رمیز راجہ کا دور ون مین شو تھا کوئی بھی ان سے خوش نہیں تھا ، نجم سیٹھی اور تجربہ کار ہیں کرکٹ بورڈ کو بہتر انداز سے چلائیں گے سابق کھلاڑیوں کی رائے ۔ نجم سیٹھی انا پرست ہیں بابر کو ہٹا کر شان مسعود کو کپتان بنانا چاہتے ہیں ، بورڈ کا بیڑا غرق کریں گے ،مخالفین کا الزام ۔


رمیز راجہ کا دور ون مین شو تھا کوئی بھی ان سے خوش نہیں تھا ، نجم سیٹھی اور تجربہ کار ہیں کرکٹ بورڈ کو بہتر انداز سے چلائیں گے سابق کھلاڑیوں کی رائے ۔ نجم سیٹھی انا پرست ہیں بابر کو ہٹا کر شان مسعود کو کپتان بنانا چاہتے ہیں ، بورڈ کا بیڑا غرق کریں گے ،مخالفین کا الزام ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ میں رمیز راجہ کی جگہ نجم سیٹھی کے واپس آنے کے بعد سے یہ بحث چل رہی ہے کہ یہ فیصلہ نہیں ہوا ہے یا غلط ؟ نجم سیٹھی بورڈ کے معاملات کو بہتر بنائیں گے یا خراب ؟ رمیز راجہ اور ان کے حامی سخت ناراض ہیں پریشان ہیں اور بہت غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے دوسری طرف نجم سیٹھی کا ویلکم کرنے والوں کا کہنا ہے کہ نجم سیٹھی تجربہ کار ہیں اور بورڈ کے معاملات کو بہتر انداز سے چلائیں گے سابق کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ رمیزراجہ کے دور میں بورڈ ون مین شو بن کر رہ گیا تھا کوئی بھی ان سے خوش نہیں تھا انہوں نے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی اپنی مرضی چلاتے تھے جب کہ نجم سیٹھی کے دور میں ٹیم نے ماضی میں شاندار کامیابی حاصل کی اور بورڈ کی کارکردگی شاندار رہی اس لئے بجا طور پر توقع کی جاسکتی ہے کہ نجم سیٹھی کا آنے والا دور بہتر ہوگا ۔


سابق کپتان معین خان کہتے ہیں کہ رمیز راجہ کے دور میں بورڈ ون مین شو بن گیا تھا نجم سیٹھی تجربہ کار ہیں ان کے آنے سے بورڈ کے معاملات میں بہتری آئے گی بابر کو پہلے ہی کہا تھا بوجھ کم کرو ۔
ادھر خود رمیزراجہ سخت غصے میں ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ اس معاملے کو انٹرنیشنل فورم پر اٹھائیں گے آخر ایک شخص کو لانے کے لئے پورا آئین کیسے بدلا جا سکتا ہے ایسا صرف پاکستان میں ہی ہو سکتا ہے لیکن میں خاموش نہیں بیٹھوں گا دنیا کو بتاؤں گا ۔

دوسری طرف سوشل میڈیا پر نجم سیٹھی کے مخالفین الزام لگا رہے ہیں کہ وہ انا پرست شخصیت ہیں کیونکہ بابر کو رمیز راجہ نے کپتان بنایا تھا اس لیے وہ بابر کو ہر صورت ہٹانا چاہتے ہیں اور ان کی جگہ شاہد مسعود کو کپتان بنانا چاہتے ہیں جن کی ٹیم میں جگہ بھی مشکل سے بنتی ہے اگر ایسا ہوتا ہے تو نجم سیٹھی اپنی خواہشات کے تحت ٹیم کو تباہ کر دیں گے پاکستان کرکٹ کا نقصان ہوگا ۔

سابق کرکٹر توصیف احمد کہتے ہیں کہ ٹیم سلیکشن درست ہوئی ہے ڈومیسٹک کھلاڑیوں کو پرفارمنس کی بنیاد پر موقع دیا گیا یہ اچھی بات ہے کپتان پر زیادہ بوجھ نہیں ہونا چاہیے تینوں فارمیٹ کے لیے الگ الگ کپتان ہو سکتا ہے ۔
یہ بحث ہو رہی ہے کہ شرجیل خان کو ڈراپ کرنے کے حوالے سے شاہد آفریدی نے چیئرمین کے گرین سگنل کا ذکر کیوں کیا ؟ اگر سلیکشن چیئرمین نے کرنی ہے تو پھر شاہد آفریدی اور ان کے ساتھی کیا کر رہے ہیں؟ آفریدی نے کہا کہ شرجیل خان کو 24 کھلاڑیوں میں شامل کیا گیا تھا لیکن آخری سولہ کھلاڑیوں میں شامل نہ کرنے کی وجہ چیئرمین کا گرین سگنل نہ ملنا تھا ۔
=======================