ماہ صیام کا ہر لمحہ برکتوں اور رحمتوں سے معمور ہے۔ اس ماہ مبارکہ میں دیا گیا معتدل شیڈول انسان کی جسمانی کثافتوں کو ختم کرکے روحانی بالیدگی کا سامان فراہم کرتا ہے۔۔۔

تحریر۔۔۔محمد جاوید عظیمی ہالینڈ
====================

( رمضان المبارک2024 ) ماہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے۔ مسلمانوں کے گھروں ، مساجد اور اسلامی مراکز کی رونقوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سحری اور افطاری کی تیاریوں کے لئے خریداری اپنے عروج پر ہے۔ مسلمان اپنے اسلاف کے بتائے گئے اصولوں کے مطابق اس بابرکت مہینے رمضان المبارک کا استقبال بھی کرنے میں مصروف عمل ہو جاتے ہیں جس کے باعث مصروفیات میں اضافہ ہو جا تا ہے۔
ماہ صیام اپنے بہترین شیڈول کے مطابق مسلمانوں کی تربیت کے لئے کھانے پینے ، سونے جاگنے اور عبادت کے اوقات کا تعین کرتا ہے۔ اس شیڈول پر عمل پیرا ہو کر آپ صحت مند اور خوشگوار زندگی بسر کرنے میں کامیاب ہو جائیں گئے یعنی توازن کے ساتھ گزاری گئی زندگی ہمیشہ خوشگوار ہوتی ہے۔ اس بابرکت اور رحمتوں سے معمور مہینے میں جب مسلمان معمولات زندگی ، عبادات اور ذکر اذکار یعنی حقوق اللہ اور حقوق العباد میں توازن قائم کرلیتا ہے تو اس پر اللہ تعالیٰ کی رحمتوں کا نزول شروع ہو جاتا ہے۔
اس ماہ مبارکہ کے شیڈول کے مطابق جب مسلمان وقت مقررہ اور اعتدال سے کھاتاپیتاہے تو اس کی کثافتیں بتدریج ختم ہو جاتی جبکہ کثرت عبادت سے روح کو وافر مقدار میں غذا ملنے سے روح کی بالیدگی عروج پر ہو تی ہے اس لئے اس بابرکت مہینے کو جسم اور روح کی یکساں تربیت کرنے کا مہینہ کہنا مناسب ہو گا۔ مذکورہ رحمتوں سے معمور مہینے میں اعتدال کے ساتھ گزارے گئے شب و روز کے باعث بندہ اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور قربت حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کرلیتا ہے۔ اگر مسلمان ماہ صیام میں دیئے گئے اعتدال اور توازن کے شیڈول کے تحت اپنی زندگی بسر کرے تو وہ جسمانی ، روحانی بیمایوں سے دور جبکہ اللہ سے قریب ہو جائے گا۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ماہ صیام کے ساتھ دیگر گیارہ مہینوں میں بھی اعتدال اور توازن کے شیڈول کے مطابق عمل پیرا ہو کر زندگیاں گزارنے کی توفیق جمیل عطا فرمائیں۔ آمین ثمہ آمین