لاہور(جنرل رپورٹر)صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز کا 11 واں سینڈیکیٹ اجلاس منعقدہوا۔رجسٹرار یونیورسٹی نے سینڈیکیٹ ایجنڈا کے مندرجات پیش کئے۔صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز کے 10 ویں سینڈیکیٹ اجلاس کے تمام فیصلوں کی توثیق کی۔اس موقع پر 10 ویں سینڈیکیٹ اجلاس کے فیصلوں کی عملدرآمد رپورٹ بھی پیش کی گئی۔سینڈیکیٹ اجلاس کے دوران سنٹرل فارمیسی کی انشورنس کی منظوری دی گئی ہے۔سینڈیکیٹ اجلاس کے دوران دو پروفیسرز کی بطور پروفیسر آف ایمی رائٹس کی منظوری دی گئی ہے۔سینڈیکیٹ اجلاس کے دوران دو کیری وینز کی خریداری کی منظوری بھی دی گئی ہے۔سینڈیکیٹ اجلاس کے دوران یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز
کی بعض سیٹوں پر ایکسٹینشن کی منظوری کے علاوہ اکیڈمک کونسل کیلئے چار نئے ممبران کی منظوری بھی دی گئی ہے۔سینڈیکیٹ اجلاس کے دوران سید اظہر عباس شاہ کو یونیورسٹی کا پراجیکٹ ڈائریکٹر لگانے کی منظوری دی گئی ہے۔سینڈیکیٹ اجلاس کے دوران اسلامک ایڈ کے ساتھ تین کالجز بنانے کا معاہدہ کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔اجلاس میں یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز کو دو سٹیٹوری پوزیشنز پر بھرتی کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ حکومت پنجاب یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز کی استعدادکار بڑھانا چاہتی ہے۔ حکومت آئی ڈیپ کی جانب سے یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز کی تعمیر میں تاخیر کے معاملہ کو دیکھ رہی ہے۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز پیڈریاٹک نرسز بنانے والی پاکستان کی پہلی طبی درسگاہ ہے۔
اجلاس میں وائس چانسلر یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز پروفیسر مسعود صادق، رکن پنجاب اسمبلی عدنان افضل چٹھہ، پروفیسر طاہر مسعود، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر احسن وحید راٹھور، شہناز سردار، محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن سے ایڈیشنل سیکرٹری فنانس، پرو وائس چانسلر پروفیسر جنید رشید، رجسٹرار یونیورسٹی پروفیسر نبیلہ طلعت، ایم ڈی پروفیسر ٹیپو سلطان، محکمہ فنانس، محکمہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ و دیگر سینڈیکیٹ ممبران نے بھی شرکت کی۔