لفظ بسکٹ کہاں سے متعارف ہوا ؟ 104 ارب ڈالر کی بسکٹ انڈسٹری کے لیے سال 2024 میں کیا چیلنجز سامنے کھڑے ہیں ؟

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی بسکٹ بہت شوق سے کھائے جاتے ہیں قیام پاکستان سے لے کر اج تک پاکستان میں بسکٹ انڈسٹری نے بہت تیزی سے ترقی کی ہے دنیا کے پرانے ملکوں کے مقابلے میں پاکستان نے کم عرصے میں بسکٹ انڈسٹری کو کافی فروغ دیا ہے یہ اس کا کریڈٹ پاکستان میں بسکٹ انڈسٹری کے مین پلیئرز کو جاتا ہے جنہوں نے مشکل حالات اور کم وسائل کے باوجود بلند حوصلے اور عزم کے ساتھ ہر قسم کے حالات کا نہ صرف بہادری سے مقابلہ کیا بلکہ عالمی معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے اسٹیٹ اف دی ارٹ بسکٹ انڈسٹری کو اگے بڑھایا پاکستان میں بسکٹ انڈسٹری لوگوں کو روزگار کی فراہمی کے حوالے سے بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے دنیا کی بسکٹ انڈسٹری کے حوالے سے دیکھا جائے تو پاکستان کا شیر بہت کم ہے ایک محتاط اندازے کے مطابق ایک سے دو فیصد کے درمیان ہماری انڈسٹری بسکٹ سازی کر رہی ہے لیکن پاکستان کی ابادی کے لحاظ سے پاکستان میں بسکٹ انڈسٹری کے فروخت کے

وسیع مواقع موجود ہیں اس انڈسٹری میں زبردست پوٹینشل ہے بزنس اور سرمایہ کاروں کے لیے سکوپ ہے کچھ بنیادی باتوں پر حکومتی اور سرکاری اداروں کی توجہ ضروری ہے جس کے بعد یہ انڈسٹری مزید تیزی کے ساتھ اگے بڑھ سکتی ہے اور ایکسپورٹ کے میدان میں مزید کامیابیاں حاصل کر سکتی ہیں اور پاکستان کو مزید قیمتی زر مبادلہ کما کر دے سکتی ہے اور ملک میں بے روزگاری کے مقابلے کے لیے بھی یہ انڈسٹری بہترین ہے اور اس کے ذریعے پڑھے لکھے نوجوانوں کو اور ہنر مند لوگوں کو اچھا اور باعزت روزگار فراہم کیا جا سکتا ہے اور اپنے بچوں کو صحت مند بھی بنایا جا سکتا ہے پاکستان ان ملکوں میں شامل ہوتا ہے جہاں غذائیت کہ معیار پر سوال اٹھایا جاتا ہے غربت اور پسماندگی کی وجہ سے بہت سے بچوں کی غذا اتنی نہیں ہے جتنی ہونی چاہیے اور بسکٹ انڈسٹری کے ذریعے بچوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے وہ بچے جو اسکولوں میں پڑھتے ہیں یا اسکولوں سے باہر ہیں دونوں کی صحت اور غذا کی ضروریات کے حوالے سے بسکٹ انڈسٹری اہم کردار ادا کر سکتی ہے ۔

دنیا بھر کے ماہرین سال 2024 شروع ہونے پر مختلف شعبوں کے نئے چیلنجوں اور اہداف پر بات کر رہے ہیں بسکٹ انڈسٹری کے لیے بھی نئے سال کے نئے چیلنجوں کے بارے میں بات ہو رہی ہے پاکستان سمیت دیگر ملکوں میں بسکٹ انڈسٹری کو کن اہداف اور کن چیلنجوں سے نبرد ازما ہونا ہے اس پر بحث شروع ہو چکی ہے انڈسٹری کے ماہرین نے پچھلے سال ہی اس کے حوالے سے اپنی تیاری شروع کر دی تھی بڑھتی ہوئی مہنگائی اور مختلف وباؤں کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاء خاص طور پر بسکٹ انڈسٹری کو نئی حکمت عملی کے تحت اپنے کام کو اگے بڑھانے پر توجہ کی ضرورت ہے بڑی کمپنیوں اور فیکٹریوں میں یہ سلسلہ پہلے ہی شروع ہو چکا ہے سال 2020 کے کرونا کے دوران دنیا بھر کے بزنس گروپوں کمپنیوں اور فیکٹری ملازمین کو سیکھنے کے لیے بہت کچھ ملا اور اب سیفٹی اور صحت کے نئے ایس او پی سامنے ا چکے ہیں جن پر عمل درامد یقینی بنایا جا رہا ہے

دنیا بھر میں مہنگائی کے اثرات اپنا وجود رکھتے ہیں اور ان کو ہینڈل کرنا ہر انڈسٹری کے لیے بڑا چیلنج ہے لوگوں کی قوت خرید پر فرق پڑا ہے خاص طور پر پاکستان وہ ملک ہے جہاں پچھلے دو سال میں کافی تیزی سے مہنگائی ہوئی ہے ڈالر کے مقابلے میں روپے کو کافی جھٹکے لگ چکے ہیں ائی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے پاکستان کی معیشت پر کافی سخت فیصلے ا چکے ہیں جن کا براہ راست اثر عوام کی جیب پر پڑتا ہے لیکن بہتر مالی اور معاشی مستقبل کے لیے مشکل فیصلے کرنے بھی ضروری ہیں ان حالات میں جہاں لوگوں کے لیے دو وقت کی روٹی کمانی ایک مشکل ہے وہاں بسکٹ کو ایک لگزری ائٹم بھی سمجھا جاتا ہے لیکن غریب بچوں کے لیے بسکٹ کے ٹکی پیک اور چھوٹے سنیک کیک کھانے پینے کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے بہت بڑا سہارا بنے ہوئے ہیں پاکستان میں مختلف فلاحی ادارے اور تنظیمیں لوگوں کو راشن کا ذریعہ بنی ہوئی ہیں اور بسکٹ پیک اور کپ کیک سمیت مختلف سستی چیزیں بھی ان تک پہنچا رہی ہیں ۔

پڑوسی ملک بھارت بسکٹ سازی میں بہت اگے نکل چکا ہے بسکٹ کی تیاری اور کھپت میں بھارت کا نمایاں مقام ہے پارلے اور بریٹانیا اور پریا گولڈ بھارتی بسکٹ انڈسٹری کے مین پلیئرز ہیں جہاں پارلے کے پاس 40 فیصد اور بریٹانیا کے پاس 38 فیصد مارکیٹ شیئر ہے جبکہ پریا گولڈ کے پاس 15 فیصد اور ائی ٹی سی کے پاس 11 فیصد اور باقی چھوٹی بڑی کمپنیوں کا شیر چھ فیصد ہے ۔

پاکستان میں بھی اب تیزی سے نئی بسکٹ کمپنیاں اور فیکٹریاں سامنے ا رہی ہیں لیکن پاکستان میں چند بڑے پلیئرز مارکیٹ پر اپنا گہرا اثر رکھتے ہیں انگلش بسکٹ مینوفیکچرز اور کنٹینٹل بسکٹ لمیٹڈ کا کافی نام اور مقام ہے ان دو بڑی کمپنیوں کے کافی مقبول اور مشہور برانڈز لوگوں میں اپنی قبولیت رکھتے ہیں اس کے علاوہ نئی پرانی بسکٹ کمپنیاں بھی اگے بڑھ رہی ہیں اور تیزی سے اپنی جگہ بنا رہی ہیں پاکستان میں کراچی سے پشاور تک بسکٹ انڈسٹری کافی پھیل چکی ہے اب بات صرف بسکٹ تک محدود نہیں ہے بلکہ کپ کیک اور دیگر مصنوعات بھی بسکٹ کمپنیاں تیار کر رہی ہیں ۔یہ اچھی پروگریس ہے

جس کی وجہ سے لوگوں کو روزگار میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور مارکیٹ میں مقابلے کی فضا بھی قائم ہو رہی ہے لیکن ہماری انڈسٹری کو انتہائی مہنگی بجلی گیس اور پانی سمیت مختلف ٹیکسز کی بھرمار نے جکڑ رکھا ہے اور ان کے لیے اکسیجن بہت کم ہے اس کے باوجود ان تمام لوگوں کو سلام ہے جو سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور بزنس جاری رکھے ہوئے ہیں عالمی معیار کو بھی مد نظر رکھتے ہیں اور لوگوں کی سیفٹی کو بھی ۔ ایسے لوگ قومی ہیروز ہیں اور ان کو یقینی طور پر ان کا مقام ملنا چاہیے کیونکہ مشکل ترین حالات میں ایسے سرمایہ کاروں اور ایسے اداروں اور کمپنیوں نے پاکستان کی معیشت کو سہارا دیا ہے حکومت کو اس انڈسٹری کے لیے کچھ ریلیف پیکج لانے چاہیے یا کم از کم ان کے لیے بزنس کرنا مزید مشکل نہیں بنانا چاہیے ۔
دنیا بھر میں بسکٹ انڈسٹری کے فروغ کے لیے کام ہو رہا ہے اس وقت بسکٹ انڈسٹری 104 ارب ڈالر کی مارکیٹ بتائی جاتی ہے جسے سال 2030 تک بڑھا کر 148 ارب ڈالر تک پہنچانا ہے اس حوالے سے کافی کام ہو رہا ہے بزنس انڈسٹری کے مارکیٹ سائز شیئر اور ٹرینڈز پر کافی بات ہوتی ہے مختلف ادارے کمپنیاں اور ماہرین اس پر اپنی اپنی رائے دیتے ہیں ۔

عام طور پر یہ سوال بھی اٹھایا جاتا ہے کہ لفظ بسکٹ کہاں سے متعارف ہوا ؟ اس بارے میں بتایا جاتا ہے کہ لاطینی زبان میں Bis cotus اس لفظ کا مطلب backed twice تھا جس کے نتیجے میں بننے والی چیز ہارڈ اور ڈرائی ہوتی تھی قدیم رومن اس طرح کی چیزیں کھانا پسند کرتے تھے اور وہیں سے یہ چیزیں بنتی بنتی ہم تک پہنچی ہیں صدیوں کا اس سفر میں اس کی شکل ساخت اور ذائقے میں کافی تذیلیاں اتی رہی ہیں امریکہ میں 18ویں صدی میں اس میں کافی کام ہوا اور اس کے مختلف کریکٹرز ڈیویلپ ہوئے امریکہ میں تیار ہونے والے بسکٹ نرم خستہ اور بیکنگ سوڈے کے استعمال کی وجہ سے مختلف نوعیت کے سامنے ائے فرانس جرمنی انگلینڈ میں بسکٹ کی اپنی تاریخ ہے بھارت کا دعوی ہے کہ اس وقت پارلے جی سب سے بڑی دنیا کی بسکٹ ساز کمپنی بن چکی ہے خود بھارت کی وسیع ابادی بسکٹ پسند کرتی ہے جبکہ بریٹانیا انڈسٹریز خود کو دنیا کی سب سے بڑی مالدار کمپنی قرار دیتی ہے نسلی واڈیا کی مالی حیثیت کا اندازہ 3.8 ارب ڈالر لگایا گیا ہے ۔

بسکٹ انڈسٹری میں چار قسم کے بسکٹ کا ذکر نمایاں طور پر ہو رہا ہے جن میں رولڈ بسکٹس ۔ڈراپ بسکٹس ۔سکونز اور شارٹ کیک کا ذکر سب سے زیادہ اتا ہے ۔
بعض حوالوں سے پتہ چلتا ہے کہ لفظ بسکٹ انگریزی زبان میں فرینچ زبان سے ایا جبکہ اس کے لات لاطینی زبان میں روٹس موجود ہیں ۔

اج کی دنیا بسکٹ کی جس موجودہ شکل سے اشنا ہے اس کا اغاز برطانیہ سے ہوا اور پوری دنیا کو یہ بسکٹ برطانیہ نے کھانے کی عادت ڈالی ۔برطانیہ کی سلطنت پوری دنیا پر پھیل گئی تھی یہ وہ سلطنت تھی جس میں کبھی سورج غروب نہیں ہوتا تھا ۔
برطانیہ کے علاوہ دنیا میں بسکٹ سازی کے حوالے سے جن ملکوں کا زیادہ نام اتا ہے ان میں جرمنی اسٹریلیا اٹلی فن لینڈ اور یونان بھی شامل ہیں ۔
دنیا کا سب سے پرانا بسکٹ برانڈ یا پرانا بسکٹ نام کیا ہے اس حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ برطانیہ کا

Aberffraw بسکٹ سب سے پرانا ہے ۔
ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ دنیا میں بسکٹ کا کیپیٹل کون سا علاقہ ہے اس حوالے سے دعوی کیا جاتا ہے کہ
Natchez , Mississipi
دنیا بھر میں بسکٹ انڈسٹری کا کیپیٹل ہے ۔

========================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC