سینئر بیوروکریٹ نورالامین مینگل کی دوسری بیوی ہونے کا دعویٰ کرنے والی عنبرین سردار نے الزام عائد کیا کہ نور آخری بارتب ملا جب بیٹی ساڑھے چار ماہ کی تھی، بچی کا خرچہ یا علاج کے پیسے مانگو تو دھمکی دیتا کہ میں بااختیار آدمی ہوں تم مجھے بلیک میل نہیں کرسکتی

سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل کی بیوی انصاف لینے کیلئے فیملی کورٹ پہنچ گئیں، سینئر بیوروکریٹ نورالامین مینگل کی دوسری بیوی ہونے کا دعویٰ کرنے والی عنبرین سردار نے الزام عائد کیا کہ نور آخری بارتب ملا جب بیٹی ساڑھے چار ماہ کی تھی، بچی کا خرچہ یا علاج کے پیسے مانگو تو دھمکی دیتا کہ میں بااختیار آدمی ہوں تم مجھے بلیک میل نہیں کرسکتی، وزیراعلیٰ مریم نواز سے التجا ہے کہ انصاف دلائیں۔
فیملی کورٹ کے باہر نجی ٹی وی دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عنبرین سردار نے سینئر بیوروکریٹ نورالامین مینگل کی دوسری بیوی ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ میری اپریل 2019 میں نورالامین مینگل سے شادی ہوئی تھی ، نورالامین مینگل سے جو اس وقت ہوم سیکرٹری پنجاب ہیں، ہماری ایک بیٹی ہے اس کی عمر 5سال ہے، ہماری پسند کی شادی تھی، نورالامین مینگل کی دوسری اور میری ان سے پہلی شادی ہے، ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران ان کی بیٹی الیہا بھی ان کے ہمراہ تھیں۔

عنبرین سردار نے الزام عائد کیا کہ جب مجھ سے شادی کی تو مجھے بتایا میرے گھر والوں کو پتا ہے۔ شادی کے بعد حتی کہ جب حاملہ تھی ، تب بھی ناروا سلوک تھا، بیٹی کی پیدائش کے بعد یہ مجھے ملنے 2 بار آیا، بیٹی چار ماہ کی تھی جب یہ آخری بار مجھے ملنے آیا۔ میں نے بہت بار ان سے رابطہ کرنے کی کوشش بھی کی۔ امبرین سردارنے الزام عائد کیا کہ نورالامین مینگل مجھے کہتا کہ تمہارا وزن بڑھ گیا، جلد خراب ہوگئی ہے۔


تم زندگی میں اب کچھ نہیں کرسکتی، بچہ پیدا ہونے کے بعد عورت بیکار ہوجاتی ہے۔ مجھے کسی جھگڑے کی سمجھ نہیں آئی۔ بچی میری بیمار ہے، میں نے بہت بار ان کو سمجھانے کی کوشش کی، کہ بچی بیمار ہے، اس کی تین طرح کی تھیراپی ہوتی ہیں، جس کا 80ہزار روپے لیتے ہیں۔ مریم نواز نے بھی کہا کہ اسپیشل بچے ہوں ان پر توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے، یہ بات مریم نواز تو سمجھتی ہیں لیکن ان کا وزیرداخلہ اس بات کو نہیں سمجھتا۔
نورالامین مینگل کو چاہیئے کہ یہ ان کی بیٹی ہے، باقی اس کے تین بیٹے ایچی سن میں پڑھے ہیں ،بیٹی پاک ترک سکول میں اگر باقی بچے ایچی سن میں پڑھ سکتے ہیں تو یہ بھی ان کی اولاد ہے۔ میری بیٹی کا داخلہ تک نہیں کرایا۔ میری زندگی بہت مشکل ہے، بیٹی ساڑھے چار ماہ کی تھی، تومجھے خرچہ دینا چھوڑ دیا، کبھی ہوا کہ 60 ہزار خرچہ بھیج دیا۔

اب کیا اس میں گھر چلتاہے؟ جب بچی کا خرچہ یا علاج کے پیسے مانگو تو دھمکی دیتاہے کہ تم مجھے بلیک میل نہیں کرسکتی، میں بااختیار آدمی ہوں بچی کو بلوچستان لے جاؤں گا، تم ساری زندگی شکل نہیں دیکھ سکو گی، میں جج مینیج کرلوں گا، جب میری شادی ہوئی تو میں رپورٹر تھی، جب شادی کی تو میرے پیچھے پڑا ہوا تھا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز سے التجا ہے کہ مجھے اور میری بچی کو نورالامین مینگل سے انصاف دلائیں، میں تھک چکی ہوں۔ابھی ان کو عدالت کا نوٹس گیا ہے لیکن انہوں نے نوٹس وصول کرنے سے انکار کردیا، وکیل میاں داؤد نے بتایا کہ ہم نے فیملی کورٹ میں عنبرین سردار اور ان کی بچی الیہا کا خرچے کا کیس دائر کیا ہے، عدالت سے خرچے کی استدعا کی ہے کہ نورالامین مینگل گزشتہ تین چار برسوں سے اپنی بیوی اور بچی کو خرچہ نہیں دے رہے، بچی علاج اور باقی کا ماہانہ خرچ ساڑھے تین لاکھ روپے ہے،جو ان کو دیا جائے، فیملی کورٹ نے نورالامین مینگل کو 26 مارچ کوجواب دینے کا نوٹس جاری کیا ہے۔
===================

برازیل کے سابق فٹبالر اجتماعی زیادتی کیس میں گرفتار
برازیل کےسابق فٹبالر روبن ہو کو اجتماعی زیادتی کے کیس میں گرفتار کرلیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برازیل کے سابق فٹبالرروبن ہو کو اجتماعی زیادتی کیس میں سانتو میں ان کے فلیٹ سے گرفتارکیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برازیل اور اٹالین کلب اے سی میلان کے لیے کھیلنے والے روبن ہو پر 2013 میں میلان کے ایک نائٹ کلب میں لبنانی خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا الزام تھا ، جس پر انہیں 2 سال قبل 9 سال کی سزا سنائی گئی۔

اٹلی کی حکومت نے روبن ہو کی حوالگی میں ناکامی کے بعد انہیں برازیل ہی میں سزا پوری کروانے کی درخواست کی تھی۔

عالمی شہرت یافتہ فٹبالر رونالڈو پر جنسی زیادتی کا الزام

تاہم اب برازیل کی عدالت نے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے حکم دیا کہ روبن ہو گھر میں نظربند رہنے کے بجائے جیل کی سلاخوں کے پیچھے سزا گزاریں جس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

دوسری جانب روبن ہوکا مؤقف ہے کہ خاتون کے ساتھ سب کچھ باہمی رضامندی سے ہوا تھا۔