بی آر ٹیز منصوبوں پر کام میں تیزی لائی جائے اور دن رات الگ الگ شفٹس میں کام کرکے جاری منصوبوں کی فوری تکمیل یقینی بنائی جائے

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے سینئر وزیر و صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے ہدایت کی ہے کہ بی آر ٹیز منصوبوں پر کام میں تیزی لائی جائے اور دن رات الگ الگ شفٹس میں کام کرکے جاری منصوبوں کی فوری تکمیل یقینی بنائی جائے، حکومت چاہتی ہے کہ عوام جلد از جلد بی آر ٹیز سے مستفید ہو سکیں۔ وہ بدھ کو یہاں ’’بی آر ٹی ریڈ لائن اور یلو لائن‘‘ منصوبوں سے متعلق اعلیٰ سطح کے الگ الگ اجلاسوں کی صدارت کررہے تھے، جن میں سیکرٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر( ایم ڈی) کمال دایو، ٹرانس کراچی کے حکام، کنٹریکٹرز اور بین الاقوامی کنسلٹنٹس نے شرکت کی۔

منتخب نمائندہ غلط کام کرتا ہے تو یہ اس کا ذاتی فعل ہے،پی پی
04 جولائی ، 2024FacebookTwitterWhatsapp
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی مظلوموں کی جماعت ہے اور وہ ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے۔ اور ہم ان کے اس مطالبہ کو تسلیم کرتے ہیں پیپلز پارٹی کا کوئی منتخب نمائندہ اگر غلط اقدام کرتا ہے تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ یہ کوئی پارٹی پالیسی ہے بلکہ یہ اس کا ذاتی فعل ہوسکتا ہے، شہید نصر اللہ گڈانی کی والدہ، بھائی اور ان کے اہلخانہ کا شکر گذار ہوں کہ انہوں نے میری یقین دہانی پر وزیر اعلٰی ہائوس کے باہر اپنا احتجاجی دھرنا موخر کردیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کی شب وزیر اعلٰی ہائوس کے باہر صحافی نصر اللہ گڈانی کی والدہ، بھائی اور اہلخانہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا قبل ازیں دھرنے میں صوبائی وزیر نے شہید کی والدہ پٹھانی بی بی، ان کے بھائی و دیگر دھرنے کے شرکاء سے مذاکرات کئے اور ان کے مطالبات سنیں سعید غنی نے دھرنے کے شرکاء کو یقین دہانی کروائی کہ ان کے تمام جائز مطالبات کو تسلیم کیا جائے گا اور ان کو بھرپور انصاف دلوایا جائے گا بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ کوئی بھی شخص اگر قتل ہوتا ہوا ہے، تو ان کا حق ہے کہیوہ انصاف کا مطالبہ کریں اور ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان کے مطالبات سنیں اور ان کے جائز مطالبات کو تسلیم کریں ان کے کچھ مطالبات وزیر داخلہ نے حل کرنے ہیں وزیر داخلہ آج یہاں موجود نہیں تھے اگر وہ ہوتے تو ضرور یہاں آتے جبکہ کچھ مطالبات وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھیں گے اس کے علاوہ ان کے کچھ مطالبات پارٹی قیادت کے سامنے رکھیں گے ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ اس کیس میں وہ سو فیصد قاتلوں کی گرفتاری چاہتے ہیں۔

========================

کراچی میں اقدامات کا فقدان، ڈینگی، ملیریا، چکن گنیا اور لشمینیا کے وبائی صورت اختیار کرنے کا خدشہ
04 جولائی ، 2024FacebookTwitterWhatsapp
کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) شہر قائد میں بارش کی پیشگوئی کے باوجود گندگی اور مچھروں کے خاتمے کے لئے خاطر خواہ اقدامات کا فقدان ہے جس سے مختلف ڈینگی ،ملیریا ، چکن گنیا اور لشمینیا کے وبائی صورت اختیار کرنے خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ شہر میں جا بجا گندگی بکھری ہے ، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ، سیوریج کا پانی کھڑا ہے ، ایسے میں اس پانی پر مچھروں کی بہتات ہے لیکن محکمہ صحت سندھ اور متعلقہ ادارے مچھروں کے خاتمے کے لئے خاطر خواہ اسپرے مہم اور لاروا سائیڈل ایکٹیویٹی نہیں کررہے جو ڈینگی ، ملیریا، چکن گنیا اور لشمینیا سمیت دیگر دیگر وبائی امراض کے پھیلاؤ کا پیش خیمہ ہے۔ محکمہ صحت سندھ کے شعبہ ویکٹر بورن ڈیزیز کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر سید مشتاق احمد شاہ لکیاری کا اس سلسلے میں کہنا تھا کہ مچھر مار اسپرے اور لاروا سائیڈل ایکٹیویٹی کرنا ان کا کام نہیں یہ کام میونسپل کمیٹی کرتی ہے ، انہوں نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ذریعے اینٹامولوجیکل سروے کرایا تھا ، مختلف اضلاع کے صحت افسران کوادویات دی ہیں جو ابھی اپنا کام شروع کریں گے جبکہ مچھر دانیاں بھی چار اضلاع میں تقسیم کی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ رواں سال ملیریا سے 7600افراد متاثر ہوئے ، ڈینگی کے381 کیسز اور ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی جبکہ چکن گنیا کے 113 کیسز سامنے آئے ۔ واضح رہے کہ یہ وہ کیسز ہیں جو رپورٹ ہوئے ہیں رپورٹ نہ ہونے والے کیسز کی تعداد اس سے زیادہ ہیں ،کراچی میں ملیریا ، ڈینگی اور چکن گنیا سے شہری تیزی سے متاثرہورہے ہیں اس لئے متعلقہ اداروں کومچھروں کے خاتمے کے لئے خاطر خواہ اقدامات کرنا ہوں گے ۔ دوسری جانب ماہر امراض خون ڈاکٹر ثاقب حسین انصاری نے جنگ کو بتایا کہ ڈینگی وائرس کا موسم مون سون کے بعد اگست سے شروع ہوتا ہے، اکتوبر اور نومبر میں یہ شدت اختیار کرکے اس قدر تیزی سے پھیلتا کہ اسے قابو کرنا مشکل ہو جاتا ہے اور یہ وبائی صورت اختیار کرجا تاہے۔ اس کے تدار ک کے لئےحکومت کو چاہیے کہ اپریل ، مئی اور جون میں بارش سے قبل ہی لاروا کو ختم کردے تاکہ ڈینگی وائرس پھیل نہ سکے،بارشوں کے بعد پانی کھڑا رہتاہے جس پر گندگی ہوتی ہے،مچھر انڈے دیتے ہیں اور 5 سے 7 دن میں بڑی تعداد میں مچھر جنم لیتے ہیں جبکہ مکھیاں بھی بنتی ہیں جن سے ٹائیفائیڈ، ڈائریا اور پیٹ کے امراض پھیلتے ہیں اس لئے گندگی ، مچھر اور مکھیوں کے خاتمے کےلئے اقدامات کیے جائیں۔

ارسا نے تربیلا ڈیم کو بھرنا شروع کردیا
04 جولائی ، 2024FacebookTwitterWhatsapp
اسلام آباد(خالد مصطفی) انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نےیکم جولائی 2024 سے تربیلا ڈیم کو بھرنا شروع کر دیا ہے ، یہ اقدام 30 جون کو ایسا کرنے کی ہدایت کی گئی تھی اس امید کے ساتھ کہ واٹر ریگولیٹر سب سے بڑے ڈیم کو 1550 کی زیادہ سے زیادہ سطح تک بھر دے گا۔ایسا اسکردو میں درجہ حرارت بڑھنے کے باعث گلیشیئرز میں برف پگھلنے کی وجہ سے پانی کے بہاؤ میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئےکیا گیا ہے۔مزید برآں،مون سون کاا سپیل 7-9 جولائی کو شروع ہونے کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے تاہم اب تک سسٹم میں بارش کے طویل سپیل کی اطلاع نہیں دی گئی ہے لیکن تمام دریاؤں میں بہاؤ بہتر ہو رہا ہے۔حکام کے مطابق “ہاں، اب ہم نے تربیلا کے آبی ذخائر کو روزانہ 5 سے 6 فٹ بھرنا شروع کر دیا ہے۔ اس سے قبل واپڈا نے ٹنل 5 پراجیکٹ پر تعمیراتی کام کی وجہ سے ارسا کو 30 جون 2024 تک ڈیم کو بھرنے سے روک دیا تھا۔

ای او بی آئی ریجنل آفس اسلام آباد 2حصوں میں تقسیم
04 جولائی ، 2024FacebookTwitterWhatsapp
کراچی (اعجاز۔۔۔ اسٹاف رپورٹر) ایمپلائز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی)ریجنل آفس، اسلام آباد کو 2 حصوں میں تقسیم کردیا گیا، جس کے نتیجے میں متعدد فیلڈ آپریشنز افسران کے تبادلے و تقرریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔قبل ازیں ادارے میں بڑھتے ہوئے کام کے دباؤ کے باعث 17مئی 2024ء کو ہوئے بورڈ آف ٹرسٹیز (بی او ٹی) کے 132ویں اجلاس میں ریجنل آفس، اسلام آباد کو 2حصوں میں تقسیم کرنے کی منظوری دی گئی تھی اور یکم جولائی 2024ءکو اس ضمن میں باضابطہ نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا۔