چینی 150 روپے کلو کی سطح پر پہنچ گئی،صرف ایک ہفتے میں چینی مہنگی ہونے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے

صرف ایک ہفتے میں چینی مہنگی ہونے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، ول سیل میں چینی 150 روپے کلو کی سطح پر پہنچ گئی، اوپن مارکیٹ میں چینی کی من مانی قیمت پر فروخت جاری۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صرف ایک ہفتے میں ملک میں چینی مہنگی ہونے کا نیا ریکارڈ قائم ہو گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران 25 روپے سے زائد فی کلو مہنگی ہو گئی جس کے بعد ریٹیل پر چینی کی قیمت بے قابو ہونے کا خدشہ ہے۔
جبکہ کراچی میں ہول سیل مارکیٹ میں چینی 150 اور ریٹیل میں 160روپے میں فروخت کی جارہی ہے۔ کراچی ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کے مطابق شوگر مافیا اور شوگر ملز مالکان اپنی مرضی سے ریٹ فکس کررہے ہیں۔ چینی کی اصل قیمت تمام تر منافع کے ساتھ ہول سیل میں 95 اور ریٹیل میں 100 روپے فی کلو ہونی چاہیے۔

اس حوالے سے ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق سابق وفاقی حکومت کی جانب سے چینی ایکسپورٹ کی اجازت دیے جانے کے بعد سے 10 ماہ کے دوران چینی کی قیمت میں تقریباً 60 فیصد سے زائد اضافہ ہو چکا۔

یعنی 10 ماہ میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت میں 72 روپے اضافہ ہو چکا جس کے بعد اس وقت فی کلو چینی کی اوسط قیمت 160 روپے ہے۔ جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت ملک کے کئی شہروں میں چینی کی قیمت 170 روپے تک بھی پہنچ چکی۔ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق شوگر ملز نے صرف 9 ماہ کے دوران چینی کی فروخت سے 235 ارب روپے حاصل کیے، جبکہ شوگر ملوں کو 14 ارب روپے کا خالص منافع بھی ہوا۔
بتایا گیا ہے کہ سابقہ حکومت کی جانب سے رواں سال جنوری میں چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت دیے جانے کے بعد جون تک ڈھائی لاکھ ٹن چینی ایکسپورٹ کی گئی جس کے بعد مقامی مارکیٹ میں چینی کی قلت پیدا ہوگئی۔ اس صورتحال میں سابقہ حکومت نے مقامی تاجروں کو چینی امپورٹ کرنے کی اجازت دے دی، جس سے زرمبادلہ کے ذخائر پر اثر پڑا۔ ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران تاجروں نے 6105 ٹن چینی امپورٹ کی جس پر 56 لاکھ ڈالرز زرمبادلہ خرچ ہوا۔
یوں حکومتی نااہلی کی وجہ سے زرمبادلہ ذخائر پر ایک ایسے وقت میں اضافی دباو آیا، جب پاکستان ڈالرز کی شدید ترین قلت کا شکار ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ سابقہ حکومت کی جانب سے چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دینے سے مقامی قیمتوں پر اثر پڑا اور چینی کی قیمت جو گزشتہ سال اکتوبر میں 88 روپے فی کلو تھی، وہ بڑھتے ہوئے اب اوسط 160 روپے ہو چکی ہے۔

======================================

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل معاشی ترقی کیلئے امید کی کرن- معاشی استحکام ، ترقی کیلئے تمام ممکن اقدامات کریں گے، نگران وزیر اعظم
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل معاشی ترقی کیلئے امید کی کرن ۔۔۔انوسٹرز کو ون ونڈو سہولت فراہم کی جائے گی۔۔۔نگران وزیراعظم کو بیرونی سرمایہ بڑھانے اور تاجروں کی سہولت کیلئے حکومتی حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ ۔۔۔ زراعت، کان کنی ، معدنیات، آئی ٹی، توانائی اور دفاعی پیداوار کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں۔۔۔ حکومت معیشت کے استحکام اور ترقی کیلئے تمام ممکن اقدامات کرے گی۔۔۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ۔۔۔