جنگ بندی کے دوران مزید 9 فلسطینی شہید، 2 اسپتالوں کا محاصرہ

غزہ میں جنگ بندی کے دوران انتہا پسند یہودیوں نے مسجد الاقصیٰ پر دھاوا بول دیا، اسرائیلی فورسز کے حصار میں یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کرتے رہے، صیہونی فورسز نے قبلہ اول کے تمام دروازوں کا کنٹرول سنبھال لیا ، انتہا پسند یہودیوں کی اشتعال انگیزی ، مسجد اقصیٰ کے صحن میں چکر لگاتے رہے، دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی کے دوران بھی اسرائیلی فورسز کی مقبوضہ بیت المقدس اور غزہ کے اندر وحشیانہ کارروائیاں جاری رہیں، مزید 9فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے، صیہونی فوجیوں نے جنین اور دیگر علاقوں پر دھاوا بول دیا جہاں ہفتے اور اتوار کی شب سے جاری پرتشدد کارروائیوں میں 8فلسطینی شہید کردیئے گئے ، فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ غزہ کے مغازی پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ایک فلسطینی کسان جاں بحق اور دوسرا زخمی ہو گیا، مقبوضہ مغربی کنارے میں صیہونی فوجیوں نے رہائی پانے والے فلسطینیوں کے استقبال کیلئے جمع فلسطینی شہریوں پر بھی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے،فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ صیہونی افواج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے دو اسپتالوں پر بھی دھاوا بول دیا اور دونوں اسپتالوں کا محاصرہ کرلیا ہے ، مصر کے راستے مزید 120امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوگئے ہیں، ہزاروں فلسطینی اشیاء ضروریہ جمع کرنے کیلئے غزہ کی سڑکوں پر قطاریں لگائے ہوئے ہیں ، پوپ فرانسس نے غزہ میں جنگ بندی کا خیر مقدم کرتےہوئے کہا ہے کہ مذاکرات ہی امن کا راستہ ہیں ، ادھر اسرائیلی فوج نے اپنے 13قیدیوں کی واپسی کی تصدیق کردی ہے ،ان قیدیوں کے علاوہ 3 تھائی اور ایک روسی قیدی بھی رہائی پانے والوں میں شامل ہیں ، امریکی صدر جوبائیڈن نے تصدیق کی ہے کہ45سالہ امریکی خاتون اور 4سالہ امریکی بچی قیدسے رہا ہونے کے بعد اسرائیل پہنچ گئی ہیں، قطر کا کہنا ہے کہ 39فلسطینی قیدی بھی جلد ہی رہا کردیئے جائیں گے ، جنگ بندی مستقل کرنے کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں ، قطر اور مصر کا کہنا ہے کہ وہ مستقل جنگ بندی کی کوششوں میں مصروف ہیں، حماس کے سیاسی بیورو کے رکن غازی حماد نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا کردے تو ہم بھی پکڑے گئے تمام اسرائیلیوں کو رہا کرنے کے لئےتیار ہیں، حماس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ جنگ بندی میں مزید 2سے 4روز کی توسیع کیلئے تیار ہیں ، ذرائع کے مطابق اس دوران مزید 20سے 40اسرائیلی قیدیوںکو رہا کیا جاسکتا ہے ، مصری وزیرخارجہ صامع شوکری اور امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے غزہ میں مستقل اور پائیدار جنگ بندی کیلئے ٹیلی فونک گفتگو کی ہے ، دریں اثناء اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو فوٹو شوٹ کیلئے غزہ پہنچ گئے ، عرب میڈیا کے مطابق فوجی لباس میں ملبوس نتن یاہو نے ہیلمٹ بھی پہن رکھا تھا اور وہ اسرائیلی فوجیوں کے حصار میں موجود تھے ، یہ 2005کے بعد پہلی بار ہے کہ کوئی اسرائیلی وزیراعظم غزہ کے اندر داخل ہوئے ہیں۔قبل ازیں انتہا پسند یہودی آبادکاروں اور اسرائیلی افواج کی طرف سےجنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ اتوار کے روز بھی جاری رہا ۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے اتوار کے روز اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی پولیس کی سخت حفاظت میں اسرائیلی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا، جب کہ فلسطینی شہریوں کو وہاں پر نماز کی ادائی سے روک دیا گیا۔اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے کئی علاقوں اور جنین میں پرتشدد کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ۔ طبی ماہرین اور مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 2 لڑکوں اور 6 فلسطینیوں کو شہید کردیا ۔ جنین میں6 اموات ہوئیں۔ عینی شاہدین نے ’اےایف پی‘ کو بتایا کہ اسرائیلی فوج کی بڑی تعداد نے ہفتے کی شام جنین شہر پر ایک فوجی بلڈوزر کے ساتھ دھاوا بول دیا۔ اس کے ماہر نشانچی عمارتوں کی چھتوں اور جینن کیمپ کے مضافات میں تعینات کیے گئے جس کے بعد انہوں نے فلسطینیوں پر حملے کئے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ جنین گورنمنٹ ہسپتال اور ابن سینا ہسپتال کے ارد گرد فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ انہی ذرائع کے مطابق جنین کی فضائی حدود میں ڈرون کو پرواز کرتے دیکھا گیا ہے۔”جنین بریگیڈ” جس میں مختلف فلسطینی دھڑے شامل ہیں نے اعلان کیا کہ اس کے ارکان کیمپ کے آس پاس گھسنے والی اسرائیلی افواج کے ساتھ پرتشدد مسلح جھڑپوں میں مصروف ہیں۔قابل ذکر ہے کہ مغربی کنارے میں سات اکتوبر کو غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔فلسطینی وزارت صحت کے اعداد وشمار کے مطابق سات اکتوبر سے اب تک مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج اور آبادکاروں کی فائرنگ سے 230سے زائد فلسطینی جاں بحق اور 2950سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
https://e.jang.com.pk/detail/579618
====================================


حماس نے 13 یرغمالیوں اور7غیر ملکیوں کو معاہدے کے تحت ہلال احمرکے حوالے کر دیا
غزہ میں عارضی جنگ بندی۔۔۔ یرغمالیوں کے دوسرے گروپ کی رہائی ۔۔۔حماس نے 13 یرغمالیوں اور7غیر ملکیوں کو معاہدے کے تحت ہلال احمرکے حوالے کر دیا ۔۔۔39فلسطینی قیدی بھی اسرائیلی جیل سے رہا کر دیئے گئے ۔۔۔مغربی کنارے کے علاقے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں6فلسطینی شہید ہوگئے۔

==============================

سعودی عرب کا تمام ممالک سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ
سعودی عرب کا تمام ممالک سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے برکس اجلاس میں غزہ کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے سنجیدہ امن مذاکرات کیے جائیں۔
العربیہ نیوز کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے برکس کی ورچول کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے جامع اور ٹھوس عمل شروع کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔سعودی ولی عہد نے تمام ممالک سےاسرائیل کو اسلحے کی سپلائی بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک امن کا قیام ناگزیر ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC