ڈاکٹر عافیہ کو امریکی جیل میں دو بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔وکیل

بگرام جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ کو کم از کم دو مرتبہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔تفصیلات کے مطابق یہ انکشاف عافیہ صدیقی کے وکیل کلائیو سٹافورڈ نے کیا ہے جن کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان ڈاکٹر عافیہ پر جنسی زیادتی کے واقعات سے آگاہ ہے۔ڈاکٹر عافیہ کے وکیل کلائیو سٹافورڈ سمتھ نے مقامی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ نے مجھے جنسی زیادتی کے بارے میں بتایا جس کے بعد شکایت درج کروائی گئی۔کلائیو اسٹافورڈ نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کو بگرام جیل میں بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، بگرام میں ڈاکٹر عافیہ کو تفتیشی حربے کے طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔وکیل کلائیو سٹافورڈ سمتھ کے مطابق ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر زیادتی اور تشدد کیا جاتا ہے۔گزشتہ روز ڈاکٹر فوزیہ نے امریکی جیل میں قید اپنی بہن ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کی تھی۔عافیہ صدیقی سے ملاقات کے بعد ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ انہیں محسوس ہوا کہ جیل میں عافیہ صدیقی کی حالت پہلے سے زیادہ خراب ہے۔انہوں نے کہا کہ عافیہ کی حالت بیان کرنے کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ میں ملاقات کے اختتام پر بہت افسردہ ہوں، میں نے عافیہ صدیقی کو ایک بار پھر اسی حالت میں چھوڑ دیا ہے۔فوزیہ صدیقی کے وکیل کلائیو اسٹافورڈ اسمتھ نے کہا کہ دونوں بہنوں کو ایک دوسرے کو چھونے کی اجازت نہیں تھی۔

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC