پاکستان میں 20 سال پہلے سنتھیٹک نیچرل گیس کی ٹیکنالوجی متعارف کرانے والے کیمیکل انجینیئر میاں عبدالجبار کی جیوے پاکستان ڈاٹ کام کے لیے محمد وحید جنگ سے خصوصی گفتگو ۔

پاکستان میں 20 سال پہلے سنتھیٹک نیچرل گیس کی ٹیکنالوجی متعارف کرانے والے کیمیکل انجینیئر میاں عبدالجبار کی جیوے پاکستان ڈاٹ کام کے لیے محمد وحید جنگ سے خصوصی گفتگو ۔

حال ہی میں لاہور میں ہونے والی اس خصوصی ملاقات کے دوران میاں عبدالجبار نے اپنے شعبے کی کامیابیوں اور چیلنجوں کے حوالے سے جو خصوصی گفتگو کی وہ قائرین کی دلچسپی کے لیے یہاں پیش خدمت ہے ۔


سوال ۔سب سے پہلے تو اپنا تعارف کراتے ہوئے تعلیمی پس منظر اور کامیابیوں کے حوالے سے ہمیں کچھ بتائیے ؟
جواب ۔ بہت شکریہ اپ نے مجھے یہ موقع دیا میرا نام میاں عبدالجبار ہے میں ایک کیمیکل انجینیئر ہوں ہماری کمپنی مشین اینڈ اٹو کنٹرول MACS کے نام سے کام کر رہی ہے یہ مختلف زیلی شعبوں میں خدمات انجام دیتی ہے سال 2004 میں پہلی مرتبہ ہم نے پاکستان میں سینتھیٹک نیچرل گیس ٹیکنالوجی کو متعارف کرایا اور سال 2006 میں پہلا کامیاب متبادل گیس پروجیکٹ لگایا ۔اج پاکستان بھر میں 178 پروجیکٹس ایسے کام کر رہے ہیں جہاں پر یہ ٹیکنالوجی موجود ہے ان میں بڑے بڑے شاپنگ مالز بھی ہیں فیکٹریاں بھی ہیں ہوٹل ریسٹورنٹ میں بھی یہ ٹیکنالوجی اپ کو نظر ائے گی پاکستان کے لیے یہ نئی ٹیکنالوجی تھی ہم امریکہ سے لائے تھے حال ہی میں پاکستان کے لیے حکومت نے نئی پالیسی بنائی ہے کیونکہ حکومت کا ماننا ہے کہ گیس کے ذخائر کی کمی ہے لہذا نئے ہاؤسنگ پروجیکٹس نئی ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور رہائشی منصوبوں کو کہا جا رہا ہے کہ گیس کی فراہمی اسان نہیں ہے لہذا اپ اپنا بندوبست کریں اس سلسلے میں حکومت نے گیس امپورٹ کرنے کی اجازت دی ہے سی این جی کی طرح گیس باہر سے لا کر اس کو مقامی ضروریات کے مطابق استعمال کرنے کے قابل بنایا جا سکے گا ڈی ایچ اے کوئٹہ کے پروجیکٹ پر ہم کام کر رہے ہیں ۔

اسلام اباد اور دیگر شہروں میں کن بڑے پروجیکٹس پر اپ نے کام کیا ہے ؟
اسلام اباد میں گیگا مال ، سینٹورس مال اور کچھ رہائشی منصوبوں پر ہم کام کر چکے ہیں اج کل بھی ایک رہائشی منصوبے پر کام کر رہے ہیں جو اسلام اباد کے لیے ہوگا سچی بات ہے اب حکومت ان مواقع پر کافی حوصلہ افزائی کر رہی ہے ماضی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اب مشکلات دور ہو رہی ہیں ۔کیونکہ حکومت نے امپورٹ کی اجازت دے دی ہے پرائیویٹ سیکٹر کو اور مجھ سمیت کوئی بھی شخص یہ امپورٹ کر سکتا ہے
پہلے کس قسم کی رکاوٹیں تھیں ؟
دراصل پہلے کافی رکاوٹیں تھیں کیونکہ پہلے حکومت کہتی تھی کہ میٹر لگانے کا کام ہم کریں گے اپ گیس اپلائی کریں اس پر ہر شخص کام کرنے کے لیے تیار نہیں تھا لیکن اب حکومت نے معاملات کو اسان کر دیا ہے اور ہر شخص اپنے لیول پر جو چاہے گیس استعمال کر سکے گا ۔کافی اسانی ہو جائے گی اور انے والے دنوں میں بہترین نظر ائے گی مثبت نتائج سامنے ائیں گے ۔
اپ نے انجینئرنگ کب اور کہاں سے کی ؟
میں نے 1987 میں کراچی سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی تھی پھر مقامی طور پر وہاں کام کرتا رہا پھر مجھے امریکہ جانے کا موقع ملا اور پھر میں نے وہاں ایک بڑی کمپنی میں خدمات انجام دیں جنہوں نے مجھے 35 ملکوں کا سربراہ بنایا اور ان تمام جگہوں پر ڈسٹریبیوشن کا نظام ٹریننگ مینجمنٹ سیلز وغیرہ کی ذمہ داری مجھے ملی اور مجھے کافی تجربہ حاصل ہوا ۔
پاکستان کب اور کیسے ائے ؟
نائن 11 کے بعد میں نے امریکہ چھوڑ دیا اور ٹریولنگ دنیا میں متاثر ہوئی تھی چنانچہ میں نے پاکستان میں ا کر اپنی کمپنی بنائی اور اپنے کام کو اگے بڑھایا سال 2006 سے ہم نے مختلف پروجیکٹس پر کامیابی حاصل کر رکھی ہے اور کامیابیوں کو یہ سلسلہ جاری ہے ۔پاکستان میں شعبے اور ٹیکنالوجی کا استعمال کے حوالے سے کافی پوٹینشل ہے ۔
اخر میں یہ بتائیے کہ 14 اگست کو جشن ازادی ا رہی ہے اسے کس طرح منانا چاہیے کوئی خاص پیغام نوجوانوں کے لیے ؟
جی بالکل یقینی طور پر پاکستان کے لیے 14 اگست ایک بہت اہم دن ہے ہمیں ازادی ملی تھی اس دن کو بہت اچھے انداز سے منانا چاہیے نوجوان نسل کو پتہ ہونا چاہیے کہ ازادی کیسے حاصل کی گئی اور یہ کتنی بڑی نعمت ہے اور ہمیں اس کی قدر کرنی چاہیے
=========================