لاہور 27 دسمبر:: صوبائی وزیر مائنز اینڈ منرلز ابراہیم حسن مراد نے کہا کہ حکومت پنجاب نے اہم ذمہ داری پنجاب منرل کمپنی کو سونپی ہوئ ہے ۔ ہم سب کو ملکر معدنیات کی تلاش، ترقی اور پنجاب حکومت کے وژن کو لیکر آگے بڑھنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے گزشتہ روز محکمہ مائنز اینڈ منرلز کے ایک اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔سی ایف او پنجاب منرلز کمپنی رانا فیصل نے صوبائی وزیر کو دوران بریفنگ بتایا کہ چنیوٹ آئرن اوڈ سے ملحقہ کچھ علاقوں میں سات نئے پوائنٹس کی نشاندہی کی جا رہی ہے جدھر میٹیلیک منرلز موجود ہوسکتے ہیں تاہم اسکی اسٹڈی ہونا ابھی باقی ہے۔
صوبائی وزیر کو کمپنی کے نمائندگان کی جانب سے پریزنٹیشن بھی دکھائی گئی، جس میں صوبائی وزیر کو چنیوٹ آئرن اوڈ بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔صوبائی وزیر ابراہیم حسن مراد نے جون 2023سے تاخیر کا شکار چنیوٹ آئرن کی سورس رپورٹ پیش نہ کرنے پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ایک ہفتے کے اندر تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سابقہ اجلاس میں ہدایت کی گئی تھی کہ کنسلٹنٹ کی رپورٹ پیش کی جائے۔انہوں نے کہا کہ کنسلٹنس کے ساتھ ویڈیو لنک میٹنگ کا انتظام کیا جائے تاہم
وقت کا ضیاء کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ ابراہیم حسن مراد نے اس بات پر زور دیا کہ وزیراعلی پنجاب کی مائنز اینڈ منرلز سیکٹر پر کڑی نظر ہے۔ چنیوٹ آئرن اوڈ جیسے ذخائر ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں اور ایسے ذخائر سے معیشت مستحکم ہورہی ہے۔ اجلاس میں ڈی جی مائنز اینڈ منرلز رانا عبدالشکور،
پنجاب منرلز کمپنی کے نمائندگان، پی ایس او مائنز اینڈ منرلز شعیب نصیر اور متعلقہ افراد نےشرکت کی
============================
پی پی 80سرگودھا سے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض
سرگودھا: سرگودھا سے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی پی 80 سے مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض دائر کردیاگیا۔
درخواست میں اعتراض کیاگیا ہے کہ مریم نواز کے دستخط اصلی نہیں، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مریم نواز سزایافتہ ہیں اور اثاثے بھی چھپائے ہیں،ریٹرننگ آفیسر کو وکلا کی جانب سے درخواست دی گئی ۔
===========================
) ناجائز تعلقات کے الزام میں دو بچوں کی ماں حاملہ خاتون کو سفاکی سے قتل کرنے کا انکشاف،خاتون کی تشدد زدہ برہنہ لاش قبرستان کے قریب سے برآمد،جسم کے نازک اعضائ ،گلہ اور جسم کے دیگر حصوں پرتشدداور زخموں کے نشانات،سسرالیوں نے خاتون کی گمشدگی کے ایک گھنٹہ بعد لاش قبرستان سے لاش ملنے کا ڈرامہ رچانے کے بعد خاموشی سے دفن کردیا گیا۔
زرائع کے مطابق تھانہ مسافر خانہ بہاولپور کے علاقہ واہی جان محمد میں زہرا نامی خاتون کی گذشتہ روز قریبی قبرستان سے ملنے والی نعش کو سسرالیوں کی جانب سے خاموشی کے ساتھ دفن کرنے بعدسنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔بتایاجاتاہے کہ خاتون کو مبینہ ناجائز تعلقات کے الزام میں بے دردی کے ساتھ قتل کرنے بعد نعش قریبی قبرستان میں پھینک دی گئی اور پھر خاتون کیشوہرہاشم نے اچانک خاتون کی گمشدگی کا شور مچادیا اورخاتون کے والدین کو بتاکراپنیساتھیوں ارشد،اصغر،خادم،یاسین ،نادر کے ہمراہ رات کی تاریکی میں تلاش کرتے ہوئے قبرستان پہنچ گئے جہاں خاتون کی برہنہ تشددزدہ نعش مل گئی لیکن وقوعہ کی اطلاع پولیس کو دینے کے بجائے خود ہی نعش اٹھاکر گھرلے آئے اور غسل دیکر دفن کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق غسل اور کفن دینے والی خواتین نے نام نہ ظاہر کرنے پر انکشاف کیا کہ مقتولہ خاتون کے نازک اعضائ ، گلہ اورجسم پر تشدد اور زخموں کے نشانات تھے۔بتایا جاتا ہے کہ مقتولہ کی والدہ اور بھائی نے اس حوالے سے قانونی کارروائی کی بات کی تو خاتون کے بااثر سسرالیوں نے انہیں دھمکا کر خاموش کردیا ہے۔مقتولہ خاتون دو بچوں کی ماں اور حاملہ تھی جس پر سہیل نامی شخص سے مبینہ ناجائز تعلقات کا الزام تھا
=========================
این اے 122 میں تحریک انصاف کے قائد عمران خان کے خلاف کاغذات نامزدگی پر اعتراض دائر کر دیا گیا۔مسلم لیگ ن کے امیدوار میاں نصیر اعتراض دائر کرنے کے لئے ریٹرننگ افسر کے دفتر پہنچ گئے۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے سابق ایم پی اے میاں نصیر احمد نے تحریر اعتراض داخل کرنے پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سزا یافتہ ہے اس لئے وہ الیکشن لڑنے کے اہل نہیں ہے۔
جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے کاغذات نامزدگی پر شہری نے اعتراض دائر کردیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خارجہ کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض دائر کیا گیا ہے، بلاول بھٹو زرداری کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض لاہور کے حلقہ این اے 127 سے ایک شہری محمد ایازنے دائر کیا اورچیئرمین پیپلزپارٹی کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض کی درخواست ریٹرننگ افسر کو جمع کروا دی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے کاغذات نامزدگی میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز سے وابستگی ظاہر کی، پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز الگ الگ سیاسی جماعتیں ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی کا انتخابی نشان تلوار اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کا نشان تیر ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور آصف زرداری پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز كے صدر ہیں، الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت ایک شخص ایک وقت میں ایک جماعت کا رکن ہوسکتا ہے، لہذا یہ الیکشن ایکٹ کی خلاف وزری ہورہی ہے۔
خیال رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری لاہور سے بھی قومی اسمبلی کی نشست پر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، جس کے لیے بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے پہلے این اے 128 سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم بعد میں انہوں نے اپنے اس فیصلے میں تبدیلی کی، جس کے تحت فیصلہ ہوا کہ سابق وزیر خارجہ لاہور سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 127 سے الیکشن لڑیں گے، جس کے لیے پیپلز پارٹی لاہور کے جنرل سیکرٹری رانا جمیل منج اورقاسم گیلانی نے کارکنوں کے ہمراہ پارٹی چیئرمین کے کاغذات نامزدگی جمع کر وائے۔
=======================
ایبٹ آباد: عام انتخابات کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد اسکروٹنی کا عمل جاری ہے، سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔
ریٹرننگ آفیسر کاکہنا ہے کہ مشتاق غنی سفری ضمانت کے بعد عدالت میں پیش نہیں ہوئے،مشتاق غنی نے پی کے 45 سے پی ٹی آئی امیدوار کے طور پر کاغذات جمع کرائے تھے۔
دوسری جانب پی کے 45 سے مشتاق غنی کی اہلیہ فرزانہ مشتاق کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے۔
=====================
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی کو راولپنڈی پولیس نے اڈیالہ جیل سے گرفتار کر لیا۔
نظر بندی حکم ختم ہونے پر جیل سے رہائی ہوئی تو شاہ محمود کو گرفتار کیا گیا۔
پنجاب پولیس کی بھاری نفری اور تھانہ آر اے بازار پولیس اڈیالہ جیل پہنچی تھی۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے گزشتہ روز شاہ محمود قریشی کے نظر بندی آرڈرز جاری کیے تھے، نظربندی آرڈرز میں ان سے 9 مئی واقعات سے متعلق تفتیش کرنے کا کہا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی 9 مئی کے مقدمات میں نامزد ہیں، ان کی سائفر کیس میں ضمانت ہو چکی ہے، شاہ محمود قریشی کے 15 دن کے نظر بندی آرڈر جاری ہو چکے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے نظربندی حکم واپس لینے پر شاہ محمود کو گرفتار کیا گیا، سی پی او راولپنڈی نے ڈپٹی کمشنر سے نظربندی حکم واپس لینے کی سفارش کی تھی، نظر بندی حکم واپسی پر شاہ محمود کو رہا کیا گیا اورفوری دوسرے کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق راولپنڈی شاہ محمود قریشی کو تھانہ آر اے بازار کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے، شاہ محمود قریشی کی مقدمہ نمبر 981 اور 708 میں گرفتاری ڈالی گئی ہے، ان کو اڈیالہ جیل سے تھانہ آر اے بازار منتقل کر دیا گیا ہے، شاہ محمود قریشی کو انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں پیش کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں شاہ محمود قریشی کے نظر بندی حکم واپسی کا نوٹیفکیشن جاری ہو گیا، ڈپٹی کمشنر حسن وقار چیمہ نے نظربندی حکم واپس لینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
دوبارہ گرفتاری سیاسی انتقامی کارروائی ہے: شاہ محمود قریشی
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی کسی اور مقدمے میں مطلوب ہیں تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مجھے جھوٹے مقدمے میں گرفتار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں بے گناہ ہوں، سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈی سی راولپنڈی نے شاہ محمود قریشی کے نظربندی کے احکامات جاری کیے تھے۔
سپریم کورٹ نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور کی تھی۔
https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC