پی ڈبلیو ڈی کو رول ماڈ ل بنانے کیلئے انقلابی اقدامات
پاپولیشن ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کیلئے اہم قدم
محکمہ بہبود آبادی اور UNFPA کا افسران کی صلاحیت سازی کی تربیت کے ریفریشر کورس کا آغاز
تربیت یافتہ افسران CLMIS سے واقف اور لیبارٹری کے کاموں کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے اور ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کے پابند
پنجاب میں ای پروکیورمنٹ سسٹم کو دیگر حکومتی نظاموں اور ڈیٹا بیس کے ساتھ مربوط
آئی ٹی کے ذریعے سروس کی فراہمی اور کلائنٹ کی رجسٹریشن کو ڈیجیٹائز کرنے کا عمل
”محکمہ بہبود آبادی، پنجاب کی مضبوطی” کے عنوان سے ایک جامع منصوبہ شروع
” پاپولیشن ہاؤس” محکمہ کی تعمیر و ترقی میں سنگ میل
تحریر۔۔ناظم الدین
محکمہ بہبود آبادی کے تعاون اور UNFPA کے زیر اہتمام لا ہور کے مقامی ہوٹل میں صوبہ بھر کے پاپولیشن ویلفئیر افسران کی صلاحیت سازی کی تربیت کے ریفریشر کورس CLMIS (سنٹرلائزڈ لیبارٹری مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم) کا اہتمام ہوا۔اس کورس کا مقصد شرکاء کی تربیت اور ان کے کام میں نکھارر پیدا کرکے اہم تفصیلات کا احاطہ کرنا اورلیبارٹری کے اعداد و شمار، نمونوں، اور ورک فلو کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے CLMIS استعمال کرنے میں لیبارٹری کے اہلکاروں کے علم اور مہارت کو نکھارنا اور اور ان میں اضافہ کرنا ہے۔ اس مو قع پر ڈائریکٹر جنرل پاپولیشن ویلفئیر ثمن رائے نے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ریفریشر کور س کے ذریعے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام متعلقہ تربیت یافتہ افسران CLMIS سے واقف اور لیبارٹری کے کاموں کو مؤثر طریقے سے منظم کر تے ہوئے ڈیٹا کی سا لمیت اور تعمیل کو برقرار رکھ سکیں گے۔ CLMIS کا جائزہ اور لیبارٹری کے انتظام میں اس کی اہمیت سے کسی کو انکار نہیں۔اس ٹریننگ میں تمام شرکت کرنے والوں کوسسٹم کا فن تعمیر اور نیویگیشن،صارف کے کردار اور ذمہ داریوں کو سمجھنا اور رسائی کے کنٹرول کو ترتیب دینا،نمونہ کا انتظام، نمونہ رجسٹریشن اور ٹریکنگ،نمونہ لیبلنگ اور بارکوڈنگ، نمونہ ذخیرہ اور بازیافت شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹریننگ سے ان کو ٹیسٹ مینجمنٹ میں ٹیسٹ تخلیق اور ترتیب، ٹیسٹ آرڈرنگ اور شیڈولنگ، ٹیسٹ کے نتائج کا اندراج اور تصدیق کیلئے رپورٹنگ اور تجزیات کو سامنے رکھتے ہوئے رپورٹس جبکہ اور ڈیش بورڈ کو تیار کرسکیں گے ڈ یٹا کا تجزیہ اور تشریح، کوالٹی کنٹرول اور کوالٹی اشورینس،آلے کا انضمام، لیبارٹری کے آلات کو CLMIS سے جوڑنا،خودکار ڈیٹا کی منتقلی اور تجزیہ،خرابیوں کا سراغ لگانا اور سپورٹ،عام مسائل اور حل،سسٹم کی بحالی اور اپ ڈیٹس،بہترین طرز عمل اور تعمیل،لیبارٹری کے ضوابط اور معیارات، ڈیٹا کی حفاظت اور رازداری بارے معلومات کو محفوظ بنایا جا سکے گا۔ ٹریننگ ورکشاپ میں ان تمام افسران کوتربیت کے طریقے بارے بھی آگاہی دی گئی جس سے انٹرایکٹو لیکچرز اور مظاہرے،ہینڈ آن پریکٹس سیشن،کیس اسٹڈیز اور گروپ ڈسکشنز،علم کی برقراری کا اندازہ کرنے کے لیے کوئز اور تشخیص کرنا ہے۔اس پورے عمل جس میں لیبارٹری مینیجرز اور سپروائزر،لیبارٹری تکنیکی ماہرین اور تکنیکی ماہرین، کوالٹی اشورینس اور کوالٹی کنٹرول کے اہلکار، CLMIS کی دیکھ بھال کے لیے ذمہ دار IT معاون عملہ دورانیہ شامل ہے۔
آبادی کی فلاح و بہبود کی خدمات میں انقلاب لانے اور صوبہ بھر میں اس کی رسائی کو بڑھانے کے لیے، پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ نے انفر میشن ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات متعارف کراتے ہوئے ایک اہم سفر کا آغاز کیا ہے۔ PWD پنجاب میں ای پروکیورمنٹ سسٹم کو دیگر حکومتی نظاموں اور ڈیٹا بیس کے ساتھ مربوط کیے جانے کا امکان ہے، جس سے پنجاب حکومت کے ای پروکیورمنٹ پورٹل، خریداری کی سرگرمیوں کی بغیر کسی رکاوٹ کے پروسیسنگ اور نگرانی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔پنجاب کے پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ (PWD) میں ای پروکیورمنٹ سے مراد صوبہ پنجاب میں آبادی کی بہبود کے منصوبوں اور پروگراموں سے متعلق سامان، خدمات اور کاموں کے لیے آن لائن خریداری کا عمل ہے۔محکمہ پاپولیشن ویلفیئر پنجاب نے ای پروکیورمنٹ کو لاگو کیا ہے جس کے ذریعے شفافیت اور احتساب کو بڑھانا،کارکردگی میں اضافہ، پروسیسنگ کے وقت میں کمی، مسابقت کو بہتر بنانا، کاغذی کارروائی اور دستی غلطیوں کو کم کرنا،ضوابط اور پالیسیوں کی تعمیل کو یقینی بنانا شامل ہے۔ پنجاب کے محکمہ بہبود آبادی میں ای پروکیورمنٹ کے ذریعے خریدی جانے والی اشیاء اور خدمات ہیں جن میں مانع حمل اور تولیدی صحت کی اشیاء،خاندانی بہبود کے مراکز کے لیے سامان اور فرنیچر، پروگرام کی منصوبہ بندی اور تشخیص کے لیے کنسلٹنٹس اور ماہرین کی خدمات، آگاہی مہم کے لیے پرنٹنگ اور پبلسٹی مواد،پروگرام کے نفاذ کے لیے گاڑیاں اور نقل و حمل کی خدمات شامل ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد ڈیٹا مینجمنٹ، خدمات کی فراہمی، اور تولیدی صحت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مجموعی طور پر تاثیر کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا ہے۔توجہ کے اہم شعبوں میں سے ایک ڈیٹا مینجمنٹ کے عمل کی ڈیجیٹائزیشن ہے۔ الیکٹرانک ریکارڈ رکھنے کے نظام کو اپنانے کے ذریعے، محکمے کا مقصد ڈیٹا اکٹھا کرنے، ذخیرہ کرنے اور تجزیہ کو ہموار کرنا ہے۔ یہ آبادی کے اعداد و شمار، زرخیزی کی شرح، اور مانع حمل استعمال کے نمونوں کی زیادہ درست ٹریکنگ کے قابل بنائے گا، ثبوت پر مبنی فیصلہ سازی اور پالیسی کی تشکیل میں سہولیات فراہم کرے گا۔ پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ،پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تعاون سے تیار کردہ آئی ٹی پر مبنی مختلف اقدامات کے ذریعے پنجاب بھر میں سروس کی فراہمی اور کلائنٹ کی رجسٹریشن کو ڈیجیٹائز کرنے پر کام کر رہا ہے۔ عمل کی ڈیجیٹائزیشن میں انتظامی عمل کا آٹومیشن اور محکمہ کی نگرانی بھی شامل ہے۔ اب تک، مختلف اقدامات کامیابی سے شروع کیے گئے ہیں، اور ڈیٹاسیٹس کی ایک وسیع رینج جمع کی گئی ہے۔ پولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ تمام اقدامات کو یکجا کر کے ایک مرکزی ڈیٹا بیس کے قیام پر مرکوز ہے۔ پنجاب پاپولیشن ویلفیئر ڈپارٹمنٹ میں آئی ٹی پر مبنی اقدامات کا تعارف سروس کی فراہمی کو جدید بنانے، نتائج کو بہتر بنانے اور پورے خطے میں افراد اور خاندانوں کی فلاح و بہبود میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔
پاپولیشن ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کو دیگر محکموں کیلئے رول ماڈل بنانے اور دیگر صوبوں کو اس کی مثالی تقلیدکیلئے تیز رفتار انقلابی اقدامات جا ری ہیں۔اس سلسلہ میں محکمہ بہبود آبادی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی معاونت سے تمام فراہم کردہ خدمات کے ڈیٹا کو ڈیجیٹلائز کر کے ڈیش بورڈ کے مربوط نظام سے منسلک کیا گیا ہے تاکہ دستی نظام کو بہتر بنا کر ورک فلو میں تبدیلی لا کر مستقبل کیلئے بہتراقدامات کا مظاہرہ کیا جا سکے۔شفافیت، احتساب اور کارکردگی کے ساتھ یہ اقدامات صوبے میں ڈیجیٹل گورننس کے ایک نئے دور کا آغازکریں گے۔ حکومت پنجاب اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی سربراہی میں اس اقدام کا مقصد عمل کو ہموار کرنا، شفافیت کو بڑھاکر محکمے میں خدمات کی فراہمی میں کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔پی آئی ٹی بی کی معاونت سے تیار کردہ پروجیکٹ محکمہ بہبود آبادی کو درپیش دیرینہ چیلنجز جیسے کہ دستی عمل، جوابدہی کی کمی اور خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات تک محدود رسائی میں معاون ثابت ہو گا۔پروجیکٹ کے اہم اجزاء میں سے ایک انٹرپرائز ریسورس پلاننگ حل کا نفاذ ہے جو پاپولیشن ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کی خاص ضروریات کے مطابق بنایا گیا ہے۔ یہ جامع نظام عمل کو خودکاربنانے، ریکارڈز کو ڈیجیٹائز کرنے، ہیڈ کوارٹر اور فیلڈ دونوں سطحوں پر آپریشنز میں مدد گار ثابت ہو گا۔مزیدیہ کہ اس منصوبے میں کئی اختراعی خصوصیات شامل ہیں جن کا مقصد عوامی مشغولیت اور خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات تک رسائی کو بہتر بنانا ہے۔ ان میں ایک پبلک کنسلٹیشن سروس شامل ہے جو افراد کو ایک مخصوص موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے گمنام طور پر فیملی پلاننگ کنسلٹنٹس سے مشورہ لینے کی اجازت، اطمینان کا اندازہ لگانے اور سروس کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کلائنٹ فیڈ بیک میکانزم،سروس ڈیلیوری کو بڑھانے کے علاوہ، پروجیکٹ انتظامی عمل کو مضبوط بنانے پر توجہ، مالیاتی انتظام، فائل مینجمنٹ، اور حاضری کی نگرانی کو ڈیجیٹائز کرنے پر مرکوز کرے گا۔ان تمام عمل سے محکمے کی کارکردگی، جوابدہی، اور فیصلہ سازی کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ اس پراجیکٹ کو صوبائی ترقی کی حکمت عملی کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے، جس میں انسانی سرمائے اور پائیدار ترقیاتی کے اہداف کے حصول پر زور دیا گیا ہے۔ اچھی صحت،خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات کی کوریج پر اثرات اور مانع حمل کی شرح میں بہتری کے ذریعے پنجاب کے لوگوں کی فلاح و بہبود میں نمایاں کردار ادا کرنا ہے۔ اس منصوبے کے کامیاب نفاذ سے پاپولیشن ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کو جدید، موثر عوامی خدمات کی فراہمی کے ماڈل میں تبدیل کرنے کے خواب کی تعبیر ممکن ہو جائے گی۔
حکومت پنجاب نے پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی افادیت اور مضبوطی کو بڑھانے کے لیے”محکمہ بہبود آبادی، پنجاب کی مضبوطی” کے عنوان سے ایک جامع منصوبہ شروع کر رہا ہے۔جس کا مقصد عوام کی بہتر خدمت کے لیے محکمہ کے اندر موجود اہم خامیوں کو دور کرنا ہے۔ نیا تعمیر ہونے والا ” پاپولیشن ہاؤس” محکمہ کی تعمیر و ترقی میں سنگ میل ثابت ہو گا۔پاپولیشن ہاؤ س کی تعمیر آخری مراحل میں ہے۔ اس منصوبہ کے تحت پی ڈبلیو ڈی سیکرٹریٹ کو درپیش مختلف چیلنجز جن میں ضروری سہولیات کی کمی اور پرانا انفراسٹرکچر آپریشنل کارکردگی میں پائی جانے والی رکاوٹ کو فوری طور پر دور کر کے جدید بنیادوں پر ڈھال کر آبادی کی پالیسیوں کی تشکیل او نفاذ میں محکمہ کے اہم کردار کو اجاگرکیا جائے گا۔اس کے اہم مقاصدمیں ملازمین کی کارکردگی میں اضافہ کیلئے مانیٹرنگ، سہولیات کی فراہمی،نگرانی اور تشخیص کے لیے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا قیام شامل ہے۔اہلکاروں کی بھرتی، نگرانی اور تشخیص کے نظام کو مضبوط بنانا،فرنیچر، مشینری اور ہارڈ ویئر سمیت ضروری سامان کی خریداری،آئی ٹی وسائل کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے عملے کی تربیت،فیلڈ آپریشنز کی سہولت کے لیے مانیٹرنگ گاڑیوں کی فراہمی شامل ہے۔
آج کے دور میں میڈیا کو عوام میں چھو ٹے خاندان کی اہمیت و افادیت بارے آ گاہی وقت کی ضرورت بن گیا ہے۔ بہت جلد پھیلتی آبادی کو کنٹرول کے لئے مایہ ناز جرنلسٹ،محقق اور دانشوروں کی بہبود آبادی میں وقت کی مناسبت سے ان کی رائے اور تجاویز کو تیار کرنے کے لئے تھنک ٹینک کے تصور کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔ وقت کا تقاضا ہے کہ نوجوان طلباء اور نو بیہاتا جوڑوں کو چھوٹے خاندان کے فوائد بارے مختلف طریقوں سے آ گاہی دی جائے۔ عالمی سطح پر خاندانی منصوبہ بندی کے جدید طریقوں کے ذریعے مردوں اور خواتین میں خاندانی منصوبہ بندی اپنانے کی یکساں شرح کو ممکن بنانے کیلئے امید افزاء اقدامات عمل میں لائے گئے ہیں۔ سماجی و ثقافتی رکاوٹوں کا خاتمہ یقینی بنانے کیلئے خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق پروگراموں میں مردوں کی شمولیت نا گزیر ہے۔ ا س سلسلے میں مردوں اور عورتوں تک کمیونٹی ورکرز اور ٹیلی ہیلتھ کے ذریعے معلوماتی چینلز کے فروغ سے ان تک رسائی کے حصول کو ممکن بناکر انہیں ایک نیٹ ورک کے ذریعے خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات کی فراہمی کو مؤثربنا دیا گیا ہے۔ معاشرتی تقاضے بڑی تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں۔ آبادی کا رجحان اور رویے آبادی میں تیزی کے تناسب کی مثل تیز رفتاری کا شکار ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ وقت اور ضرورت کے مطابق روئیوں میں مثبت تبدیلیوں کے لیے مل کر کوشش کی جائے۔ پنجاب گروتھ اسٹریٹجی میں انحصار کے تناسب میں کمی کا تصور کیا گیا ہے جو روزگار کی بڑھتی ہوئی ضروریات اور بااختیار بنانے کے لیے اہم ہے۔ لاجسٹک مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے ذریعے مسلسل اور بلا تعطل سپلائی چین مینجمنٹ کو یقینی بنایا گیاہے۔ گاؤں کی سطح پر کمیونٹی بیسڈ ورکرز کے ذریعے خاندانی منصوبہ بندی کی معلومات تک رسائی کے ذریعے ایسے جوڑوں کے پاس جا رہی ہے جن میں مانع حمل کی ضرورت نہیں ہے۔ خاندانی منصوبہ بندی سے متعلقہ تمام سہولیات کی فراہمی کے بہتر طریقہ کار کو یقینی بنایا گیا ہے۔ صحت مند وقت اور حمل کے وقفہ پر توجہ مرکوز کرنے والی مواصلاتی حکمت عملی اور طرز عمل میں تبدیلی مواصلات حکومت کا ایک اقدام ہے۔محکمہ بہبود آبادی پنجاب صوبہ بھر میں چھوٹے خاندا ن کی اہمیت افادیت کو فوکس کئے ہوئے ہے جس کی کامیابی کے بہترین نتائج حاصل ہو رہے ہیں۔لوگوں میں شعور و آگاہی کہ عالمی سطح پر خاندانی منصوبہ بندی کے جدید طریقوں کے ذریعے مردوں اور خواتین میں خاندانی منصوبہ بندی اپنانے کی یکساں شرح کو ممکن بنانے کیلئے امید افزاء اقدامات عمل میں لائے گئے ہیں۔ سماجی و ثقافتی رکاوٹوں کا خاتمہ یقینی بنانے کیلئے خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق پروگراموں میں مردوں کی شمولیت نا گزیر ہے۔ مردوں اور عورتوں تک کمیونٹی ورکرز اور ٹیلی ہیلتھ کے ذریعے معلوماتی چینلز کے فروغ سے ان تک رسائی کے حصول کو ممکن بناکر انہیں ایک نیٹ ورک کے ذریعے خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات کی فراہمی کو مؤثربنا دیا گیا ہے۔ جس میں پہلی مرتبہ مرد معالج، حکیم، ہومیو پیتھس اور فارمیسیز کی شمولیت کو یقینی بنادیا گیا ہے۔ بچوں کی پیدائش میں وقفہ کے طریقہ کار کی بدولت پنجاب کے 28اضلاع میں مقررہ اہداف کے حصول کو ممکن بنادیا گیا ہے۔خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق شو ہر حضرات کی معلومات اور شعور خواتین کے مانع حمل ادویات کے استعمال پر براہ راست اور نمایاں اثرات مرتب کرتا ہے۔ شعوری طور پر باہمی مشورہ سے خاندانی منصوبہ بندی کے جدید طریقہ جات اپنانے،معیاری معلومات اور خدمات تک رسائی کے لیے لاہور، رحیم یار خان، مظفر گڑھ، ملتان، بہاولپور، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور راولپنڈی اضلاع میں سہولیات تیزی سے فراہم کی جارہی ہیں۔
٭٭٭٭٭
Load/Hide Comments