تباہ کن سیلاب متاثرین کی بحالی میں عالمی ،ملکی اور سماجی شخصیات کا کردار ،حدیقہ کیانی کی کاوشیں قابل ستائش

نعیم اختر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

خدمت میں عظمت ہے پاکستان میں گزشتہ سال آ نے والے سیلاب سے جو تباہی آ ئی اس سے بزاروں لوگ بے گھر ہو کر سڑکوں پر آ گئے اس تباہی پر عالمی برادری نے کھل کر دامے ،درمے،سخنے مدد کی مگر وہ اربوں کھربوں روپے کی امداد سیلاب متاثرین کی بحالی میں لگتی بندر بانڈ کی نذر ہو گئی افسوس صد افسوس متاثرین آ ج بھی کھلے آ سمان تلے بے یار و مددگار پڑے بحالی کےمنتظر ہیں حکومت کہیں نظر نہیں آتی ایسے میں اگر خدا ترس لوگ اور عالمی و ملکی سطح پر سماجی تنظیمیں آ گےنا آتیں تو ملک میں ایسا انسانی المیہ جنم لیتا جس کو سنبھالنا انتہائی مشکل ہو جاتا سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی کےلئے جہاں بہت سی این جی اوزاور سماجی شخصیات میدان میں آ ئیں ان میں ایک نام معروف گلوکارہ حدیقہ کیانی کابھی ہے جنہوں نے افواج پاکستان کی مددسے متاثرین کی بحالی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا یہ سلسلہ تاحال جاری ہےجمعہ کے بابرکت دن پاکستان کی معروف سنگر وسیلہ راہ کی چیف ایگزیکٹو حدیقہ کیانی بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے ایک بار پھرنصیرآباد پہنچ گئیں اس موقع پر انہوں نےکہاکہ نصیرآباد میں سیلاب سے متاثرہونے والے بےگھر مردو خواتین اور بیواؤں کو مکانات تعمیر کرکے انہیں چھت اور سایہ کی فراہمی ہماری ترجیحات میں شامل ہے پہلے فیز میں ایک سو پکے مکانات کو تعمیر کرکے متاثرین کے حوالے کر دیئے ہیں جبکہ دوسرے فیز میں دو سو مزید پکے مکانات بنا کر دینگے جس کا کام جلد شروع ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحصیل تمبو یونین کونسل خروس واہ۔یونین کونسل عبداللہ باڑی میں وسیلہ راہ این جی او کی جانب سے تعمیر کئے گئے مکانات کے معائنے اور مالکان کے حوالگی کرنے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایف سی 72ونگ کے کرنل کمانڈنٹ احمد خان و دیگر موجود تھے معروف سنگر حدیقہ کیانی نے سیلاب متاثرین خواتین اور بچوں سے گھل مل گئی بچوں کو اپنی گود میں اٹھاکر ان سے پیار کیا جبکہ سیلاب متاثرین کی خواہش پر حدیقہ کیانی نے مختلف سونگ بھی گائے جس سے متاثرین کے چہرے کھل اٹھے حدیقہ کیانی نے خواتین اور بچوں کو اپنے ہاتھوں سے مٹھائی بھی کھلائی حدیقہ کیانی نے مزید کہا کہ گزشتہ بارشوں اور سیلاب میں بلوچستان بلخصوص نصیرآباد بہت تباہی ہوئہ بہت زیادہ لوگ متاثر ہوا جس میں لوگوں کے مکانات منہدم ہو گئے اور لاکھوں کی تعداد لوگوں کھلے آسمان تلے سخت سردی میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے ہم نے فیصلہ کیا کہ بلوچستان کے سیلاب متاثرین بھائیوں کو تہنا نھی چھوڑیں گے اور متاثرین کی ہر ممکن مدد کرنا ہے اور ہم نے سب سے پہلے سیلاب متاثرین کو فوڈ ائٹمز تقسیم کئے اور اب سو گھر متاثرین کو پکے مکانات تعمیر کرکے ان کے حوالے کر دئیے ہیں جبکہ دوسرے فیز میں مذید دوسو پکے گھر متاثرین کےلئے تعمیر کئے جائیں گے۔حدیقہ کیانی نے کہاکہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں مسجد اسکول اور مینٹری سنٹر بنائے گئے ہیں نصیرآباد کی تحصیل چھتر کے علاقے کنڈی سمیت دیگر علاقوں میں بھی متاثرین کو گھر بناکر دیں گے اپنے معصیبت زدہ بہن بھائیوں بزرگوں اور بچوں کی مدد کے لیے ائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں اس موقع پر ایف سی 72ونگ کے کرنل کمانڈنٹ احمد سمیت دیگر پاک افواج اور ایف سی کے افسران اور جوانوں کو مبارک باد پیش کرتی ہوں جھنوں نے سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کی اور دیانت داری کے ساتھ ریلیف سامان تقسیم کیا
==================