سرجانی ٹاؤن میں رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کا کاروبار تباہ ہوگیاہے، سید معین الدین

معصوم اور قانون پسند شہری اپنے پلاٹوں سے محروم ہوگئے ہیں،آل سرجانی ٹائون پراپرٹی ڈیلرز ایسوسی ایشن
پلاٹ کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے آکشن اور قرعہ اندازی کے ذریعے فروخت کئے تھے
KDA کے 800 ایکڑ اراضی پر جعلی سندوں کہ ذریعے گوٹھ قائم کئے جارہے ہیں، کوئی پرسان حال نہیں ہے
سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا گیا،سپریم کورٹ اپنے احکامات پر سختی سے عمل درآمد کرائے
سرجانی ٹاؤن میں 800 ایکڑ اراضی پر قبضہ مافیا کا راج،رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اور الاٹیز گہری تشویش میں مبتلا
سرجانی ٹاؤن اسکیم 41 کے مختلف سیکٹرز پر قبضہ مافیا کا راج 8.9.10.13.14.15.16 مکمل طور پر قبضہ مافیا کے کنٹرول میں.
تمام ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، سپریم کورٹ آف پاکستان کے واضح احکامات پر بھی انتظامیہ عمل درآمد کرانے میں ناکام
کراچی ( رپورٹ نور احمد عباسی )
آل سرجانی ٹاؤن پراپرٹی ڈیلرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے چیئرمین سید معین الدین نے کہا ہے کہ سرجانی ٹاؤن میں رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کا کاروبار تباہ ہوگیاہے معصوم اور قانون پسند شہری اپنے پلاٹوں سے محروم ہوگئے ہیں، یہ پلاٹ کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے آکشن اور قرعہ اندازی کے ذریعے فروخت کئے تھے، KDA کے 800 ایکڑ اراضی پر جعلی سندوں کہ ذریعے گوٹھ قائم کئے جارہے ہیں بیلیٹ اور آکشن کے پلاٹوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، غریبوں بیواؤں کے پلاٹ بھی محفوظ نہ رہ سکے، ہم نے اپنی ایسوسی ایشن کے ذریعے تمام اداروں کی توجہ اس جانب مبذول کرائی، پر امن احتجاج بھی کئے پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر اس مسئلے کو اجاگر کیا لیکن بدقسمتی سے ابھی تک کوئی سنوائی نہیں ہوئی حتی کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا گیا، ہم سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اپنے جاری کردہ احکامات پر سختی سے عمل درآمد کراتے ہوئے اصل مالکان کو ان پلاٹوں کا قبضہ دلایا جائے اور سرجانی ٹاؤن میں لینڈ مافیاکی جانب سے قبضہ کی گئی زمینیں،پلاٹ اور مکان ان سے واگزار کرواکر ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے کہاکہ سرجانی ٹاؤن میں 800 ایکڑ اراضی پر قبضہ مافیا کا راج ہے،اور قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اور الاٹیز گہری تشویش میں مبتلاہیں۔ سرجانی ٹاؤن اسکیم 41 کے مختلف سیکٹرز 8. 9. 1 0. 1 3. 1 4. 15.16 مکمل طور پر قبضہ مافیا کے کنٹرول میں ہیں،حیرت کی بات ہے کہ تمام ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے واضح احکامات پر بھی انتظامیہ عمل درآمد کرانے میں ناکام ہوچکی ہے۔
================