چئیرمین ضلع کونسل میرپورخاص میر انور علی خان تالپور نے کہا ہے زراعت کا شعبہ ہمارے ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور زراعت شعبے کے درپیش مسائل کے حل سے چھوٹے چھوٹے آبادگاروں اور کسانوں کے فصلوں کی کاشت کے مسائل حل ہوسکیں گے

میرپورخاص == تحسین احمدخان=== . چئیرمین ضلع کونسل میرپورخاص میر انور علی خان تالپور نے کہا ہے زراعت کا شعبہ ہمارے ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور زراعت شعبے کے درپیش مسائل کے حل سے چھوٹے چھوٹے آبادگاروں اور کسانوں کے فصلوں کی کاشت کے مسائل حل ہوسکیں گے . ان خیالات کا اظہار انہوں اپنے دفتر میں زراعت جس میں گندم کی کاشت اور دیگر زرعی فصلوں کی کاشت کے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا . انہوں نے مزید کہا ہم سب مل کر ضلع میرپورخاص میں زراعت شعبے کی بہتری کے لیے کام کریں گے تاکہ چھوٹے آبادگاروں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچ سکے .ضلع چيئرمين نے مزید کہا کہ اس اجلاس کے منعقد کرنے کا مقصد بھی یہی تھا کہ ضلع میرپورخاص میں زراعت شعبے سے متعلق درپیش مسائل کو معلوم کر مشترکہ طور پر بہتر حکمت عملی کے ساتھ کام کیا جائے . اجلاس میں اراکین خادم حسین بھرانی، حاجی نور حسن چانڈیو ، نجمہ لاشاری ، عظمینہ چانڈیو اور دیگر نے میرپورخاص ضلع میں غیر معیاری زرعی بیج ، کھاد اور بلیک پر کھاد کی فروخت کی روکتھام ، ضلع بھر کے کھاد ڈیلروں اور فرٹیلائیزر کمپنیوں کو ملنے والی کھاد کے اعداد و شمار آویزاں کرنے اور آبادگاروں کو زرعی کھاد کی عدم فراہمی کے علاوہ متعلقہ محکموں کے ضلعی افسران کو ضلعی اجلاس میں شرکت کو یقینی بنانے اور سیم نالوں کی صفائی ستھرائی اور ٹیل کے آبادگاروں کو زرعی کاشت کے لیے پانی کی فراہمی یقینی بنانے اور صحت مراکز اورنیو سول ہسپتال میں علاج معالجہ کی عدم سہولیات کے متعلق قراردادیں پیش کیں . اس موقع پر مذکورہ تمام مسائل کے حل کے متعلق ڈپٹی کمشنر میرپورخاص ڈاکٹر رشید مسعود خان نے کہا کہ ضلع انتظامیہ عوام کی بنیادی مسائل کے حل کے لیے یوم اول سے ہی کوشاں ہے اور شعبہ صحت کی بہتری ضلعی انتظامیہ کی ترجیحات میں شامل ہے . انہوں نے مزید کہا کہ ضلع بھر میں 89 کھاد کے ڈیلرز ہیں جن میں سے 16 بڑے ڈیلرز جس میں سے 6سب سے بڑے ڈیلرز ہیں مگر ان تمام ڈیلرز میں سے اکثر غیر رجسٹرڈ ڈیلرز ہیں 2400میٹرک ٹن کھاد کی فراہمی کا ٹارگیٹ ہے جس میں سے 47ہزارکھاد کی بوریاں آئی ہیں جبکہ اسٹنٹ کمشنرز کی جانب سے کھاد کے گوداموں میں اچانک چھاپوں کے دوران 7 ہزار کھاد کی بوریاں غیر قانونی طور پر ذخیرہ کی گئی پکڑی گئیں جو کہ تحصیل سطح پر بنائی گئی کمیٹیوں کی مدد سے چھوٹے کاشتکاروں اور آبادگاروں کو ضرورت کے مطابق کھاد فراہم کی گئی علاوہ ازیں بلیک پر کھاد کی فروخت کی روکتھام کے لیے ڈیلروں کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کے لیے اعلی حکام کو لکھا گیا ہے . اجلاس میں زراعت ، آبپاشی ، تعلیم ، صحت اور محکمہ ورکس اینڈ سروسز ، روڈس اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران ، اراکین کونسل اور صحافیوں نے شرکت کی .*
===================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC