کیا یہ ممکن ہوگا ؟

کیا یہ ممکن ہوگا ؟

محتسب کے دفتر میں یونیورسٹیز کے برانڈ ایمبیسڈر طالب علم – کیا توقعات پر پورا اتر سکیں گے ؟ ?

کراچی ( 10 جولائی ) صوبائی محتسب ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے کہا ہے کہ یونیورسٹیز کے طلباء و طالبات کو برانڈ ایمبیسڈر بنانے کا مقصد عوام کو محتسب کے ادارے سے استفادہ کرنے کیلئے عوامی سطح پر آگاہی فراہم کرنا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے دس طالب علموں کے وفد کے سیشن میں مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ صوبائی محتسب آفس کے کانفرنس روم میں سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے تقرر کردہ دس طالب علم جنہیں محتسب کا برانڈ ایمبیسڈر بنایا گیا ہے ۔ان طالب علموں سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے صوبائی محتسب نے

کہا کہ محتسب کا ادارہ شکایت کنندگان کے حل کے لیے ٹائم فریم کی پالیسی بنانے جارہا ہے مزید برآں تقرر کردہ برانڈ ایمبیسڈر اندرون سندھ کے ان اضلاع جہاں محتسب کا دفتر موجود نہیں ہے وہ برانڈ ایمبیسڈر قریبی ریجنل دفاتر کو اپنے توسط سے شکایات ارسال کرسکیں گے اس ضمن میں جدید ٹیکنالوجی بشمول سوشل میڈیا سے بھی استفادہ کیا جائے ۔ صوبائی محتسب نے کہا کہ محتسب کے دفتر میں عام آدمی بالخصوص غریب افراد کے لیے سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے یونیورسٹیز کے برانڈ ایمبیسڈر طالب علم آگاہی فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکیں گے

جس میں غریب افراد کو صوبائی محکموں سے متعلق شکایات کے ازالے کے لئے وکلاء کی بھاری فیس کی ادائیگی سے نجات حاصل ہوگی ۔ طالب علموں کے وفد نے ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت سے محتسب کے دفتر کے فنکشنل آپریشن کے بارے میں سوالات کیئے اور اندرون سندھ کے طلباء کو دور دراز علاقوں میں عوام کو شکایات کے ازالے کے لئے برانڈ ایمبیسڈرز کا حقیقی کردار ادا کرنے کی افادیت پر روشنی ڈالی ۔ اس سیشن میں رجسٹرار مسعود عشرت ، ایڈوائزر ریحانہ میمن اور اکمل نسیم نے بھی محتسب کے دفتر کے فنکشن پر اظہارِ خیال کیا۔