی سب سے بڑی سپر مارکیٹ چین میں بدل دیا۔
شروع کی کہانی
امتیاز عباسی نے اپنے کاروبار کا آغاز 1957 میں کراچی کے ایک چھوٹے سے علاقے میں ایک پرچون کی دکان سے کیا۔ اس وقت ان کے پاس محدود وسائل تھے، لیکن ان کے خواب بڑے تھے۔ انہوں نے اپنی دکان کو چلانے کے ساتھ ساتھ یہ سوچنا شروع کر دیا کہ کیسے اپنے کاروبار کو وسعت دی جائے۔ ان کا ماننا تھا کہ اگر لوگوں کو ایک ہی جگہ پر ساری ضروریات کی چیزیں مہیا کی جائیں، تو یہ کاروبار کے لیے ایک بہترین موقع ہو سکتا ہے۔
چھوٹی دکان سے بڑے سپر مارکیٹ تک
امتیاز عباسی نے اپنی چھوٹی سی دکان کو بتدریج ایک بڑے سپر مارکیٹ میں تبدیل کرنا شروع کیا۔ انہوں نے اپنے کاروبار کو وسعت دینے کے لیے وقت اور محنت دونوں کو بروئے کار لایا۔ ان کا کہنا تھا، “جب میں نے اپنی پہلی سپر مارکیٹ کھولی، تو مجھے احساس ہوا کہ لوگوں کو ایک ہی جگہ پر ساری چیزیں مل جائیں، تو یہ ان کے لیے بہت آسان ہو جاتا ہے۔” یہی سوچ ان کے کاروبار کی کامیابی کی بنیاد بنی۔
آہستہ آہستہ، امتیاز سپر اسٹورز کا نام پورے کراچی میں پھیل گیا، اور پھر یہ سلسلہ پورے پاکستان میں پھیلتا چلا گیا۔ آج امتیاز سپر اسٹورز پاکستان کے 20 بڑے شہروں میں اپنی شاخیں رکھتا ہے، اور ہر شہر میں لوگ اسے اعتماد کے ساتھ خریداری کے لیے جاتے ہیں۔
کامیابی کا راز
امتیاز عباسی کے مطابق، ان کی کامیابی کا راز صرف اور صرف ایمانداری، محنت، اور صبر میں پوشیدہ ہے۔ وہ کہتے ہیں، “میں نے ہمیشہ یہ سوچا کہ میں اپنے گاہکوں کو بہترین سروس دوں، اور انہیں معقول قیمتوں پر چیزیں فراہم کروں۔ میں نے کبھی صرف منافع کے بارے میں نہیں سوچا، بلکہ ہمیشہ یہ کوشش کی کہ میرے گاہک خوش رہیں۔”
ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ کامیابی میں اللہ کی رضا اور برکت سب سے اہم ہے۔ وہ کہتے ہیں، “یہ سب اللہ کا فضل ہے۔ میں نے محنت کی، لیکن اللہ نے مجھے اس سے کہیں زیادہ دیا۔”
مستقبل کے منصوبے
امتیاز عباسی کے مستقبل کے منصوبے بھی بڑے ہیں۔ وہ نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی اپنے کاروبار کو وسعت دینا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ پہلے پاکستان کے تمام چھوٹے اور بڑے شہروں میں اپنے سپر مارکیٹس کا جال بچھائیں گے، اور اس کے بعد دیگر ممالک میں بھی اپنے کاروبار کو لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
نوجوان کاروباریوں کے لیے پیغام
امتیاز عباسی نوجوان کاروباریوں کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ وہ کبھی بھی مشکلات سے گھبرائیں نہیں، بلکہ ان کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنے خوابوں کی طرف بڑھتے رہیں۔ وہ کہتے ہیں، “محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔ اگر آپ ایمانداری اور لگن سے کام کریں گے، تو کامیابی ضرور آپ کے قدم چومے گی۔”
امتیاز عباسی کی یہ کہانی ہر اس شخص کے لیے ایک روشن مثال ہے جو چھوٹے سے آغاز کے باوجود بڑے خواب دیکھتا ہے۔ ان کی کامیابی کی کہانی یہ ثابت کرتی ہے کہ اگر انسان میں لگن، محنت، اور ایمانداری ہو، تو کوئی بھی منزل ناممکن نہیں۔
آخر میں، امتیاز عباسی کی یہ کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ کامیابی کے لیے صرف منافع کمانا ہی کافی نہیں، بلکہ اپنے گاہکوں کی خدمت کرنا، انہیں معقول قیمتوں پر چیزیں فراہم کرنا، اور ایمانداری سے کام کرنا بھی ضروری ہے۔ یہی وہ اصول ہیں جو امتیاز سپر اسٹورز کو آج پاکستان کی سب سے بڑی ریٹیل چین بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔























