جامعات میں نئی بھرتیوں پر پابندی عائد
کوئٹہ، 8 جولائی ۔ بلوچستان کابینہ نے صوبے کی جامعات میں نئی بھرتیوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے پبلک سیکٹر یونیورسٹیز ایکٹ کا جائزہ لینے اور دوسرے صوبوں سے موازنہ کرنے کے لئے خصوصی کمیٹی قائم کر دی ہے صوبائی کابینہ کا چوتھا اجلاس وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت پیر کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا صوبائی کابینہ نے بلوچستان میں سرکاری ملکیت اراضی کو گرین کارپوریٹ شراکتی منصوبے کے تحت آباد کرنے کی منظوری دی اجلاس میں مختلف محکموں کے ایجنڈہ پوائنٹس پر اہم فیصلے کئے گئے اور لازمی ڈیپارٹمنٹل امور کی توثیق کی گئی کابینہ نے بلوچستان یونیورسٹیز ایکٹ کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کرنے پر اتفاق کیا کمیٹی میں صوبائی وزراء میر ظہور بلیدی،
میر شعیب نوشیروانی، بخت خان کاکڑ، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن شامل ہوں گے یہ کمیٹی 7 روز میں سفارشات مرتب کرے گی جس کی روشنی میں مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں گڈ گورننس کے قیام اور سروس ڈلیوری کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے صوبائی حکومت پوری تندہی سے کام کررہی ہے اور مختلف محکموں کی بہتری کیلئے اصلاحات لائی جاررہی ہیں انہوں نے کہا کہ وقت سے زیادہ درست سمت کا تعین اہمیت کا حامل ہے ہم نے درست راستے کا انتخاب کرکے عمل پیرا ہونا ہے اور ایسی پائیدار حکمت عملی مرتب کرنی ہے جس کے ثمرات آنے والی نسلوں تک پہنچیں وزیر اعلٰی بلوچستان نے اس امر پر تاسف کا اظہار کیا کہ جامعات کے پاس تنخواہوں کے پیسے نہیں لیکن دھڑا دھڑ بھرتیاں اور نئی بلڈنگز بنائی جاررہی ہیں فراہم کردہ وسائل کی نسبت کوالٹی کا جائزہ لیں تو معاملات مایوس کن حد تک خراب ہیں ہمیں مصلحتوں اور ذاتی مفادات کے قطع نظر میرٹ پر فیصلے کرنے ہوں گے وزیر اعلٰی بلوچستان نے کہا کہ جامعات کو وسائل کی فراہمی سے کبھی انکار نہیں کیا لیکن چیک اینڈ بیلنس کا موثر نظام قائم کرنا ضروری
==================
تین جامعات کے وی سی کا تقرر، خفیہ اداروں سے کلیئرنس موصول
کراچی( سید محمد عسکری)سندھ کی تین جامعات کے وائس چانسلرز کے امیدواروں کی خفیہ اداروں سے کلیئرنس سندھ حکومت کو موصول ہوگئی ہے جب کہ دو جامعات کے وائس چانسلروں کی کلیئرنس تاحال موصول نہیں ہوئی ہے، انتہائی باخبر زرائع نے جنگ کو بتایا ہے کہ خفیہ اداروں نے میرپورخاص یونیورسٹی کے تینوں امیدواروں پروفیسر رفیق احمد میمن، پروفیسر مدد علی شاہ اور پروفیسر طارق رحیم سومرو کی کلیئرنس کردی ہے جب کہ یونیورسٹی آف صوفی ازم اینڈ ماڈرن سائنسز بھٹ شاہ کے دو امیدواروں ڈاکٹر مدد علی شاہ اور ڈاکٹر امام الدین کھوسو کی کلیئرنس کردی گئی ہے تاہم ڈاکٹر ارشد سلیم کی کلیئرنس روک دی گئی ہے اسی طرح شیخ ایاز یونیورسٹی شکار پور کے وائس چانسلر کے امیدوار پروفیسر نبی بخش جمانی کی کلیئرنس بھی نہیں ہوسکی ہے جب کہ ڈاکٹر وسیم قاضی اور ڈاکٹر ڈاکٹر عائشہ عیسانی کے ناموں کو کلیئر کردیا گیا ہے۔ لاڑکانہ یونیورسٹی اور شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی لاڑکانہ کے وائس چانسلروں کے ناموں کی تصدیق تاحال صوبائی محکمہ داخلہ کو موصول نہیں ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ میٹروپولٹن یونیورسٹی کراچی اور لیاری یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کےامیدواروںکی اسکروٹنی کا عمل جاری ہے تاہم زوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کے وائس چانسلر کی آسامی گزشتہ ایک برس سے خالی ہے اور تاحال وی سی کی آسامی کا اشتہار بھی نہیں آیا۔
===================
سید ذوالفقار شاہ کو چیئرمین اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کا اضافی چارج دے دیا گیا
میرپور خاص تعلیمی بورڈ کے چیئرمین سید ذوالفقار شاہ کو چیئرمین اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے عہدے کا اضافی چارج دے دیا گیا۔
یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے چیئرمین اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی پروفیسر نسیم میمن کی دوبارہ تعیناتی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا تھا۔
عدالت عالیہ سندھ نے 6 اگست تک فریقین سے جواب طلب کرلیے تھے۔
=================
شرمیلا فاروقی نے 6 سال بعد پی ایچ ڈی کی ڈگری وصول کرلی
پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیئر رہنما اور ایم این اے شرمیلا فاروقی نے 6 سال بعد اپنی پی ایچ ڈی کی ڈگری وصول کرلی۔
انسٹاگرام پر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے کی گئی ایک پوسٹ میں انہوں نے پی ایچ ڈی ڈگری وصول کرتے ہوئے تصویر شیئر کی۔ جس پر شرمیلا فاروقی کے شوہر، ہشام شیخ نے بھی انہیں ڈگری حاصل کرنے پر مبارکباد دی ہے۔
شرمیلا فاروقی نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ‘اس لمحے کا میں نے تقریباً 6 سال انتظار کیا ہے، میں اپنی یہ ڈگری والد کے لیے وقف کرتی ہوں جنہوں نے مجھے پی ایچ ڈی کرنے کی ترغیب دی۔’
شرمیلا فاروقی بس ڈرائیور بن گئیں
خیال رہے کہ گزشتہ سال سندھ ہائیکورٹ میں رہنما پیپلز پارٹی شرمیلا فاروقی کو پی ایچ ڈی کی ڈگری دینے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی تھی۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ کراچی یونیورسٹی کے پاس 2014ء سے 2019ء تک پی ایچ ڈی کرنے والوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ شرمیلا فاروقی کو سیاسی بنیادوں پر پی ایچ ڈی کی ڈگری دی گئی ہے، عدالت شرمیلا فاروقی کی پی ایچ ڈی کی ڈگری منسوخ کرنے کا حکم دے۔
ٹیگز :PPPSHARMEELA FAROOQI
متعلقہ خبریں