سجاول کی خبریں )(2

محکمہ اطلاعات سندہ ضلع سجاول

(ہینڈ آؤٹ)

جاری منصوبوں کو معیار کے ساتھ مقررہ وقت پر مکمل کیا جائے۔ سید ایاز علی شاہ شیرازی

صفائی ستھرائی، پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے. رکن قومی اسمبلی

سجاول، 16 – دسمبر 2022ء (ھ آ): پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی سید ایاز علی شاہ شیرازی کی زیر صدارت ضلع کے ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت و دیگر مختلف مسائل کا جائزہ لینے کے متعلق ڈپٹی کمشنر آفس سجاول میں ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر سیکنڈری محمد صدیق میمن، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر پرائمری کریم بخش زنئور، اسسٹنٹ کمشنر فہد میر، ایکسین پبلک ہیلتھ، ہائی وے، بلڈنگز، ایریگیشن، ایجوکیشن ورکس اور ایکسین کوسٹل ہائی وے، سجاول، بٹھورو اور دڑو کے ٹاؤن افسران کے علاوہ این آر ایس پی و دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر سید ایاز علی شاہ شیرازی نے ضلع میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی سست روی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تمام انجنیئرز کو سختی سے ہدایت کی کہ آئل و گیس اور اے ڈی پی سمیت تمام جاری منصوبوں کو معیار کے ساتھ مقررہ وقت پر مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو سہولیات فراہم ہو سکیں۔ انہوں نے انہیں مزید ہدایت کی کہ سجاول، میرپور بٹھورو اور دڑو سمیت تمام ٹاؤنز میں صفائی ستھرائی، پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے ایکسین پبلک ہیلتھ کو ہدایت کی کہ سجاول شہر میں لگے ہوئے فلٹر پلانٹ کو فوری طور پر فنکشنل کیا جائے تاکہ لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر ہو سکے۔ قبل ازیں تمام متعلقہ انجنیئرز و دیگر افسران نے ضلع سجاول میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت اور مسائل کے متعلق بریفنگ بھی دی۔
ھ آ نمبر 211 (م ع ج)

——

محکمہ اطلاعات سندہ ضلع سجاول

(ہینڈ آؤٹ)

سجاول :16 دسمبر 2022 (ھ. آ) ملک بھر کی طرح ضلع سجاول میں بھی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہداء سے اظہار یکجہتی کیلئے اسسٽنٽ کمشنر سجاول فہد میر سہتو کی قیادت میں ڈی سی کمپلیکس سے سجاول چوک تک ایک ریلی نکالی گئی – جس میں روینیو، تعلیم، صحت، سوشل ویلفیئر، لوکل گورنمنٹ ، زراعت، آبپاشی، پبلک ہیلتھ ،ایجوکیشن ورکس و دیگر مختلف محکموں کے افسران و عملے سمیت مختلف این جی اوز کے نمائندوں، سوسائٹی، معززين اور عوام نے شرکت کی – اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر سجاول فہد میر سہتو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 16دسمبر 2014 ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا جب دہشتگردوں نے آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور پر حملہ کر کے نہتے اور معصوم سو سے زائد طلباء اور اساتذہ کو شہید کیا ،قوم اس دن کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی، سانحہ اے پی ایس کو سات سال گزر گئے لیکن معصوم بچوں اور اساتذہ کی شہادت کا غم آج بھی تازہ ہے- انکا کہنا تھا کہ پوری پاکستانی قوم ان شہداء کے اہلخانہ کے دکھ اور غم میں برابر کے شریک ہیں ۔انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور اہلکاروں نے بڑی بہادری اور دلیری سے دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے ملک سے دہشتگردی کو ختم کیا، ان اہلکاروں کی لازوال قربانیوں سے ملک میں امن قائم ہوا – علاوہ ازیں ضلع کے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں بھی سانحہ اے ایس کے شہداء کی یاد میں تقاریب کا انعقاد کیا گیا.