لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز کے وائس چانسلر دوست محمد بلوچ کا جیوے پاکستان ڈاٹ کام کو خصوصی انٹرویو ، ملاقات محمد وحید جنگ ۔ لسبیلہ یونیورسٹی تمام تر دستیاب وسائل کو بروئے کار لاکر ملک کو سمندری حوالے سے درپیش چیلنجوں کے حل کے لیے ریسرچ اور بہتر عوامی آگاہی کے لیے خدمات سرانجام دے رہی ہے ۔روز اول سے جامعہ لسبیلہ کی یہ کوشش رہی ہے کہ اپنے تعلیمی اور مطالعاتی وسائل کو بروئے کار لاکر ملک میں ماہی گیروں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے طبقے کو درپیش مسائل کا مناسب اور دیرپا مستحکم حل تلاش کرے ، یہ بات سب جانتے ہیں کہ خوراک اور روزگار کی فراہمی کیلئے فشریز کا شعبہ انتہائی مفید ہے اور فشریز کی صنعت میں ماہیگیر ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اس لئے ان کو درپیش چیلنجوں کا حل اور ان کی سہولتوں کے لیے خدمات ضروری ہیں ۔
گزشتہ دنوں ایک ملاقات میں دوست محمد بلوچ نے لسبیلہ یونیورسٹی کی کارکردگی اور خدمات کے حوالے سے جیوے پاکستان ڈاٹ کام کے لیے محمد وحید جنگ کے سوالات پر بتایا کہ لیکن انٹرنیشنل میری ٹائم کونفرنس کا اہتمام کیا جا رہا ہے یہ وقت کی ضرورت ہے اس طرح کے ڈائیلاگ ہونے چاہیے اور پروگرام ہونے چاہیں حاضرین اور سامعین کی معلومات کے لئے ایسے پروگرام اہمیت کے حامل ہوتے ہیں وہاں آگے بڑھنے کا راستہ نظر آتا ہے اور خیالات کا تبادلہ ہوتا ہے موجودہ اور آنے والے وقت کے چیلنجوں کی نشاندہی ہوتی ہے اور ان کے حل پر بات کی جاتی ہے ۔
اس سوال پر کہ کیا لسبیلہ یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کی جارہی ہے ؟ دوست محمد بلوچ نے بتایا جی ہاں بالکل پی ایچ ڈی ہو رہی ہے کیوں کہ یہ واحد یونیورسٹی ہے واٹر میرین سائنسز پر ۔آپ کو ہماری یونیورسٹی کے نام سے ہی پتہ چل جاتا ہے کہ یہ ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز کے حوالے سے کام کر رہی ہے کئی سالوں کے دوران اب ہماری فیکلٹی بھی اچھی ڈویلپ ہو چکی ہے انٹرنیشنل اشتراک ہے چین کے ساتھ مل کر کافی ریسرچ رہی ہے ہم امید کرتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں بلوچستان حکومت اور وفاقی حکومت مزید فنڈنگ کرے گی تاکہ زیادہ ریسرچ کر سکیں اور ہیومن ریسورسز تیار کرسکیں لسبیلہ یونیورسٹی کے چار بڑے ڈیپارٹمنٹ ہیں جن میں میرین سائنسز ، فشریز ، ڈیپارٹمنٹ آف میرین جیالوجی اور کوسٹر ڈویلپمنٹ شامل ہیں انچارج ڈپارٹمنٹ میں بی ایس ایم ایس کر آرہے ہیں محدود وسائل کے باوجود کافی کام ہو رہا ہے جس پر فوکس ہے ۔
اس سوال پر کہ کیا ورلڈ میری ٹائم ڈے کی مناسبت سے جامعہ میں بھی کوئی پروگرام اور سیمینار ہوتا ہے ؟ انہوں نے بتایا جی ہاں بالکل ہم مختلف پروگرام سیمینار ورکشاپس کرتے ہیں انٹرنیشنل ٹی وی مناتے ہیں حال ہی میں 3 انٹرنیشنل کانفرنس منعقد کرائی گئی ہیں ۔ میرین بیالوجی پر امریکہ اور چین کے ماہرین نے آن لائن شرکت کی یونیورسٹی کی جانب سے کانفرنس سیمینار اور ٹریننگ پروگرام کر جاتے ہیں آگاہی مہم چلائی جاتی ہے بیچ ڈے منایا جاتا ہے ۔
اس سوال پر کے یونیورسٹی سرکاری ہے یا پرائیویٹ اور پرائیویٹ سیکٹر میں مزید کون سی یونیورسٹی یہ کام کر رہی ہیں ؟ انہوں نے بتایا کہ یہ سرکاری یونیورسٹی ہے اس کے علاوہ کراچی یونیورسٹی اور بحریہ یونیورسٹی میں میری ٹائم کے مضمون کو پڑھایا جاتا ہے تین یا چار یونیورسٹیز ہیں یہاں میری ٹائم پڑھائی جا رہی ہے لیکن ہماری یونیورسٹی اس شعبے کی پہلی یونیورسٹی ہے اور میری ناکامی کے حوالے سے ہمارے بڑے خواب ہیں آنے والے وقت میں مزید گری پروگرام متعارف کرائیں گے سندھ اور پنجاب میں فریش واٹر خوشی کے حوالے سے سندھ اور پنجاب یونیورسٹی میں خواہش ہے کہ مزید کام ہو انہوں نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں یونیورسٹی آف گوادر کے حوالے سے سن رہے ہیں کہ اسے میری ٹائم یونیورسٹی بنانے پر غور کیا جا رہا ہے ۔ ہم سب ملک کی ترقی چاہتے ہیں ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اعلی تعلیم اور ریسرچ پر بہت توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔
==========================