کراچی(اسٹاف رپورٹر) دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین (تمغہ امتیاز) کے ویژن اور خصوصی احکامات کے تحت ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افیئرز کے زیر اہتمام اور طلباء کی تمام سوسائٹیز کے تعاون سے جامعہ میں
دوسرا اسٹوڈنٹس ویک سمر گالا (ہفتہ طلباء) 2024ء کی رنگا رنگ تقاریب جاری ہیں۔ بدھ کو ہفتہ طلباء کے تیسرے دن کارنیول ڈے منایا گیا جس کا افتتاح
وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین نے کیا ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طلباء کیلئے بہترین نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ہفتہ طلباء کا یہ پروگرام انہیں مزید متحرک کرے گا اور طلباء کی انرجی مثبت انداز میں استعمال ہوگی ۔
===================
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
سیکریٹری صنعت و پیداوار کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت پاکستان اسٹیل کی جگہ اپنی اسٹیل ملز لگائے گی، وزارت صنعت و پیداوار کی اسٹیل ملز کی 700 ایکڑ زمین سندھ حکومت کو دینے کی پیشکش کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پتہ چلا کہ اس کا کوئی خریدار موجود نہیں، 700 ایکڑ کے علاوہ زمین صنعتی مقاصد کے لیے استعمال ہوگی۔
سیکریٹری صنعت و پیداوار کے مطابق سندھ حکومت اسٹیل ملز چلانے کے لیے نیلا پلانٹ قائم کرے گی، اسٹیل ملز کی زمین سے ساڑھے 4 ہزار ایکڑ اسپیشل اکنامک زونز کو لیز پر دیا جائے گا۔
چیف فنانشل آفیسر عارف شیخ کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز ملازمین کا سالانہ تنخواہوں کا حجم 31.1 ارب ہے، 10 سال میں اسٹیل ملز ملازمین کو تنخواہوں کی مد میں 32 ارب ادا کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 10 سال میں اسٹیل ملز میں 7 ارب روپے کی گیس استعمال ہوچکی ہے، سیاسی بھرتیاں اور ملازمین کو مستقل کرنا پاکستان اسٹیل ملز کو لے ڈوبی ہے۔
چیف فناننشل آفیسر کا کہنا ہے کہ حکومت نے 2010 میں اس وقت کی 4500 ملازمین کو مستقل کرنے کا کہا، 2010 میں ساڑھے 4 ہزار ملازمین کو مستقل کرنے سے لاگت میں 2 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔