انتظامیہ کی جانب سے نوٹس لیے جانے کے باوجود میرپورخاص کے شہری پانی کی بوند بوند پانی کو ترس گئے،میئر میرپور خاص روف گوری کے نوٹس لینے کے بعد ڈپٹی کمشنر کا بھی نوٹس مگر عوام کو بنیادی سہولت فراہم کرنے میں انتظامیہ مکمل ناکام


میرپورخاص رپورٹ تحسین احمدخان ~
انتظامیہ کی جانب سے نوٹس لیے جانے کے باوجود میرپورخاص کے شہری پانی کی بوند بوند پانی کو ترس گئے،میئر میرپور خاص روف گوری کے نوٹس لینے کے بعد ڈپٹی کمشنر کا بھی نوٹس مگر عوام کو بنیادی سہولت فراہم کرنے میں انتظامیہ مکمل ناکام تفصیلات کے مطابق میرپور خاص شہر کی 10 لاکھ کی أبادی اس وقت پینے کے پانی سے محروم نظر أتی ہے شہر کے 90 فیصد علاقوں میں واٹر سپلائی کے پانی کی بندش ہے اور جن علاقوں میں واٹر سپلائی کی فراہمی دی جا رہی ہے ان علاقوں میں انتہائی بدبودار پیلا جھاگ والا پانی فراہم کیا جا رہا ہے جسے اگر جانور بھی پی لے تو اس کے مضرات کے سبب جانور بھی ہلاک ہو جائے مگر ایسا زہریلا گندا پانی شہر کو سپلائی کیا جا رہا ہے اس حوالے سے میئر میرپورخاص عبدالرؤف غوری نے گزشتہ دنوں میڈیا میں خبر انے کے بعد محکمہ ایریگیشن، ناراکینال ،وابڈا اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلی افسران کو اپنے افس طلب کر کے ایک اجلاس بھی کیا تھا جہاں شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے حوالے سے غور و خوص کیا گیا اور اب ڈپٹی کمشنر میرپورخاص سونو خان ​​چانڈیو نے بھی میرپورخاص شہر میں پینے کے پانی کی عدم فراہمی کا نوٹس لیتے ہوۓ متعلقہ محکموں کے افسران کے ساتھ اجلاس کیا اور کہا کہ میرپورخاص کے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانا متعلقہ اداروں کی ذمہ داریوں میں شامل ہے اس لیے ضروری ہے کہ گرمی کے موسم میں عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر کی جائے اجلاس میں میونسپل کمشنر اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ نے بتایا کہ پمپنگ اسٹیشنوں پر بجلی کی اوور لوڈنگ کی وجہ سے پانی کی سپلائی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ اس موقع پر محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے حکام نے بتایا کہ ضلع میں 56 آر او پلانٹس ہیں جن میں سے 51 آر او پلانٹس فعال ہیں جن کے ذریعے لوگوں کو پینے کا پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر محکمہ آبپاشی کے حکام نے بتایا کہ میرپورخاص کے شہریوں کو 6 مختلف پوائنٹس کے ذریعے پانی فراہم کیا جا رہا ہے جن میں ایسٹ جمڑاؤ، ویسٹ جمڑاؤ، 18 میل، جھڑبی، جرواری شاخ اور میرپور مائنر شامل ہیں، جبکہ اس وقت نہروں میں وارا بندی ہے جس کے تحت میرپورخاص شہر میں بھی روٹیشن پلان کے تحت پانی فراہم کیا جا رہا ہے جس پر ڈپٹی کمشنر میرپورخاص سونو خان ​​چانڈیو نے متعلقہ حکام کو مذکورہ مسائل کو حل کرنے اور شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے واضح رہے کہ میرپورخاص انتظامیہ کی جانب سے پانی کے حوالے سے نوٹس تو ضرور لیے جا رہے ہیں مگر اس کا فائدہ عوام کو ایک ماہ گزر جانے کے باوجود بھی نہیں پہنچ پا رہا ہے جس وجہ سے عوام عام بازار سے مہنگے داموں پینے کا پانی خریدنے پر مجبور نظر اتے ہیں جبکہ بعض علاقوں میں یہ پانی استعمال کیا جا رہا ہے اس پانی کے استعمال کی وجہ سے لوگ مختلف امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں***