(قسط نمبر ایک )
ہاں اس میں غلط کیا ہے وہ کون سا اس دور کا سرسید ہے جو اپنے سامنے کے اور اپنے بعد انے والے نوجوانوں کا مستقبل سنوارنے کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر اٹھاتا پھرے اس نے شہر کی گلیوں میں پھیری لگا کر یہاں ایک ایک اینٹ جوڑنے کے لیے فنڈ ریزنگ تھوڑا ہی کی ہے وہ ان لوگوں میں سے نہیں ہے جنہیں اس بات کا ملال ہو کہ ہمارے مستقبل کے شہزادے اج درسگاہوں کی بجائے اسٹریٹ چلڈرن کیوں بنے ہوئے ہیں چائلڈ لیبر کیوں ہو رہی ہے یا جن ہاتھوں میں کتاب ہونی چاہیے وہ گھر کا خرچہ اٹھانے کے لیے اپنے نرم اور نازک ہاتھوں میں حالات کا جبر برداشت کیوں کر رہے ہیں ؟
یہ شخص تو اپنی انکھوں میں کچھ خواب سجا کر اس جگہ داخل ہوا تھا اور سب سے اونچے منصب کی کرسی پر اس کی نظریں تھیں اور بس یہاں تک پہنچنے کے لیے کچھ بھی کرنا تھا سو وہ کر گزرا ۔ مقصد واضح تھا لہذا اپنی منزل تو اس نے جیسے تیسے کر کے پا لی اب باقی سب لوگ اور معاملات جائیں بھاڑ میں ۔
واقف حال لوگ بتاتے ہیں کہ اس کا فلسفہ حیات تو بہت سیدھا اور سادہ ہے اپنی پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی میں رہنا چاہیے اور بس ۔
تو پھر کیا برا ہو رہا ہے ۔اس جگہ کو وہ سونے کی کان سمجھتا تھا اور اب دونوں ہاتھوں سے اس کان کو صاف کرنے کا موقع قدرت نے دے رکھا ہے تو اس کام کے لیے 24 گھنٹے بھی کم نظر اتے ہیں بس سوچ یہی ہے جتنا مال سمیٹنا ہے سمیٹ لو ۔وہ اس وقت علی بابا اور 40 چوروں کا قاسم بنا ہوا ہے ۔لالچ اور ہوس کی پٹی انکھوں پر بندھی ہوئی ہے جنہوں نے چوری سے اسے روکنا تھا وہ خود ڈاکے مارنے میں ساتھ مل چکے ہیں نہ اس کا ہاتھ روکنے والا ہے کوئی اور نہ اس کو احتساب کی کوئی فکر ہے ۔
معیار تعلیم گرتا جا رہا ہے تو اس کی بلا سے ؟
ریسرچ کا کام ٹھپ ہے تو اس کی بلا سے ؟
اسے فکر ہے تو صرف ایک بات کی ہے کہ کسی بھی طرح دن رات پرایا مال اپنا بنایا جائے ۔زیادہ سے زیادہ اور جس قدر زیادہ ممکن ہو سکے ۔۔۔۔۔۔۔ ( جاری ہے )۔
==============================
جہلم اور گرد و نواح میں بارش اور ژالہ باری، متعدد فیڈرز ٹرپ کرگئے
جہلم اور گرد و نواح میں بارش اور ژالہ باری، متعدد فیڈرز ٹرپ کرگئے
جہلم اور گرد و نواح میں بارش کے ساتھ ژالہ باری ہوئی جس سے گرمی کی شدت تو کم ہوگئی لیکن متعدد فیڈرز ٹرپ کرگئے۔
فیڈرز ٹرپ کرنے کے باعث متعدد علاقوں میں بجلی بند ہوگئی۔
سیالکوٹ، گجرات، منڈی بہاؤ الدین میں تیز ہواؤں کے ساتھ ہلکی بارش ہوئی۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں آندھی، گرمی کی شدت کم ہوگئی۔
چیف میٹرولوجسٹ لاہور کا کہنا ہے کہ آج سے ہلکی بارش کا اسپیل آرہا ہے، بارش سے درجہ حرارت 5 ڈگری کم ہونے کا امکان ہے۔
=========================
کراچی: سخت ترین گرمی کے دوران بھی شہر میں کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ طویل بندش کا سلسلہ جاری ہے۔
سخت گرمی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے سبب خواتین، بچے، بوڑھے اور بیمار افراد ذہنی اذیت اٹھانے پر مجبور ہیں۔
ادھر لیاقت آباد، ایف سی ایریا کے مکینوں نے غیراعلانیہ بجلی کی بندش کے خلاف موسیٰ کالونی میں کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر مظاہرہ کیا۔
اس کے علاوہ کورنگی، اللہ والا ٹاؤن، اولڈ سٹی ایریا، ابوالحسن اصفحانی روڈ پر عباس ٹاؤن اور اطراف میں رات کے وقت غیر اعلانیہ بجلی کی بندش کا سلسلہ معمول بن گیا ہے۔
================================
’مجھے نہیں لگتا کہ بابر اعظم کو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلنی چاہئے‘
سابق بھارتی کرکٹر سری کانت نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستانی کپتان بابر اعظم کے بارے میں اپنے حالیہ تبصروں سے تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔
سری کانت کا یہ تبصرہ پاکستان کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے بعد سامنے آیا، جب پاکستان نے فلوریڈا میں منعقدہ گروپ اے کے اپنے آخری میچ میں آئرلینڈ کو 3 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
ایک مقامی اسپورٹس چینل پر حالیہ انٹرویو میں، سابق کرکٹر نے بابر اعظم کی ٹوئنٹی کرکٹ سے متعلق اپنے سخت خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تجویز کیا کہ پاکستانی کپتان ٹیسٹ فارمیٹ کے لیے بہتر ہوسکتے ہیں۔
سری کانت کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا کہ بابر اعظم کو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلنی چاہیے۔ ہو سکتا ہے یہ ایک اچھا ٹیسٹ کرکٹر ہو۔ یہ میری رائے ہے۔
بابر اعظم نے حال ہی میں ہندوستان کے ویرات کوہلی کو ٹی 20 بین الاقوامی مقابلوں میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی کے طور پر پیچھے چھوڑا ہے، سری کانت نے بابر کے نسبتاً کم اسٹرائیک ریٹ پر بھی سوال اُٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ ”آپ اعداد و شمار کی بات کرتے ہیں 4000 رنز بابر اعظم، 4000 رنز ویرات کوہلی، 4000 رنز روہت شرما، ان کا اسٹرائیک ریٹ 112-115 ہے، آپ کیا بات کر رہے ہیں؟۔
یہ بات قابل غور ہے کہ بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان نے T20 ورلڈ کپ میں انتہائی مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، پاکستانی ٹیم سپر ایٹ راؤنڈ میں پہنچے بغیر ہی ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی۔