چین سرمایہ کاروں کا انتخاب کیوں؟

تحریر: زبیر بشیر
ایک عالمی منظر نامے میں جہاں سرمایہ کاری کے فیصلوں کی باریک بینی سے جانچ پڑتال کی جاتی ہے، چین ہمیشہ دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لیے ایک بہتر انتخاب کے طور پر ابھرتا ہے۔ حالیہ دنوں اے ٹی کیرنی نے ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے طور پرچین کی درجہ بندی کو بہتر کیا ہے۔ یہ بہتری محض اتفاقی نہیں ہے بلکہ سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے کے لیے چین کے اسٹریٹجک اقدامات کا ثبوت ہے۔غیر ملکی سرمایہ کاری کے قانون کے نفاذ اور قانونی فریم ورک، دانشورانہ املاک کے حقوق کے تحفظ اور ادارہ جاتی معیارات میں نمایاں اضافہ کے ساتھ، چین نے استحکام، شفافیت اور پیشین گوئی کے لیے اپنی ساکھ کو مستحکم کیا ہے۔ ادارہ جاتی کشادگی اور بین الاقوامی اقتصادی اصولوں کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے ملک کا عزم طویل مدتی امکانات کے متلاشی سرمایہ کاروں کے لیے اس کی کشش کو مزید واضح کرتا ہے۔
عالمی شہرت یافتہ مینجمنٹ کنسلٹنگ کمپنی اے ٹی کیرنی نے حال ہی میں 2024 گلوبل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ کنفیڈنس انڈیکس رپورٹ جاری کی ہے جس سے چین کی رینکنگ گزشتہ سال ساتویں سے بڑھ کر تیسری اور ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کی خصوصی رینکنگ میں پہلے نمبر پر آگئی ہے۔ حالیہ برسوں میں چین نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے قانون کو نافذ کیا ہے، غیر ملکی سے متعلق قانونی نظام کو بہتر بنایا ہے، دانشورانہ ملکیت کے حقوق کے تحفظ کو مضبوط بنایا ہے، اور مختلف شعبوں میں ادارہ جاتی اصولوں کو بہتر بنایا ہے، جس سے سرمایہ کاری کا ماحول زیادہ مستحکم، شفاف اور پیش گوئی کے قابل بنایا گیا ہے۔ چین نے ادارہ جاتی کھلے پن کو فروغ دینے اور اعلیٰ سطح کے بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی قوانین کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
حالیہ دنوں آسیان-چین-جاپان-کوریا میکرو اکنامک ریسرچ آفس (اے ایم آر او) نے سنگاپور میں آسیان-چین-جاپان-کوریا ریجنل اکنامک آؤٹ لک 2024 جاری کیا۔ رپورٹ کے مطابق آسیان، چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے خطوں میں اقتصادی ترقی 2023 میں 4.3 فیصد رہی جو کہ 2024 میں 4.5 فیصد ہوجائے گی اور 2025 میں 4.2 فیصد اضافے کی توقع ہے۔ چین کی اقتصادی ترقی 2023 میں 5.2 فیصد سے بڑھ کر 2024 میں 5.3 فیصد اور 2025 میں 4.9 فیصد بڑھنے کی توقع ہے۔ رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ درمیانی سے طویل مدت میں آسیان اور چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے خطوں کی معیشتیں عالمی معیشت کے اہم محرک رہیں گی۔ خطے کے ممالک کی معیشتیں 2024-2030 تک اوسطا 4.4 فیصد کی شرح سے بڑھیں گی ، جو عالمی معیشت کی شرح نمو سے آگے ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2023 میں بہت سے چیلنجز کے باوجود چین کی معیشت نے 5.2 فیصد کی شرح نمو برقرار رکھی ہے جس میں چینی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے پالیسی اقدامات نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
اگر ہم چین کی ترقی کی ایک اور کلید چین یورپ ریل سروس کی بات کریں تو اس سال سنکیانگ میں خرگوس اور الاشنکو پورٹس سے گزرنے والی چین- یورپ (چین وسطی ایشیا) مال بردار گاڑیوں کی تعداد چار ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ زیادہ سے زیادہ “میڈ ان چائنا” روزمرہ استعمال کی اشیا ، مکینیکل اور برقی آلات، الیکٹرانک و زرعی مصنوعات اور دیگر اشیا سنکیانگ ریلوے پورٹ سے وسطی ایشیا اور یورپی مارکیٹس تک پہنچائی گئیں. خرگوس ریلوے پورٹ سے اب تک کل 80 ٹرین روٹس گزرتے ہیں ، جو 18 بیرونی ممالک کے 45 شہروں اور خطوں تک جاتے ہیں جب کہ 118 ریلوے لائنز الاشنکو ریلوے پورٹ سے گزر کر 21 ممالک اور خطوں تک پہنچتی ہیں۔ یہ ایشیا اور یورپ کے درمیان گولڈن چینل کی تشکیل اور سنکیانگ کی اعلی معیار کی معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لئے بھرپور مدد فراہم کرتی ہیں۔
چین اپنے کاروباری ماحول کو مسلسل بہتر بنا رہا ہے، جدت کو آگے بڑھا رہا ہے، اور جیت جیت تعاون کو فروغ دے رہا ہے، ان لوگوں کے لیے مواقع بہت زیادہ ہیں جو اس کی وسیع مارکیٹ کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ پائیدار ترقی کے لیے ایک واضح وژن اور عالمی شراکت داری کے عزم کے ساتھ، چین ہمیشہ سے ابھرتے ہوئے اقتصادی منظر نامے میں مواقع کی روشنی کے طور پر کھڑا ہے۔ ماہرین کے مطابق چین میں سرمایہ کاری مستقبل میں سرمایہ کاری کے مترادف ہے. سرمایہ کار یہ سمجھتے ہیں کہ چین کاروباری ماحول کو بہتر بنانا جاری رکھے گا، نئی معیار ی پیداواری قوتوں کی ترقی کے ذریعے جیت جیت تعاون کے لئے گنجائش کو وسعت دے گا، اور دنیا کے ساتھ چین کی مارکیٹ اور ترقی کے فوائد کا اشتراک کرے گا۔