نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں ہنر سیکھنے کی ضرورت ہے ہم پیسے کو مارکیٹ نہیں کرتے بلکہ نوجوانوں کو باصلاحیت بنانے پر توجہ دیتے ہیں نوجوان اسکل پیدا کر لیں پیسہ خود پیچھے آئے گا ۔ ایبٹک لرننگ کے چیف ایگزیکٹو اور ماسٹر فرنچائزر اقبال یوسف شیخ کی جیوے پاکستان ڈاٹ کام سے خصوصی گفتگو ملاقات محمد وحید جنگ ۔

نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں ہنر سیکھنے کی ضرورت ہے ہم پیسے کو مارکیٹ نہیں کرتے بلکہ نوجوانوں کو باصلاحیت بنانے پر توجہ دیتے ہیں نوجوان اسکل پیدا کر لیں پیسہ خود پیچھے آئے گا ۔ ایبٹک لرننگ کے چیف ایگزیکٹو اور ماسٹر فرنچائزر اقبال یوسف شیخ کی جیوے پاکستان ڈاٹ کام سے خصوصی گفتگو ملاقات محمد وحید جنگ ۔

تفصیلات کے مطابق اقبال یوسف شیخ نے پاکستان کی سرکردہ نیوز ویب سائٹ جیوے پاکستان ڈاٹ کام کے لیے خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے سینیئر صحافی محمد وحید جنگ کے سوالات پر بتایا کہ ہمارا ادارہ پیسے کو مارکیٹ نہیں کرتا بلکہ نوجوانوں میں اسکل کو فروغ دینے پر توجہ دیتا ہے ہم نوجوانوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہنر سیکھیں صرف ائی ٹی کے شعبے میں نہیں بلکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں ہنر سیکھیں جس شعبے میں ان کا رجحان ہے ان کی صلاحیت ہے اس میں اگے بڑھیں ۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بدولت پوری دنیا ایک گلوبل ولج بن چکی ہے ائی ٹی کا شعبہ اس لیے اہمیت رکھتا ہے کہ اس کے ذریعے پوری دنیا تک ریچ بڑھ جاتی ہے اس لیے ہم نوجوانوں کو ائی ٹی کی طرف راغب کرتے ہیں اور انہیں کہتے ہیں گو فور دی اسکلز ۔
ایک حالیہ ایگزیبیشن ایونٹ کے حوالے سے استفسار پر انہوں نے بتایا یہ تو ہمارا فلیگ شپ ایونٹ ہے ہر سال ہوتا ہے ایپٹک ویژن ہے بنیادی ائیڈیا یہی ہے کہ بچوں کو اس قابل کیا جائے کہ وہ کچھ سیکھیں اور اپنے اور اپنے ملک کے لیے کچھ کر سکیں ہم جو موقع دیتے ہیں یہاں بچوں کو انڈسٹری کے ساتھ رابطہ ہو جاتا ہے انڈسٹری ا کر نوجوانوں کے ائیڈیاز اور ان کی صلاحیت کو پرکھتی ہے انڈسٹری میں ایچ ار کے شعبے کے لوگ ٹیلنٹ ہنٹ کرتے ہیں ہم ایک پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں جس میں انڈسٹری سے بچوں کا رابطہ ہوتا ہے ۔
ارٹیفیشل انٹیلیجنس اور دیگر جدید علوم کے حوالے سے نوجوانوں کو لاکھوں روپے کمانے کی باتوں اور بڑے بڑے دعووں کے بابت ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ اپ نے جماعت اسلامی حافظ نعیم اور گورنر سندھ کے پروگراموں کا حوالہ دیا یقینی طور پر سب شخصیات اور ادارے اپنے اپنے طور پر اقدامات اٹھا رہے ہیں حافظ نعیم کے ساتھ جو پروگرام ڈیزائن کیا گیا تھا وہ بھی ایبٹیک کے ساتھ تعاون سے ہوا تھا یہ خوشہند بات ہے کہ مختلف ادارے اور شخصیات اس حوالے سے کام کر رہی ہیں جہاں تک ہمارے انسٹیٹیوٹ کا تعلق ہے ہم بچوں کو اس قابل کرنا چاہتے ہیں کہ وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہوں اپنے اور اپنے ملک کے لیے کچھ کر سکیں کوئی ہنر سیکھیں اور اگے بڑھیں ہم بڑے بڑے دعوے نہیں کرتے اور پیسہ کمانے کی بات نہیں کرتے بلکہ یہ کہتے ہیں کہ ہنر سیکھو پیسہ خود پیچھے ائے گا ہم پیسے کو مارکیٹ نہیں کرتے ۔ایک اور سوال پر انہوں نے بتایا کہ پہلے پاکستان میں ائی ٹی کے حوالے سے کچھ رکاوٹیں تھیں جن کو دور کیا گیا ہے مثلا پیمنٹ کا مسئلہ تھا اپ پیمنٹ کی رکاوٹیں دور ہو گئی ہیں اور بینکوں میں بھی اکاؤنٹ کھل رہے ہیں ۔نوجوانوں کے لیے کیا پیغام دیں گے اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ فار دی اسکلز ۔ہم نوجوانوں سے کہتے ہیں کہ صرف ائی ٹی نہیں بلکہ ائی ٹی سمیت مکینیکل اسکلز یا جو بھی رجحان ہے اس میں کام کریں اگے بڑھیں اگر ڈگری حاصل کرنی ہے تو ضرور حاصل کریں لیکن ساتھ میں ہنر سیکھیں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ بہت وسیع ہے اور اس میں بہت تیزی سے ترقی ہو رہی ہے ہمارے نوجوانوں کو بچے بچیوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں ائی ٹی کی طرف انا چاہیے ۔سائبر کرائم کی شکایات کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہر شعبے میں کچھ مثبت اور کچھ منفی چیزیں ساتھ ساتھ اتی ہیں ہمیں اپنے نوجوانوں کو اس طرح تیار کرنا چاہیے کہ وہ منفی چیزوں کا شکار نہ ہو ں اور اپنی صلاحیت اور ٹیلنٹ کو مثبت چیزوں میں اگے لے کر جائیں اس حوالے سے سیکیورٹی فیچرز بھی بنائے گئے ہیں ان کو بھی استعمال کرنا چاہیے اور ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے ۔

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC