معروف صحافی شاہ ولی اللہ جنیدی کی کتاب شکستہ تہذیب شائع ہوگئی

معروف صحافی شاہ ولی اللہ جنیدی کی کتاب شکستہ تہذیب شائع ہوگئی کراچی()معروف صحافی شاہ ولی اللہ جنیدی کی تیسری کتاب شکستہ تہذیب شائع ہوگئی ہے اس کتاب میں قیام پاکستان کے بعد قائم ہونے والے مثالی علاقے ناظم آباد اور نارتھ ناظم کا تاریخی احوال قلمبند کیا گیا ہے ان دونوں علاقوں کی معروف شخصیات،شاہراہوں کے پرانے اور نئے نام ۔اہم مقامات مشہور عمارات ، پیش آمدہ اہم واقعات بیان کئے گئے ہیں ۔ یہ تصنیف کراچی کی تاریخ کے حوالے سے اہم موضوعات سمیٹے ہوئے ہے ۔ یہ تصنیف ناظم آباد اور نارتھ ناظم آباد کی پہلی جزوی تاریخ ہے ممتاز محقق خواجہ رضی حیدر ، ممتاز شاعر ادیب پروفیسر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی کی دقیع آرا اس کتاب کی زینت ہے یاد رہے شاہ ولی اللہ جنیدی کی پہلی کتاب نارتھ نصف صدی کا قصہ اس علاقے کی تاریخ پر مبنی تھی دوسری یہ شارع عام نہیں ، جس میں تقریبا پونے دو سو سال کے دوران شہر میں جو سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں اور جن معروف افراد کے ناموں سے ان سڑکوں کو منسوب کیا گیا ہے انکی سوانحی تفصیلات درج کی گئیں ہیں وہیں ان سڑکوں کے اطراف کی تاریخی عمارتیں اور مقیم رہنے والی شخصیات اور پیش آنے اہم واقعات بھی لکھے تھے جس کو علمی و شہری حلقوں میں یکساں پذیرائی حاصل ہوئی تھی رپورٹر)شاہ ولی اللہ جنیدی کی تیسری کتاب شکستہ تہذیب شائع ہوگئی اس کتاب میں قیام پاکستان کے بعد قائم ہونے والے مثالی علاقے ناظم آباد اور نارتھ ناظم کا تاریخی احوال بیان کیا گیا ہے ان دونوں علاقون میں رہنے والی معروف شخصیات یہان کی سڑکون کے پرانے اور نئے نام ۔اہم مقامات مشہور مکانات اور یہان پیش آنے والے اہم واقعات بیان کئے گئے ہیں جس کی بنا پر یہ کتاب کراچی کی تاریخ کے حوالے سے بہت اہم ہوگئی ہے ۔کتاب شکستہ تہذیب اپنی نوعیت کے اعتبار سے ناظم آباد اور نارتھ ناظم کی پہلی جزوی تاریخ ہوگئی ہے ممتاز محقق خواجہ رضی حیدر ڈائریکٹر قائداعظم اکادمی۔ ممتاز ماہر تعلیم شاعر ادیب پروفیسر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی سابق شیخ الجمامعہ کراچی کی وقیع آرا اس کتاب کی زینت ہے یاد رہے شاہ ولی اللہ جنیدی کی پہلی کتاب نارتھ نصف صدی کا قصہ اس علاقے کی تاریخ پر مبنی تھی دوسری یہ شارع عام نہیں ، جس میں تقریبا پونے دو سو سال کے دوران شہر میں جو سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں اور جن معروف افراد کے ناموں سے ان سڑکوں کو منسوب کیا گیا ہے انکی سوانحی تفصیلات درج کی گئیں ہیں وہیں ان سڑکوں کے اطراف کی تاریخی عمارتیں اور مقیم رہنے والی شخصیات اور پیش آمدہ اہم واقعات بھی تحریر کئے تھے جس کو علمی ، ادبی و شہری حلقوں میں یکساں پذیرائی حاصل ہوئی تھی
======================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC