بابائے مزدور پروفیسر محمد شفیع ملک کی معرکۃ الآرا تصنیف یوم مئی یا یوم خندق کے چوتھے ایڈیشن کی اشاعت ۔

تحریر: اسرار ایوبی
ڈائریکٹر سوشل سیفٹی نیٹ پاکستان

پاکستان ورکرز ٹریننگ اینڈ ایجوکیشن ٹرسٹ (We Trust) پاکستان کے بانی اور چیئرمین بابائے مزدور پروفیسر محمد شفیع ملک کی معرکۃ الآرا تصنیف یوم مئی یا خندق کا چوتھا ایڈیشن شائع ہوگیا ہے جسے فضلی سنز( پرائیویٹ) لمیٹڈ کراچی نے اہتمام کے ساتھ شائع کیا ہے ۔ اس مقبول کتاب کا پہلا ایڈیشن 1984ء میں دوسرا 1986ء میں اور تیسرا ایڈیشن 2006ء میں اور اب چوتھا ایڈیشن اگست 2023 ء میں شائع ہوکر منظر عام پر آگیا ہے ۔ پروفیسر محمد شفیع ملک نے اپنی اس معرکۃ الآرا کتاب میں مزدوروں کے مروجہ عالمی دن یوم مئی کے پس منظر اور اس کی تاریخ پر اپنی چشم کشاء تحقیق کے ذریعہ عالمی ادارہ محنت (ILO) جنیوا کی ریفرنس لائبریری سے استفادہ کرتے ہوئے مستند تاریخی حوالوں اور اپنے مؤثر دلائل کے ذریعہ یہ انکشاف کیا ہے کہ بنیادی طور یہ دن قدیم مصر، ہندوستان، روم اور بالخصوص مسیحی دنیا میں ایک طویل عرصہ تک 28 اپریل تا 3 مئی موسم بہار کے ایک تہوار کی حیثیت سے بڑی دھوم دھام سے منایا جاتا تھا ۔ تمام اقوام میں اس مقبول تہوار کی رسومات کی پشت پر درختوں کی روحوں کے طاقتور اور قوی ہونے کا عقیدہ مشترک تھا ۔ اس مذہبی تہوار کے نام پر ہونے والے میلے ٹھیلوں میں ہر قسم کی بیہودگی بھی روا رکھی جاتی تھی ۔ لیکن اس تہوار کا محنت کشوں کے کسی قسم کے انقلابی نظریہ اور انقلابی جدوجہد سے کوئی تعلق نہیں تھا ۔ چنانچہ آپ رقمطراز ہیں کہ اس روائتی تہوار کے بجائے اسے محنت کشوں کے یوم جدوجہد کے طور پر منانے کی قرارداد پہلی بار جولائی 1889ء میں پیرس میں منعقدہ دوسری سوشلسٹ انٹر نیشنل کے اجلاس میں منظور کی گئی تھی ۔ یہ اسی قراداد کا نتیجہ تھا کہ یوم مئی جسے متعدد ممالک کے کسان سینکڑوں برسوں سے موسم بہار کے تہوار کے طور پر مناتے تھے اب دنیا بھر کے محنت کشوں کا عالمی دن بن گیا تھا ۔


پروفیسر محمد شفیع ملک اسلام کے نام پر وجود میں آنے والی اسلامی مملکت پاکستان میں یوم مئی کو مزدوروں کے عالمی دن کے طور پر منانے کو ریاستی انحراف (State Deviation) قرار دیتے
ہوئے یوم مئی کے بجائے یوم خندق جیسے اہم اسلامی سنگ میل کو ملک میں مزدوروں کا عالمی دن قرار دینے کی پر زور وکالت کرتے ہیں ۔ کیونکہ غزوہ خندق کے دوران آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دوران جنگ صحابہ کرام کے ساتھ مل کر نا صرف خود بھی بیحد محنت مشقت کی تھی بلکہ اپنے صحابہ کرام کے مقابلہ میں زیادہ بوجھ بھی اٹھایا تھا ۔ حتیٰ کہ اس دوران بھوک کی شدت برداشت کرنے کے لئے آپ ص کے شکم مبارک پر دو پتھر بندھے ہوئے تھے ۔ چنانچہ نامور شاعر علامہ ماہر القادری نے اپنی کتاب “در یتیم” میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے” غزوہ خندق کے مقدس مزدور” کی اصطلاح استعمال کی ہے ۔ ملک کے سب سے معمر ٹریڈ یونین رہنماء ، ماہر تعلیم، دانشور اور مصنف پروفیسر محمد شفیع ملک نے 1928ء میں ریاست الور راجپوتانہ( موجودہ راجھستان) میں جنم لیا تھا ۔ قیام پاکستان کے بعد آپ کے خاندان نے پہلے کراچی اور پھر حیدرآباد کو اپنا مسکن بنایا ۔ آپ نے 1954ء میں سندھ یونیورسٹی سے ایم اے معاشیات کی ڈگری حاصل کی اور درس و تدریس کا پیشہ اپنایا ۔ آپ جامعہ عربیہ اسکول تلک چاڑی اور میمن انجمن ہائی اسکول حیدرآباد میں درس و تدریس سے وابستہ رہے ۔ آپ 1960ء تا 1965ء کی مدت کے دوران ایس ایم آرٹس کالج ٹنڈو الہ یار کے پرنسپل اور معاشیات کے پروفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے ۔ آپ نے حیدرآباد شہر میں تعلیم کے فروغ کے لئے علامہ اقبال ہائی اسکول اور 1965ء میں غزالی ڈگری کالج قائم کیا تھا جس کا افتتاح معروف قانون دان اے کے بروہی نے کیا تھا ۔ اب یہ کالج ترقی کے مراحل طے کرتا ہوا پوسٹ گریجویٹ کالج بن چکا ہے ۔ آپ نے درس و تدریس کے ساتھ ساتھ محنت کشوں کی خدمت کے لئے ٹریڈ یونین تحریک میں بھی شمولیت اختیار کی اور اس دوران آپ نے 1954ء میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے اشتراک سے قائم ذیل پاک سیمنٹ فیکٹری حیدرآباد میں سیمنٹ ورکرز یونین کی داغ بیل ڈالی تھی اور حیدرآباد شہر میں بڑے پیمانے پر ٹریڈ یونین تحریک کو منظم کیا تھا۔ جس کے نتیجہ میں آپ کو بے بنیاد مقدمات اور قید و بند کی صعوبتوں کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا ۔ حتیٰ کہ آپ کو صدر ایوب خان کے آمرانہ دور حکومت میں بدنام زمانہ غنڈہ ایکٹ کے تحت ایک مقدمہ میں بھی ملوث کردیا گیا تھا اور فوجی عدالت کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن خدا کے فضل و کرم سے آپ بالآخر اس مقدمہ سے باعزت طور پر بری ہوگئے تھے ۔ آپ نے 1969ء میں ایک ملک گیر مزدور تنظیم نیشنل لیبر فیڈریشن (NLF) کی بنیاد ڈالی تھی جو اب ملک کے محنت کش طبقہ کے حقوق کے تحفظ کے لئے ایک تناور درخت کی شکل اختیار کر چکی ہے ۔ آپ کی شخصیت میں غیر معمولی قائدانہ صلاحیتوں اور انتظامی امور پر گرفت کی بدولت انجمن سازی اور ادارہ سازی میں آپ کا کوئی ثانی نہیں ہے ۔ آپ کو ملک کے بڑے صنعتی، پیداواری اور خدمتی اداروں میں ٹریڈ یونین تحریک اور لیبر فیڈریشنز قائم کرنے اور انہیں پروان چڑھانے کا نمایاں اعزاز بھی حاصل رہا ہے ۔ ان اداروں میں کے ڈی اے، واپڈا، پاکستان ریلویز، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن، پی آئی اے، کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس کراچی، پاکستان اسٹیل ملز، سیمنس پاکستان انجینئرنگ کمپنی، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ قابل ذکر ہیں ۔ آپ آجران اور محنت کشوں کے درمیان روایتی تنازعات اور کشمکش کا خاتمہ کرکے پر امن اور پائیدار صنعتی تعلقات کے قیام اور حقوق و فرائض کے درمیان توازن قائم رکھنے کے بڑے علمبردار ہیں تاکہ صنعتی اور پیداواری اداروں صنعتی امن کی بدولت ملک کی ترقی اور خوشحالی کا آغاز ہوسکے ۔ صدر جنرل محمد ضیاء الحق نے آپ کو کراچی سے مجلس شوریٰ کا رکن مقرر کیا تھا ۔ آپ 1978ء تا 1991ء عالمی ادارہ محنت (ILO) جنیوا میں پاکستانی محنت کشوں کی نمائندگی کا فریضہ بھی انجام دے چکے ہیں ۔ آپ ایک طویل عرصہ تک ایمپلائیز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن (EOBI) کے بورڈ آف ٹرسٹیز میں صوبہ سندھ کے ملازمین کی نمائندگی بھی کر چکے ہیں ۔ ٹریڈ یونین تحریک میں آپ کی نمایاں خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کو 2000 ء میں ملک میں کارکنوں اور آجران کو درپیش مسائل کے حل کے لئے قائم کی جانے والی ایک مشترکہ تنظیم ورکرز ایمپلائیرز بائی لیٹرل کونسل آف پاکستان (WEBCOP) کا جنرل سیکریٹری بھی مقرر کیا گیا تھا آپ نے 1983ء میں ملک کی ٹریڈ یونین تحریک کے رہنماؤں اور محنت کشوں کو مزدور قوانین، صنعتی تعلقات اور ٹریڈ یونین کے شعبہ میں تعلیم و تربیت فراہم کرنے کی غرض سے کراچی میں پاکستان ورکرز ٹریننگ اینڈ ایجوکیشن ٹرسٹ (We Trust) پاکستان قائم کیا تھا ۔ جس کے بورڈ آف ٹرسٹیز میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 17 شخصیات شامل ہیں ۔ وی ٹرسٹ کمپلیکس کی عمارت میں مختلف موضوعات پر نایاب کتابوں، رپورٹوں اور دستاویزات پر مشتمل ایک وسیع ریفرنس لائبریری، 120 نشستوں اور جدید ترین سہولیات سے مزین ایک سیمینار ہال اور ایک بورڈ روم قائم ہے ۔ پروفیسر محمد شفیع ملک 1986ء سے ایک ماہنامہ جریدہ الکاسب بھی باقاعدگی سے شائع کر رہے ہیں ۔ جس میں ٹریڈ یونین تحریک محنت کشوں کی سرگرمیوں، معلوماتی مضامین اور عالمی ادارہ محنت (ILO) کی خبروں،رپورٹوں اور محنت کشوں کی فلاح وبہبود کے قائم قومی اور صوبائی اداروں، محکمہ محنت کی سرگرمیوں کو اجاگر کیا جاتا ہے ۔ ممتاز دانشور، محقق اور مصنف پروفیسر محمد شفیع ملک کا شعبہ تعلیم، ٹریڈ یونین تحریک ، مزدور قوانین، صنعتی تعلقات، انجمن سازی اور صنعتی تعلقات کے اسلامی ماڈل کے موضوع پر عمیق تحقیق اور تصنیف و تالیف کا طویل سفر سات دہائیوں پر محیط ہے ۔ آپ کی دیگر تصانیف میں مزدور تحریک ،صنعتی تعلقات اور اسلام کا عدل اجتماعی( سید مودودی کی نظر میں)، پاکستان میں انجمن سازی کی آزادی اور اجتماعی سودے کاری، صنعتی تعلقات کا اسلامی ماڈل ، پاکستان کی مزدور تحریک ، ایک نظریاتی مطالعہ ،قومی لیبر پالیسی ، بشیر حسین اسلامی مزدور تحریک کا بے تیغ سپاہی ، نگہ بلند سخن دلنواز و جاں پرسوز زین العابدین مرحوم، مزدور تحریک کا لازوال کردار پاشا احمد گل شہید اور آپ کی خود نوشت اسلامی مزدور تحریک کی سفر کہانی اور نظریاتی لٹریچر کے بے شمار مضامین اور کتابچے شامل ہے ۔ 95 سالہ بابائے مزدور پروفیسر محمد شفیع ملک اس پیرانہ سالی کے باوجود باقاعدگی کے ساتھ وی ٹرسٹ کے دفتر آتے ہیں اور ٹرسٹ کے زیر اہتمام ٹریڈ یونین تحریک اور محنت کشوں کے لئے تعلیمی، تربیتی، ادبی اور سماجی سرگرمیوں کی مؤثر طریقہ سے رہنمائی اور نگرانی کرتے ہیں ۔
===========================