ساکنان شہر قائد کا اٹھائیسواں عالمی مشاعرہ ۔۔۔۔۔ایک فلاپ شو ثابت ہوا ۔۔۔۔ذمہ دار کون ؟

ساکنان شہر قائد کا اٹھائیسواں عالمی مشاعرہ ۔۔۔۔۔ایک فلاپ شو ثابت ہوا ۔۔۔۔ذمہ دار کون ؟

ساکنان شہر قائد کے سلسلے کا اٹھائیسواں عالمی مشاعرہ وہ کامیابی اور مقبولیت حاصل کرنے میں ناکام رہا جس کی توقع تھی یہ ایک خلاف ثابت ہوا جس کے ذمہ داروں کا تعین ضروری ہے ملک بیرون ملک بڑی تعداد میں لوگ اس اہم ایونٹ کا انتظار کرتے ہیں لیکن شہریوں کا کہنا ہے کہ جتنی مایوسی اس مرتبہ ہوئی پہلے نہیں ہوتی تھی منتظمین نے زیادہ دلچسپی اور محنت کا مظاہرہ نہیں کیا اگر روایتی توجہ اور ذمہ داری کا ثبوت دیا جاتا تو یہ شو بھی کامیاب ہو سکتا تھا دنیا بھر میں کرونا کی وبا پھیلنے اور مہنگائی کے عفریت نے لوگوں کو مثبت اور صحت مندانہ تفریحی مواقعے سے محروم کر رکھا ہے ایسے میں اس طرح کے ایونٹس کا انعقاد تازہ ہوا کا جھونکا محسوس ہوتا ہے لیکن ایڈمن ایس کرنے میں دلچسپی اور سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا جائے تو وہی ہوتا ہے جو اس مرتبہ ساکنان شہر قائد یار میں مشاعرے میں ہوا ، یہ اہم ایونٹ انتظامی لحاظ سے بھی مختلف کمزوریوں کو عیاں کر گیا اور شہریوں کی روایتی توجہ کا مرکز بھی نہ بن سکا اس کی مختلف وجوہات پر تفصیل سے بحث کی جا سکتی ہے اور کرنی بھی چاہیے تا کہ آنے والے برسوں میں اس ایونٹ کو بہتر اور مثالی انداز سے آرگنائز کیا جا سکے ۔
======================
اس مشاعرے کے انعقاد سے پہلے اور اس کے بارے میں کیا کیا دعوے کیے جارہے تھے اور لوگوں کی طرف سے کیا کیا تبصرے سامنے آرہے تھے آپ بھی ملاحظہ فرمائیے

================================
کراچی: ساکنان شہر قائد کا 28 واں عظیم الشان عالمی مشاعرہ 25 فروری کو ایکسپوسینٹر کراچی میں منعقد ہوگا، مہمان خصوصی محمد کامران خان ٹیسوری گورنر سندھ ہونگے۔مشاعرے کے منتظم اعلیٰ محمود احمد خان نے بتایا کہ ہر سال یہ مشاعرہ مارچ کے مہینے کے آخری ہفتے میں منعقد کیا جاتا ہے لیکن رواں برس مارچ میں رمضان شروع ہونے کی وجہ سے مشاعرہ ایک ماہ قبل منعقد کیا جارہا ہے جس کی تیاریاں گزشتہ دو ماہ سے جاری ہیں۔اس مشاعرے میں پاکستان کے مختلف شہروں اور دیگر کئی ممالک سے مشہور شعراء شرکت کریں گے جس میں قابل ذکر اشفاق حسین (کینیڈا)، ظہور الاسلام جاوید ( متحدہ عرب امارات ) ،عقیل دانش ( بر طانیہ ) اکناف عالم خالد عرفان (امریکا )، ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی (متحدہ عرب امارات )، ریحانہ قمر (امریکا)، ناہید ورک (امریکہ) ، عاطف تو قیر (جرمنی) جبکہ ملک بھر سے شرکت کرنے والے شعراء میں افتخار عارف ، خورشید رضوی ، عطاالحق قاسمی ، عباس تابش ،تشکیل جاذب ، حمیدہ شاہین ، شوکت نہی ، رحمان فارس ، وصی شاہ ، اتباف ابرک، ریاض ندیم نیازی، پروفیسر غلام مصطفیٰ تبسم ، عمار اقبال ، پروفیسر سحر انصاری ، انور شعور و دیگر شامل ہیں۔
=============================
آجکل ساکنانٍ شہرٍ قائد کی جانب سے25 فروری 2023 کے دن ایک عالمی مشاعرہ منعقد کرنےکا دعوت نامہ گردش میں ہے جس کی صدارت ایک ایسے شخص کو سونپی گئی ہے جو خواتین سے جنسی حراسانی کرنے کا ثابت شدہ مجرم ہے۔

ڈاکٹر نوین اس گھٹیا آدمی کی نیچ حرکات اور معاشرہ کے ان ہی جیسے دیگر افراد کے ہاتھوں رلُ کھلُ کے دینا سے چلی گئیں لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ شہر کی وہ تمام خواتین جو عورتوں کے حقوق کےلئے سر گرم ہیں وہ اس سانحہ یا واقعہ کو بھول گئی ہیں۔
ہم مختلف فورم پر کام کرنے والی تمام خواتین ساکنانٍ شہرٍ قائد کے اس عمل پر سراپا احتجاج ہیں اور ساکنانٍ شہرٍ قائد کے منتظمین سے توقع کرتے ہیں کہ جنسی حراسانی کے ملزم کی صدارت میں ہونے والا یہ پروگرام فوری طور پر منسوخ کیا جاۓ یا اس کی صدارت کو تبدیل کیا جاۓ۔

خواتین کے مسائل ، حقوق ، اور جنسی ہراسگی کے لئے کام کرنے والی تمام انجمنوں کی جانب سے گذارش۔
==========================