کمرۂ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ جیسے ہی وہ عدالت سے نکلیں گے انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا جائے گا

کمرۂ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ جیسے ہی وہ عدالت سے نکلیں گے انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا جائے گا

اسلام آباد ہائیکورٹ: القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت میں نماز جمعہ کا وقفہ
کمرہ عدالت میں وکیل کی جانب سے عمران خان کے حق میں نعرے بازی پر عدالت کا اظہار برہمی، سماعت کرنے والا بینچ اٹھ کر چلا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی درخواست ضمانت کی سماعت میں نمازِجمعہ کا وقفہ کردیا گیا۔

ایک گھنٹے کی تاخیر کے بعد ہائی کورٹ کے کمرہ نمبر 2 میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل بینچ نے سماعت کا آغاز کیا۔

اسی اثنا میں کمرہ عدالت میں موجود ایک وکیل نے عمران خان کے حق میں نعرے لگائے جس پر جسٹس میاں گل حسن نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسے کیسے سماعت کرسکتے ہیں، عدالت کی تکریم بہت ضروری ہے۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ نعرے لگانے والے وکیل کا تعلق ہم سے نہیں ہے تاہم سماعت کرنے والا بیچ اٹھ کر چلا گیا اور نماز جمعہ کا وقفہ کردیا گیا۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق صحافیوں سے ٖغیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ انہیں دوبارہ گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

صحافیوں نے سوال کیا کہ کیا اسٹیبشلمنٹ سے رابطے ہوگئے، آپ کی ڈیل کی اطلاعات ہیں، جس پر عمران خان نے مسکراتے ہوئے خاموش ہونے کا اشارہ کیا۔

اس سے قبل عمران خان اپنے وکلا اور بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکاروں کے حصار میں عدالت پہنچے جبکہ شہر میں ان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے نکلنے والے حامیوں کی پولیس کے جھڑپیں بھی ہوئیں۔

اے ایف کی رپورٹ کے مطابق عدالت کے سامنے جمع ہونے والے پی ٹی آئی کے وکلا نے ’خان تیرے جانثار، بے شمار بے شمار‘ اور ’زندہ ہیں وکلا زندہ ہیں‘ کے نعرے لگائے جس کا جواب دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے ایک مکا ہوا میں لہرایا۔

عدالت پہنچنے کے بعد عمران خان ڈائری برانچ میں گئے جہاں ان کی بائیو میٹرک تصدیق کا عمل مکمل کیا گیا، ان کی جانب سے ان کے وکلا نے القادر ٹرسٹ کیس میں ضمانت کے علاوہ 4 دیگر درخواستیں بھی دائر کیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی عمران خان کے خلاف جتنے مقدمات درج ہوچکے ان کی تفصیلات فراہم کی جائے اور ان تمام مقدمات کو یکجا کردیا جائے۔

قبل ازیں ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی کی القادر ٹرسٹ کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت کے لیے 2 رکنی ڈویژن بینچ تشکیل دیا۔

عمران خان کی عدالت میں پیشی کے موقع عدالت کے اطراف میں پی ٹی آئی کے کارکنان جمع ہوگئے تھے جنہیں سیکیورٹی اہلکاروں نے منتشر کردیا۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ نے عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا اور انہیں آج اسلام ہائی کورٹ کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔

سابق وزیر اعظم کی متوقع پیشی پر کارکنان کے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچنے کے خدشے کے پیشِ نظر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی بھاری تعداد تعینات کی گئی ہے۔

===================
لاہور میں جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کی شناخت کا سلسلہ جاری ہے۔

دیگر فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے کچھ شرپسندوں کی شناخت کرلی گئی ہے اور توڑ پھوڑ، قیمتی اشیاء، دستاویزات چوری کرنے والے شرپسندوں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے۔

کور کمانڈر ہاؤس میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کرنے والے بیشتر افراد کی بھی شناخت ہوگئی ہے

شرپسندوں کے خلاف انسداد دہشتگردی کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق پُرتشدد کارکن مسلح، آتشی اسلحہ، ڈنڈے،پتھر و پیٹرول بم سےلیس تھے۔
=====================
وزیراعظم محمدشہباز شریف کی زیرصدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری
وزیراعظم محمدشہباز شریف کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے۔۔اجلاس میں ملکی مجموعی صورتحال اورایجنڈے کے نکات پرغورکیا جارہا ہے۔۔
=======
ملک میں مارشل لاء نہیں لگے گا،وزیر دفاع خواجہ محمد آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہاہے کہ ملک میں مارشل لاء نہیں لگے گا۔نظام عدل میں دوہرا معیار ختم ہونا چاہیئے ۔اسلام آباد میں نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ہم قیدتھے تو کوئی نوٹس ہوا نہ انصاف کی حس جاگی ۔تمام شواہدنشاندہی کررہے ہیں کہ بیرونی ایجنڈےکی تکمیل ہورہی ہے۔