کرغزستان اور پاکستان میں نرسنگ کی تعلیم کی ترقی کے لیے اشتراک کے امکانات بہت روشن ہیں، پروفیسر روبینہ حفیظ نرسنگ کی تعلیم میں دست تعاون بڑھانے کے لئے سینیئراساتذہ کو کرغزستان بھیجا جاسکتاہے، ڈائریکٹر نرسنگ ڈاؤ یونیورسٹی دنیا بھر میں نرسوں کی تعداد بڑھانے کے ضرورت ہے ، ہماری تربیت یافتہ نرسوں کی دنیا بھر میں کافی طلب ہے، پروفیسر روبینہ حفیظ

کراچی : کرغزستان اور پاکستان میں نرسنگ کی تعلیم کی ترقی کے لیے اشتراک کے امکانات بہت روشن ہیں۔ڈاؤ یونیورسٹی نرسنگ کی تعلیم میں دست تعاون بڑھانے پرتیار ہے۔ سینیئراساتذہ کو کرغزستان بھیجا جاسکتا ہے، یہ باتیں ڈاؤ ا انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری کی ڈائریکٹر پروفیسر روبینہ حفیظ نے کرغزستان سے آئے وفد کے اراکین کی جانب سے تعاون کے امکانات سے متعلق سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کی۔ کرغزستان کا نرسنگ کی تعلیم سےمتعلق سینیئراساتذہ کا ایک وفد ڈاکٹر یاسمین پارپیو اور ڈاکٹر رفعت جہاں کے ہمراہ نرسنگ انسٹی ٹیوٹ کے تعلیمی جائزےاور کلاسسز کے معائنے کے لیے پہنچا تھا۔قبل ازیں کرغزستان کے پانچ رکنی وفد نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ڈپا رٹمنٹ ڈاؤ انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری کا دورہ کیا اور ادارے کے انفرااسٹرکچر، تعلیمی،سائنسی اور تحقیقی سرگرمیوں کی تعریف کی۔ ڈاؤ انسٹیٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری کی ڈائریکٹر وپرنسپل پروفیسر روبینہ حفیظ نے دیگر عملے سمیت غیر ملکی وفد کی آمد کا خیرمقدم کیا۔ اس غیر ملکی وفد میں کرغزستان کے نرسنگ کے شعبے سے منسلک مس گلنارا، مس گلزات، مس علیمہ، مس گل نور، اور مسز گلزات شامل تھیں۔ ڈاؤ یونیورسٹی کی جانب سے انسٹی ٹیوٹ میں فراہم کی جانے والی سہولیات اور تعلیم کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ جس میں بتایا گیا کہ ڈاؤ انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری ایک وسیع و عریض تعلیمی ادارہ ہے ۔ ملاقات میں وفد کی جانب سےکرغزستان کے مختلف اداروں اور ڈاؤ یونیورسٹی کے مابین معاہدےکی خواہش کا اظہار بھی کیا گیا۔ بعدازاں وفد نے انسٹیٹیوٹ میں فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔ملاقات میں تعلیمی سرگرمیوں سمیت مختلف پرگرامز، تعلیمی معیار اور گائیڈلائنز کے امور پر گفتگو ہوئی، جس میں خصوصا عالمی ادارہِ صحت کے طے شدہ ایس ڈی جی کے مطابق نرسنگ کے شعبے کی ترقی اور معیار کی بہتری سمیت نرسوں کی کمی کو پورا کرنا شامل تھا۔ پروفیسر روبینہ حفیظ نے کہا کہ ڈاؤ انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری جیسے مزیداداروں کی ضرورت ہے جواسپتالوں سے منسلک ہوں۔ اسپتالوں میں نرسوں کی تعداد کا تناسب بھی عالمی معیار کے مطابق ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں نرسوں کی تعداد بڑھانے کے ضرورت ہے ، اسی طرح پاکستان میں بھی نرسوں کی کمی ہے، کیونکہ ہماری تربیت یافتہ نرسوں کی دنیا بھر میں کافی طلب ہے۔پاکستانی خواتین کو دیگر شعبوں کی طرح نرسنگ کے شعبے کو بھی اپنے کیریئر کا حصہ بنانا چاہیے۔ پاکستان میں بھی مغربی ممالک کی طرح نرسنگ کے شعبے کو عزت اور اہمیت دی جارہی ہے۔کرغزستان سے آئے دفد کی جانب سے ڈاؤ انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری میں طلباوطلبات کو فراہم کی جانے والی تعلیم و تربیت کی معیاری سہولتوں کا جائزہ لیا گیا ۔ وفد کی جانب سے ڈاؤ انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری میں فراہم کی جانے والی معیاری تعلیم اور تربیت کے ساتھ نرسنگ کے پیشے کو بہتر اور بااختیار بنانے کی کوششوں کو سراہا گیا۔ پروفیسر روبینہ حفیظ نے کہا کہ نرسزاسپتال میں مریضوں کو علاج فراہم کرنے کے ساتھ کمیونٹی سروس کے ذریعے بیماریوں کی روک تھام کے لیے عوامی آگاہی فراہم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ نرسنگ اینڈ مڈوائفری سے متعلق معیاری تعلیم فراہم کرکے پاکستان کے اسپتالوں میں نرسنگ کے ذریعے ہیلتھ کیئر سسٹم کو بہتر اور مضبوط بنانا اصل مقصد ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری تمام تر کوششیں غریب افراد کو بہتر طبی سہولتیں فراہم کرنے پر مرکوز ہیں اور ہم تمام نجی اور سرکاری اسپتالوں میں علاج کا معیار عالمی اسٹینڈرڈ کے برابر لانا چاہتے ہیں۔ ملاقات کے اختتام پر مہمانوں کویادگار کے طور پر سندھی اجرک کا تحفہ دیا گیا۔
===================