چیمپینز ٹرافی پر پاکستان بھارت اور آئی سی سی کا تنازعہ۔ پاکستان کے تین حکمران کرکٹ ڈپلومیسی کے لیے میچ دیکھنے بھارت گئے لیکن بھارت کا کوئی حکمران کرکٹ میچ دیکھنے کبھی پاکستان نہیں آیا


ان دنوں ہر جگہ اگلے سال پاکستان میں ہونے والی چیمپینز ٹرافی کرکٹ چیمپین شپ کے حوالے سے بحث جاری ہے کہ کیا بھارت پاکستان آئے گا یا نہیں پاکستان بھارت اور آئی سی سی کے درمیان مشکلات اور تنازعہ جاری ہے یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا سب کو اس کا انتظار ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان 1952 سے کرکٹ کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے لیکن ہر تھوڑے عرصے بعد اس میں کوئی اتار چڑھاؤ ایسا اتا ہے کہ تم ملکوں کے درمیان کرکٹ کھیلنے کا سلسلہ یا تو بند ہو جاتا ہے یا رک جاتا ہے یا معطل ہو جاتا ہے 1962 سے لے کر 1978 تک پاکستان اور بھارت کدھر میں تعلقات خراب ہونے کی وجہ سے ایک دوسرے کے ملک میں کرکٹ کھیلنے کا سلسلہ بند رہا اور اس کے بعد 2008 سے لے کر 2024 کے درمیان مسائل سامنے آتے رہے ہیں اور بھارت اب پاکستان میں آنا نہیں چاہتا کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر وہ اس بات کو ٹال دیتا ہے پاکستانی ٹیم تو کئی مرتبہ بھارت میں جا کر کھیل چکی ہے لیکن بھارت ایم او یو سائن کر کے بھی اپنی بات سے پیچھے ہٹ جاتا ہے گویا وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو بے وقوف بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا رہتا ہے اور پاکستان ہر مرتبہ کرکٹ کی بہتری اور خطے میں دونوں ملکوں کہ کرکٹ مداحوں کی خواہشات کے پیش نظر بھارت میں جا کر کھیلنے پر رضامند ہو جاتا ہے یہاں تک کہ پاکستان کے تین حکمران کرکٹ ڈپلومیسی کے نام پر بھارت میں جا کر کرکٹ میچ دیکھ چکے ہیں جن میں جنرل ضیاء الحق جنرل پرویز مشرف اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی بھی شامل ہیں لیکن دوسری طرف بھارت کا کوئی بھی حکمران آج تک پاکستان میں کبھی کرکٹ میچ دیکھنے نہیں آیا ۔ اب کہا جا رہا ہے کہ 21 یا 22 نومبر تک یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ائی سی سی یہ چیمپینز ٹرافی کہاں کب کیسے منعقد کرائے گا بھارت کی ٹیم پاکستان ائے گی یا نہیں پاکستان ہائبرڈ ماڈل پر کھیلنے پر رضامند ہوگا یا نہیں ٹورنامنٹ میں پاکستان اور بھارت کا میچ ہو سکے گا یا نہیں ٹورنامنٹ پاکستان میں ہوگا یا پاکستان سے باہر میچ کھیلے جائیں گے کیا بھارت اور پاکستان میں سے کسی کے بغیر ٹورنامنٹ ہوگا ؟ کیا ٹورنامنٹ کو دبئی سری لنکا یا جنوبی افریقہ میں سے کسی جگہ منتقل کیا جا سکتا ہے کیا ٹورنامنٹ میں کسی اور ٹیم کو نویں ٹیم کے طور پر شامل کیا جا سکتا ہے کیا بھارت خود ایسے حالات پیدا کرنا چاہتا ہے کہ یہ ٹورنامنٹ پاکستان کے ہاتھ سے نکل جائے اور کسی بھی طرح بھارت میں منتقل ہو جائے اور بھارت اپنی سیاحت اور کرکٹ اسپانسر شپ کو فروغ دیکھ کر مزید ہزاروں کروڑ ڈالر کما سکے کرکٹ حلقوں میں بہت سے سوالات ہیں بہت سے خدشات ہیں اب دیکھنا ہے کہ چند دنوں میں کیا فیصلہ ہوتا ہے وقت زیادہ نہیں ہے جذبات کی بنیاد پر اصولوں کی بنیاد پر یا لاجک اور منافع کی بنیاد پر فیصلے ہوں گے ؟ دیکھتے ہیں کون اپنے کارڈ زیادہ بہتر کھیلتا ہے
?
=============================================

===================================

Sohaib Super Store
·
اجرک سوٹ 3 پیس
سندھی کڑاھی شرٹ دوپٹہ کڑھائی کے ساتھ
3,000/- روپے ……
( 03094386375 )
WhatsApp


8 رنگ والا بلوچی کڑاھی سوٹ
قیمت 4,000 روپے

( 03094386375 )
WhatsApp


Embroidery Ladies Suit
( 3,000/- )روپے
For Order Please Contact

( 03094386375 )
WhatsApp
=====================================

بیرون ملک بہترین تعلیم کے لیے کنسلٹنٹ سے رہنمائی حاصل کریں ،ابھی رابطہ کریں

بیرون ملک بہترین تعلیم کے لیے کنسلٹنٹ سے رہنمائی حاصل کریں ،ابھی رابطہ کریں۔

تفصیلات کے مطابق ایسے نوجوان طلبا طالبات جو بیرون ملک اعلی تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند ہیں اور بہترین انٹرنیشنل یونیورسٹیز اور کالجز میں داخلہ حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اسٹڈی ویزا یا اسٹوڈنٹ ویزے پر باہر جانا چاہتے ہیں انہیں کب کہاں کیسے داخلہ مل سکتا ہے

ان کی مطلوبہ کوالیفیکیشن کیا ہے کون سی دستاویزات درکار ہوتی ہیں مختلف یونیورسٹیز اور کالجز کی فیس کتنی ہے ادائیگی کیسے ہوتی ہے کتنے عرصے

کا کورس ہوتا ہے اور کتنے عرصے کا ویزا ملتا ہے جو اسٹوڈنٹ پاکستان سے جا کر باہر بڑھ رہے ہیں ان کے تجربات کیا ہیں جو بیرون ملک جانا چاہتے ہیں ان کو کیا تیاری کرنی چاہیے بہترین اعلی تعلیمی مواقع کہاں کہاں پر میسر ہیں پاکستانی اسٹوڈنٹس ان مواقع سے کب کیسے کہاں فائدہ اٹھا سکتے ہیں یہ اور اس طرح کے اور بہت سے سوالات کا جواب حاصل کرنے اور مستقبل کے کیریئر کی رہنمائی کے

لیے ہمارے پاکستان اور بیرون ملک موجود کنسلٹنٹ سے رہنمائی حاصل کرنے کے لیے ابھی رابطہ کریں اپنے کوائف فون نمبر اور ای میل جیوے پاکستان کے ای میل

Jeeveypakistan@yahoo.com

اور واٹس ایپ

03009253034

پر ارسال کریں ۔ کنسلٹنٹ کی ٹیم خود آپ سے رابطہ کرے گی اپنی دستیابی اور وقت کی سہولت کے حوالے سے آپ خود بتائیں ۔

=========================