لاہور(جنرل رپورٹر) دی یونیورسٹی آف لاہور میں 14ویں کانووکیشن 2024 کا انعقاد کیا گیا جس میں صوبائی وزرائے صحت خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ کانووکیشن میں چیئر مین بورڈ آف گورنرز او یس رئوف ، ڈپٹی چیئر مین عزیر رئوف ، ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف ،پرو ریکٹر اکڈیمک ناصر محمود ، چیئر پرسن چھائوں فائونڈیشن شہناز رئوف ، رجسٹرار علی اسلم ، کنٹرولر محمد عاصم ، پروریکٹرز،ڈینز،ہیڈزآف ڈپارٹمنٹس سمیت سٹوڈنٹس اور والدین نے شرکت کی ۔ کانووکیشن میں 1304سٹوڈنٹس کو ڈگریاں دی گئیں جن میں سے 314سٹوڈنٹس نے گولڈ میڈل حاصل کیے ۔114پوسٹ گریجویٹ ، 3315گریجویٹ اور 9975انڈرگریجویٹ سٹوڈنٹس کو ڈگریاں تقسیم کی گئیں ۔دی یونیورسٹی آف لاہورسے ابتک 79632گریجویٹس فارغ التحصیل ہو چکے ہیں ۔یونیورسٹی آف لاہور میں پچاس سے زائد ڈیپارٹمنٹس اور 11فیکلٹیز ہیں جہاں 30ہزارسے زائد سٹوڈنٹس زیر تعلیم ہیں ۔ابتک یونیورسٹی 322پی ایچ ڈی سکالرز پروڈیوس کر چکی ہے ۔کانووکیشن سے خطاب کر تے ہوئے مہمان خصوصی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے
کہا کہ آج کا دن سٹوڈنٹس سے زیادہ والدین کے لیے خوشی کا باعث ہے جنکی محنت کاثمر انکو ملا ہے ۔کامیاب ہونے والے طلبا و طالبات کے ساتھ ان کے والدین، پروفیسرز بھی مبارکباد کے مستحق ہیں ۔ میرا یقین ہے کہ پاکستان کے مستقبل کو بہتر بنانے اور سنوارنے میں اپنا اہم کردار ادا کریں گے۔آپ کا حاصل کردہ علم اور قابلیت پاکستان کے لیے سرمایہ ہوگا۔ طلبا پاکستان کا 70 فیصد ہیں۔ یعنی اس وقت میرے سامنے پاکستان کا تابناک مستقبل موجود ہے۔ یونیورسٹی آف لاہور نے آپ کو اس قابل بنا دیا ہے کہ آپ دنیا بھر میں کہیں بھی اپنا منفرد مقام بنا سکتے ہیں ۔یونیورسٹی آف لاہور بلا شبہ ایم اے ر¶ف کاایک عظیم شاہکار ہے جس سے پاکستان کو تعلیمی میدان میں بہترین معاونت مل رہی ہے۔اب اس ادارے کی بھاگ دوڑچیئر مین اویس رئوف کے ہاتھ ہے جو اس ادارے کی ترقی کے لیے دن رات مصروف عمل ہیں ۔ خواجہ سلمان رفیق نے ہیلتھ سیکٹر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے نزدیک ہی کینسر ہسپتال بنانے رہے ہیں جس پر55ارب کی لاگت آئے گی اور ڈیڑھ سال میں مکمل ہو جائے گا۔ہم ریزڈینسی پروگرام کا از سر نو جائزہ لے رہے ہیں تاکہ میڈیکل سٹوڈنٹس کی تعلیم میں مزید جدت لائی جا سکے ۔اس ملک کی بنیاد نوجوان نسل پر ہے ۔ اگر نوجوان نسل کو ہنر مند بنا دیا جائے \تو ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا۔ڈاکٹرز کے لیے ہائوس جاب کا اعزازہم نے شروع کیا تھا ۔انہوں نے کہ کہ وہ خواجہ عمران نذیر کے ساتھ ملکر ہسپتالوں میں بہتری کے لیے کوشاں ہیں ۔ ہم ورٹیکل پروگرامز، صحت کارڈ سمیت دیگر منصوبوں پر پیش رفت کر رہے ۔ڈاکٹرز کو ہڑتال کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ صبر ہی ڈاکٹر کی تعلیم و تربیت کا اہم حصہ ہوتا۔ہڑتال سے مریض اور لواحقین خوار ہوتے ۔ آپ لوگ محنت ، لگن اور اللہ پر یقین رکھ کر آگے بڑھیں تو کبھی ناکامی نہیں ہوگی ۔صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آ پ لوگ عہد کریں کہ ڈاکٹرز کے طور پر کبھی ہڑتال نہیں کریں گے اور ہمیشہ صبر سے کام لیں گے ۔ جو ڈاکٹرز ہڑتال کر تے ہیں یہ چاہتے ہیں کہ ان سے کوئی پوچھ گچھ نہ ہو۔ جب ان سے ڈیوٹی پوری نہ کرنے کا پوچھا جاتا ہے تو ہڑتال کر دیتے ہیں ۔پاکستان کو اگر آگے لیکر چلنا ہے تو جذبے اور لگن سے کام کرنا ہوگا۔ آپ لوگ پاکستان کا مستقبل ہیں ۔آپ نے ہی ملک کو بلندیوں پر لیکر جاناہے ۔ہم بنیادی طورپر ڈبل معیار والی قوم بن چکے ہیں ۔ ہمیں اصلاح کرنے کی ضرورت ہے ۔سٹوڈنٹس کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا بہت کم لوگ ہوتے ہیں جنکو ان سیٹوں پر بیٹھنا نصیب ہوتا ہے۔ آپ والدین اور اساتذہ کا شکر یا ادا کریں۔چیئر مین بورڈ آف گورنرز دی یونیورسٹی آف لاہور اویس رئوف نے کانووکیشن سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ آج کا دن والدین اور سٹوڈنٹس کے لیے پرمسرت ہے کیونکہ آ پ عملی زندگی میں قدم رکھنے جارہے ہیں ۔گریجویٹ ہونے کے بعد کامیابی آپکی منتظر ہے ۔نئے سفر کے آغاز پر اپنے والدین کے ساتھ اساتذہ کو بھی یاد رکھیے گا جنکی انتھک محنت کے باعث آپ آج اس مقام پر پہنچے ہیں۔یہ سال یونیورسٹی کے لیے قابل ستائش رہا ہے کیونکہ اس سال کیو ایس ورلڈ رینکنگ اور ٹائمز ہائر ایجوکیشن رینکنگ میں شاندار کامیابی حاصل کی ہے ۔اس کامیابی سے ہماری فیکلٹی ممبران اور سٹوڈنٹس کی انتھک محنت کا ثبوت ملتا ہے۔یونیورسٹی میں تعمیر ہونے والی نئی بلڈنگزاور سٹیٹ آف دی آر ٹ سہولیات صرف اینٹوںکا سٹرکچر نہیں بلکہ سٹوڈنٹس کو بہترین تعلیمی ماحول فراہم کرنے کے لیے یونیورسٹی کی اہم پیش رفت ہے ۔ہم نے انٹرنیشنل سطح پر پارٹنرشپس اور اشتراک کیا ہے جسکا مقصد سٹوڈنٹس کو ریسرچ اور لرننگ کے زیادہ مواقع فراہم کرنا ہے ۔ ہم یونیورسٹی میں تعلیمی سبقت ،جدت اور نصاب میں بہتری کے لیے مسلسل کوشاں ہیں۔ہمارا عزم ہے کہ عالمی سطح پر منفرد شناخت حاصل کریں اور دنیا کے لیڈنگ انسٹی ٹیوشنز کے ساتھ مضبوط پارٹنرشپ کریں ۔