کراچی (رپورٹر)ہم سب اللہ کی مخلوق ہے ہمارے آقاﷺ نے تمام انسانوں سے پیارکرنے کادرس دیا۔مسلمان کوزبان سے نہیں اپنے عمل سے ثابت کرناپڑے گا۔ان خیالات کااظہار آئی سی پی اوکے چیئرمین علامہ احسان صدیقی نے عورت فانڈویشن ,سرچ فارکامن گرونڈ کے زیراہتمام خواتین کے امن میں کردارکے لیے بریجوں کی تعمیرکے عنوان سے ایک مشاروتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔اس موقع پرایم کیوایم سے تعلق رکھنے والی ایم پی ایز ڈاکٹرفوزیہ اورکرن۔اقلیتی امورکی سیکریٹری انجم اقبال۔عورت فانڈویشن کی ریزیڈنٹ ڈائریکٹرمنیزے سعید خان۔مہنازرحمان کونسل ممبر ایچ آر سی پی۔ملکہ خان سمیت خواتین پولیس اورخواتین ٹریفک پولیس۔سوشل ورکزسمیت دیگرنے شرکت کی ۔علامہ احسان صدیقی نے کہاکہ ایسے گروپ تشکیل دیتے آپ نے مدارس کی خواتین کونظرانداز کیاہے ۔ مدارس کوقصوروارٹہرایاجاتاہے مگرکیاکسی نے ان سے بات کرنے کی پیش رفت کی ۔علامہ احسان صدیقی نے یہ کہاکہ ہم ایکشن کاریکشن فوری طورپردیتے ہیں جس وجہ سے معاشرے میں انتہاپسندی زیادہ ہے۔ان کاکہناہے سوشل میڈیااس لیے وجود میں آیاتھاکہ ہم فاصلوں کوکم کریں گے مگرانہوں نے ہمیں نفرت کرناسیکھایاہے
ایم پی اے ڈاکٹرفوزیہ نے کہاکہ معاشرہ اس وقت مضبوظ ہوگاجبکہ خواتین معاشی طورپرمضبوط ہوگئی ۔انہوں نے کہاکہ ہم کوشش کررہے ہیں خواتین تھانوں کی تعداد بڑھکراس میں مزید خواتین کوبھرتی کی جائے۔
ایم پی اے کرن کاکہناتھاکہ پارلیمنٹ میں خواتین کومحضوص سیٹوں پرلایاجاتاہے کیاہمیں جنرل سیٹوں پرنہیں لایاجاسکتاہے خواتین کونساایسامیدان ہے جس میں کام نہیں کرتی پہلے ہم انسان توسمجھ جائے ہمیں برابری تودی جائے۔
اقلیتی امورکی سیکریٹری انجم اقبال نے کہاکہ خواتین ہماری ہیروز ہیں ۔خواتین پرگھریلوتشدد اس لیے کیاجاتاہے کہ وہ معاشی طورپرخودمختار ہوتی ہے۔انہوں نے خواتین خودمختارہوگی تومعاشرہ ترقی کرے گا۔اقلیتوں کے حوالے بات کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں ان کوانتہاپسندی کاسامناہے جھوٹے الزام لگ کران جوقتل کیاجاتاہے ۔ہمارے معاشرے میں عدم برادشت کی صورتحال بہت زیادہ ہے۔
مہناز رحمن نے کہاکہ انتہاپسندی کی تاریخ بہت پرانی ہے مگردسمبر2016 پاکستان پبلک آرمی اسکول پشاورکے واقعے نے قوم کودہل کررکھ دیاتھامہناز رحمن کاکہناتھاکہ معاشرے میں انتہاپسندی کوختم کرنے ناخواندگی ختم کرناپڑے گی خاص طورپرلڑکیوں کی تعلیم پرتوجہ دینی ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ دوسروں کی جنگ لڑی ہے ہمیں دیکھناہے معاشرے میں انتہاپسندی امریکہ کی ہے یاہماری اپنی پالیسیوں کی وجہ سے ہیں ۔
ریڈیزنٹ ڈائریکٹرمنزے سعید خان کاکہناتھا امن کی بات کرتے ہمارے ذہنوں مردکاخیال آتاہے کبھی خاتون کے بارے میں نہیں سوچتے کہ وہ امن سازی میں اہم کرداراداکرسکتی ہے۔میری اسٹیٹ ہولڈز سے درخواست ہے نیشنل پلان اورپالیسی بناتے وقت خواتین کوآگے لایاجائے تاکہ معاشرے کے اندرامن سازی ہوسکے ۔