گورنر ہاؤس آنے والے نہ خالی ہاتھ آتے ہیں نہ خالی ہاتھ جاتے ہیں ، مہمانوں کے تحائف کے لیے گورنر ہاؤس کا سالانہ بجٹ کیا ہے ؟ کتنے گورنر اپنی جیب سے خرچہ کرتے رہے کون کون یہاں سے قیمتی تحائف ساتھ لے گیا اور کون سرکاری حیثیت میں ملنے والے قیمتی تحائف کو توشہ خانہ میں چھوڑ گیا ؟ لوگ اس حوالے سے کافی معلومات جاننا چاہتے ہیں موجودہ گورنر نے خود کو عوامی گورنر ثابت کیا ہے لیکن یہ معلومات عوام تک نہیں پہنچی کہ گورنر ہاؤس کا سالانہ بجٹ کیا ہے یہاں انے والے مہمانوں پر تحائف کی مد میں کتنی رقم خرچ کی جاتی ہے موجودہ گورنر تو بہت سے معاملات میں اپنی جیب سے خرچہ برداشت کر رہے ہیں لیکن یہاں کی روایات کیا ہیں کیا موجودہ گورنر اپنے اور ماضی کے گورنرز کی یہ تفصیلات عوام کے لیے جاری کر سکتے ہیں ؟ بظاہر انہیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے لیکن کیا وہ ایسا کرنا چاہیں گے ؟ کیا یہ سب کچھ بجٹ دستاویزات میں موجود ہے ؟ کیا گورنر کا کوئی سیکرٹ فنڈ ہے ؟ یہ موجودہ اور سابقہ گورنرز کے گورنر بننے سے پہلے اور بعد کے اثاثوں کا کوئی فرق سامنے لایا گیا ؟ موجودہ گورنر کو تو اس سلسلے میں کوئی اعتراض نہیں ہوگا لیکن کیا ماضی کے گورنرز ایسا کر سکتے ہیں ؟
موجودہ گورنر کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ اگر کوئی خالی ہاتھ گورنر ہو جاتا بھی ہے تو کم از کم خالی ہاتھ واپس نہ جائے ۔ گورنر ہاؤس میں جو گھنٹہ لگایا گیا ہے وہ لوگوں کو امید دلاتا ہے اور ان کے مسائل حل کرنے میں کردار ادا کر رہا ہے لوگوں کو گورنر ہاؤس سے راشن بھی مفت مل رہا ہے تعلیمی وظائف اور روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے جا رہے ہیں خاص طور پر کمپیوٹر اور جدید علوم اور ٹیکنالوجی کے میدان میں نوجوانوں کے لیے بہتر مواقع فراہم کرنے میں گورنر ہاؤس اپنا پورا کردار ادا کر رہا ہے اور یہ سب کچھ گورنر سندھ کامران خان ٹسوری کی ذاتی دلچسپی اور کاوشوں کا نتیجہ ہے
=======================
کراچی ( جولائی 09 )
گورنر سندھ سے منجینگ کمیٹی کراچی کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے 07 رکنی وفد کی ملاقات
* وفد کی سربراہی ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری محمود الحسن اعوان کر رہے تھے
* اشیاء کی ترسیل کو یقینی بنانے کے لئے ایسوسی ایشن اہم خدمات انجام دے رہی ہے۔ گورنر سندھ
* کسٹمز ایجنٹس کو درپیش مشکلات کے حل کے لئے متعلقہ حکام سے بات کروں گا۔ گورنر سندھ
* وفد نے کسٹمز ایجنٹس کو درپیش مشکلات سے گورنر سندھ کو آگاہ کیا
====================
کراچی ( جولائی 09 )
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری سے وفاقی اردو یونیورسٹی کے 6 رکنی وفد کی پروفیسر ڈاکٹر شاہد اقبال کی قیادت میں ملاقات
* صوبہ میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے ہر ممکن تعاون جاری رہے گا ۔ گورنر سندھ
* ایچ ای سی پاکستان کی گرانٹ میں اضافہ کے لئے متعلقہ حکام سے بات کروں گا۔ کامران خان ٹیسوری کی وفد کو یقین دہانی
* سولرایزیش کے لئے ذاتی حیثیت میں مکمل تعاون کروں گا۔ گورنر سندھ
* وفد نے ایچ ای سی پاکستان کی گرانٹ میں اضافہ اور اخراجات میں کمی کے لئے سولرایزیشن کروانے کی تجاویز پیش کیں