سیوریج کی صفائی کے لیے مقامی ٹیکنالوجی۔

انسانی زندگی کی قدر اور نعیم صادق صاحب۔
نعیم صادق صاحب اور ان کے ساتھ جڑے ہوئے دوستوں نے اس طبقے کے لیے گراں قدر خدمت سرانجام دی ہے جس طبقے کو عام طور پر بطور شہری ہم نظر انداز کرتے ہیں ان کی زندگی کی کوئی قدر نہیں کرتے ہمارے سامنے وہ طبقہ جس کو ہم انسان بھی شاید نہیں سمجھتے۔وہ طبقہ شہر کی صفائی میں سرگرم عمل عمل رہتا ہے۔وہ طبقہ کس صورتحال میں اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال کر اور گہری پائپ لائنوں میں اتر کر ان کی صفائی کرتا ہے۔حادثات ہوتے ہیں زندگی چلی جاتی ہے۔
نعیم صادق صاحب اور ان کی ٹیم نے یہ ایک موٹر سائیکل سے جڑی ہوئی ھوی مشین ایجاد کی ہے۔اس کے استعمال سے انسانی زندگی کو حادثات سے محفوظ کیا جا سکتا ہے ۔
مقامی ٹیکنالوجی ہے ہے
کم قیمت ہے۔مقامی طور پر بڑی تعداد میں تیار کی جاسکتی ہے۔
چھوٹی چھوٹی گلیوں میں بھی جا کر کر لینا کی صفائی بھائی کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
حکومتی ادارے جو سیوریج کے حوالے سے ذمہ داریاں انجام دیتے ہیں اب ان اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مشینری کو استعمال میں لائیں۔
مزدور رہنماؤں اور سماجی رہنما اور سیاسی رہنماؤں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومتی اداروں کی توجہ اس جانب دلائیں کہ وہ اس مشینری کو اپنے اداروں میں استعمال کے لیے شروع کریں۔
اس کام سے وابستہ کارکنان کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے افسران بالا پر اس مشینری کے استعمال کے لیے دباؤ ڈالیں۔
انسانی زندگی کی قدر کریں انسانی زندگی کا احترام کریں ۔
آئیے ہم سب شہری مل کر اپنے شہر کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے یے بات کریں حکومتی اداروں سے متعلقہ افسران بالا سے۔
اور سب سے بڑھ کر نو منتخب بلدیاتی یونین کونسلوں کے چیئرمین اور کونسلرز حضرات سے۔
======================