صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر میر طارق تالپر کی میرپورخاص پریس کلب آمد ممبران کے مختصر تعارف کے بعد صدر پریس کلب نذیر پنھور کی جانب سے سندھی ثقافت اجرک کا تحفہ پیش کیا گیا

میرپورخاص رپورٹ تحسین احمدخان~
صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر میر طارق تالپر کی میرپورخاص پریس کلب آمد ممبران کے مختصر تعارف کے بعد صدر پریس کلب نذیر پنھور کی جانب سے سندھی ثقافت اجرک کا تحفہ پیش کیا گیا اس موقع پر مئیر میرپورخاص عبدالروف غوری پاکستان پیپلز پارٹی ضلعی جنرل سیکرٹری میر حسن دھونکائی، انفارمیشن سیکرٹری پیپلز پارٹی عبدالسلام میمن بھی موجود تھے جبکہ
صدر پریس کلب نذیر پنھور نے وزیر سوشل ویلفیئر میر طارق تالپر کو ضلع میرپورخاص کے مختلف تعلقوں میں موجود مسائل خصوصا صحافی حضرات کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور انہیں حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔ وزیر سوشل ویلفیئر میر طارق تالپر نے اس موقع پر میرپورخاص پریس کلب کے کردار کو سراہا انکا کہنا تھا کہ ضلع کے مسائل کو اجاگر کرنے میں پریس کلب میرپورخاص بہترین کردار ادا کررہا ہے۔ہم مسائل کے حل اور سہولیات کی فراہمی کے لئے کوشاں ہیں اور اعلی قیادت سے اس حوالے سے رابطے میں ہیں اس موقع پر سنئیر صحافی شوکت پنھور، سلیم آزاد،,اظہر کریم جیلانی ،واحد حسین پہلوانی، عاطف بلوچ سمیت دیگر صحافی اور پیپلز پارٹی کے مقامی رہنماء بھی موجود تھے***
===================

وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر بابل خان بھیوکا اہم بیان :

کل جیکب آباد کی حدود میں جو غیر قانونی اسلحہ پکڑا گیا اُس پر غیر ضروری سیاست کی گئی؛بابل خان بھیو

غیر قانونی اسلحے کی نقل حمل کا مجھ پر الزام لگا کر میرے ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی؛ بابل خان بھیو

پیپلزپارٹی کے کارکن اور وزیراعلیٰ کے مشیر ہونے کے ناطے میں اس الزام کی سختی سےتردید کرتاہوں؛ بابل خان بھیو

میرا اس واقعے سے کسی قسم کانہ تو کوئی تعلق ہے اور نہ ہی واسطہ: بابل خان بھیو

میں حکومت سندھ سے درخواست کرتاہوں کہ اس واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے؛ بابل خان بھیو

صاف اور شفا ف انکوائری کرانے کے لیے میں وزیراعلیٰ کے مشیر کے عہدے سے مستعفی ہوتا ہوں ؛بابل خان بھیو

میں وزیراعلیٰ سے درخواست کرتا ہوں کہ میرا استعفیٰ فوری منظور کرکے انکوائری شروع کی جائے؛ ابل خان بھیو

مستعفی ہونے کا مقصد صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ انکوائری کرانا ہے؛ بابل خان بھیو

میں وزیراعلیٰ سندھ کو درخواست کرتا ہوں کہ انکوائری کی رپورٹ پبلک کی جائے ؛ بابل خان بھیو