خواتین میں چھاتی کا سرطان صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کا بڑھتا ہوا سنجیدہ مسئلہ ہے،

لاہور(جنرل رپورٹر) خواتین میں چھاتی کا سرطان صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کا بڑھتا ہوا سنجیدہ مسئلہ ہے،بین الاقوامی سیاحت کے ذریعے بریسٹ کینسر کے بارے میں آگہی اور شعور بیدار کرنا انتہائی خوش آئند امر ہے۔برطانیہ سے آنے والے کارواں کے پلیٹ فارم سے اس عظیم مقصد کیلئے فنڈ ریزنگ بلا شبہ کم وسائل رکھنے والی خواتین کی زندگیاں بچانے میں معاون ثابت ہو گی۔
ان خیالات کا اظہار پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے برطانیہ سے گیارہ ملکوں کو بذریعہ سڑک سفر طے کرنے والے کارواں کا لاہور جنرل ہسپتال میں استقبال اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاحت اور صحت کا گہرا تعلق ہے،اس اقدام سے بریسٹ کینسر بارے شعور اجاگر ہوگا۔معزز مہمانوں کاہسپتال پہنچنے پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے خیر مقدم کیا گیا۔وفد میں برطانیہ سے ڈاکٹر سعید احمد، ڈاکٹر سلیم، کینیڈا سے ڈاکٹر فرید احمد اور ڈاکٹر نوید احمدشامل ہیں۔ ایم ایس ڈاکٹر خالد بن اسلم، پروفیسر فہیم افضل، نرسنگ سپرنٹنڈنٹ مسز میمونہ ستار، ڈاکٹر نورین روحی، ڈاکٹرعرفان ملک،ڈاکٹر عبدالعزیز، ڈاکٹر نادیہ ارشد سمیت سینئر ڈاکٹرز اس کارواں کو خوش آمدید کہنے والوں میں شامل تھے۔ پروفیسر الفرید ظفر نے بریسٹ کینسر اور ٹور ازم کے اس کارواں و میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک میں اس عظیم انسانی خدمت کا مشن لے کر نکلنے والوں کو اللہ تعالیٰ سرخرو کرے گا۔ پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے فیکلٹی ممبران کے ہمراہ فنڈ ریزنگ میں حصہ ڈالنے کا اعلان کیا اور اس کارواں کی کامیابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر سعید احمد و دیگر نے کہا کہ ہمیں اپنی مٹی سے بہت محبت ہے اور بیرون ملک رہ کر بھی ہمارے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں،بریسٹ کینسر اور سپیشل بچوں کیلئے فنڈ ریزنگ کا مقصد مریضوں کو جدید سہولتوں کی فراہمی اور مقامی ڈاکٹرز کو علاج معالجے بارے جدید تحقیق سے آگاہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ 65سال قبل ایران سے تعلق رکھنے والی بیگم ناہید سکندر مرزا نے جس دارالفلاح کا سنگ بنیاد رکھا اسے اب لاہور جنرل ہسپتال کے نام سے جانا جاتا ہے اور ہم نے پاکستان میں اسی ادارے سے فنڈ ریزنگ شروع کی ہے۔
سیاحت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ وطن عزیز کے سافٹ امیج کے فروغ کے لئے سیاحت سے موزوں کوئی اور شعبہ نہیں ہو سکتا، اس میں کوئی شک نہیں کہ اس دھرتی کو قدرت نے ہر طرح کی نعمتوں سے نوازا ہے، بلند وبالا پہاڑی چوٹیوں، سمندر، صحرا اور وسیع میدانی علاقوں سے مزئین پاکستان موہنجو داڑو،ہڑپہ جیسے اثار قدیمہ اور چاروں موسم رکھنے والا یہ خطہ کسی نعمت سے کم نہیں،اگر ہم اس پہلو پر فوکس کرلیں تو پاکستان سوئٹزر لینڈ سے زیادہ زر مبادلہ کما سکتا ہے۔انہوں نے تجویز کیا کہ حکومت مختلف ملکو ں سے چار پانچ سٹوڈنٹس کو سپانسر کر کے پاکستان بلائے اور انہیں سٹیٹ گیسٹ کا درجہ دے کر وطن عزیز کی سیر کروائی جائے تاکہ یہ ہمارے سفیر بن کر واپس اپنے ملکوں میں پاکستان کا مثبت چہرہ واضح کر سکیں اور اس کے ذریعے ہمارے ملک میں بالخصوص میڈیکل کے شعبے میں وہ بہتری لائی جائے جو وقت کا تقاضا ہے۔
===================