)سرگنگا رام ہسپتال کے مدر اینڈ چائلڈ بلاک میں ایچ ویک سسٹم کو فنکشنل کردیا گیا

لاہور(مدثر قدیر)سرگنگا رام ہسپتال کے مدر اینڈ چائلڈ بلاک میں ایچ ویک سسٹم کو فنکشنل کردیا گیا اس سسٹم کی وجہ سے بڑھتی ہوئی گرمی کی شدت کے دوران 24گھنٹے مریضوں کو اے سی کی سہولت میسر رہے گی اور ایمرجنسی سمیت تمام وارڈز کا درجہ حرارت ٹھنڈا رہے گااس حوالے سے نمائندہ اومیگا نیوز سےبات کرتے ہوئے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سر گنگا رام ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر حافظ معین الدین کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایات کے مطابق مریضوں کو علاج کے ضمن میں بہتر سہولیات میسر کرنے کے لیے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جارہا ہے اور ایچ ویک سسٹم کو فنکشنل کرنا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے.
====================

لاہور(جنرل رپورٹر)لاہور بورڈ سے منسلک ہونے کیلئے درخواست گزار ہائی و ہائیر سیکنڈری سکولز و کالجز کا جائزہ لینے کیلئے کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا و چیئرمین بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ کمشنر لاہور نے بورڈ انتظامیہ کا درخواست گزار اداروں کے وزٹس، ریل ٹائم ویڈیوز اور کاغذات کا بھی جائزہ لیا۔ کمشنر لاہور نے سکروٹنی کے بعد لاہور بورڈ کو 21 نجی اداروں کے پورٹلز اوپن کرکے طلبا کے داخلے بھیجنے کی اجازت دے دی۔ انھوں نے کہا کہ رجسٹریشن بھیجنے والے کسی امیدوار طالب علم یا طالبہ کا تدریسی سال ضائع نہیں ہونا چاہیئے۔ کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے لاہور بورڈانتظامیہ کو داخلے بھیجنے والے ادراوں کے پورٹل کھولنے کی بھی مشروط اجازت دے دی۔ کمشنر لاہور نے واضح کیا کہ لاہور بورڈ آف گورنرز کے مسترد کردہ کیسز کو مسترد ہی رکھا جائیگا۔ اجلاس میں سیکرٹری بورڈ بشری انصاری، کنٹرولر امتحانات زاہد میاں اور رجسٹریشن و پورٹل انچارجز بھی شریک ہوئے۔
=================
لاہور(جنرل رپورٹر)وزیر تعلیم رانا سکندر حیات سے سابق وزیر تعلیم میان عمران مسعود نے ملاقات کی۔ دونوں راہنماؤں کے درمیان صوبے کے تعلیمی مسائل اور چیلنجز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور تعلیمی چیلنجز کے احاطہ کیلئے بیشتر امور پر مشاورت کی گئی۔ سابق وزیر تعلیم میاں عمران مسعود نے بوٹی مافیا کے خلاف آپریشن پر وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کو سراہا اور تعلیمی ریفارمز کے حوالے سے بھی ان کے ویژن کی تعریف کی۔ رانا سکندر حیات اور میاں عمران مسعود کے مابین نجی تعلیمی اداروں کے مسائل کے حل کے حوالے سے کمیٹی بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ ملاقات میں سنگل نیشنل کریکلم اور نصابی کتب کی پرنٹنگ و ترسیل کے عوامل میں تاخیر کے معاملے پر سیر حاصل گفتگو بھی کی گئی اور اس ضمن میں اہم نکات پر مشاورت کی گئی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے اگلے تعلیمی سال سے ماہ جنوری تک کتب کی پرنٹنگ اور فروری تک تقسیم کا مرحلہ مکمل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ رانا سکندر حیات نے میاں عمران مسعود دور کے “پڑھا لکھا پنجاب” اور “بڑھے گا پنجاب” جیسے تعلیمی منصوبوں کی تحسین کی اور تجربات سے استفادہ کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ رانا سکندر حیات نے مزید کہا کہ میاں عمران مسعود نے اپنے دور میں ریکارڈ تعلیمی اقدامات کئے۔ ان کے تعلیمی تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے تعلیمی چیلنجز کا احاطہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کا کردار ریوائز کرنے پر غور کر رہے ہیں جبکہ تعلیمی ریفارمز کی تیاری میں بھی تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ بوٹی مافیا کے خلاف اقدامات کی ضرورت ایک عرصہ سے محسوس کی جا رہی تھی۔ تعلیمی مافیا کے گرد گھیرا تنگ کر رہے ہیں۔ انہیں ہرگز من مانی نہیں کرنے دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نصاب کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے جلد ورکنگ مکمل کر لی جائے گی۔ آئندہ سال تعلیمی ایمرجنسی کے تناظر میں نہایت اہمیت کا حامل ثابت ہوگا۔