لوڈشیڈنگ ایک لعنت ہے، جو کہ اس وقت پورے ملک میں ہے

لاڑکانہ
رپورٹ عاشق خان
====================================


لوڈشیڈنگ ایک لعنت ہے، جو کہ اس وقت پورے ملک میں ہے، بجلی کی ملکی ضرورت 28 ہزار میگاواٹ، اور پیداوار 22 ہزار میگاواٹ ہے، حکومت نے بجلی بنانے کے اپنے پاور ہائوسز بند کیے ہوئے ہیں، نجی کمپنیز سے مہنگی بجلی خریدی جارہی ہے، سیپکو کو چالیس فیصد اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے، ٹی وی ٹیکسز سمیت دیگر کئی ٹیکس صارفین سے بجلی کے بلوں میں وصول کیے جارہے صارفین کا غصہ سیپکو ملازمین کو جھیلنا پڑ رہا ہے واپڈا ہائیڈرو لیبر یونین کے مرکزی صدر عبدالطیف نظامانی کی لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس تفصیلات کے مطابق


واپڈا ہائیڈرو لیبر یونین کے مرکزی صدر عبدالطیف نظامانی، صوبائی رہنما اقبال خان اور ڈویژنل صدر نثار شیخ کیجانب سے لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لوڈشیڈنگ ایک لعنت ہے، جو کہ اس وقت پورے ملک میں ہے، بجلی کی ملکی ضرورت 28 ہزار میگاواٹ، اور پیداوار 22 ہزار میگاواٹ ہے، حکومت نے بجلی بنانے کے اپنے پاور ہائوسز بند کیے ہوئے ہیں، نجی کمپنیز سے مہنگی بجلی خریدی جارہی ہے، حکومت کو چاہئیے کہ وہ کوئلے کے اپنے ذخائر استعمال کر کے بجلی بنائے اس وقت ہم آسٹریلیا سے کوئیلہ درآمد کر رہے ہیں اور افغانستان سے بھی خریداری کی کوشش ہو رہی ہے انکا مزید کہنا تھا کہ سیپکو میں چالیس فیصد تک عملے کی کمی کے باعث دیگر سیپکو ملازمین پر کام کا اضافی بوجھ ہے


جبکہ ایک جانب شدید گرمی میں گھنٹوں طویل لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے تو دوسری جانب ٹی وی ٹیکس سمیت متعدد دیگر ٹیکسز کی رکوری بلز میں شامل کر کے صارفین سے وصول کی جارہی ہیں تاہم صارف کا غصہ فیلڈ میں صرف سیپکو ملازمین کو بھگتنا پڑ رہا ہے، موجودہ وفاقی حکومت نے اقتدار میں آتے ہیں ملازمتوں پر چھ ماہ کی پابندی عائد کر دی ہے اور اس پابندی کے دورانیہ کے ختم ہونے کہ بعد بھی بتایا جا رہا ہے کہ فکسڈ تنخوا پر ملازمتیں دی جائیں گیں، کوئی پے اسکیل نہیں ملے گا اگر ایسا ہوا تع ملازمین اپنے گھر کے راشن کا بوجھ بھی بہ مشکل اٹھا سکیں گے، ملازمین کی کوئی سوشل سیکیورٹی نہیں ہوگی اور یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، کبھی کہتے ہیں سیپکو سندھ حکومت کے حوالے کر دیں گے کبھی کہتے ہیں نجکاری کر دیں گے ملازمین بے حد پریشان ہیں، ہماری کوشش ہوگی کہ ٹیکس رکوری حکومت بجلی کے بلز کے ذریع نہ کرے یہ کام متعلقہ اداروں


کودیے جائیں، سیپکو رہنمائوں کا مزید کہنا تھا کہ ایشیائی ممالک میں جن جن ممالک نے اپنے اداروں کی نجکاری کی ان ممالک میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا اور اداروں کی کارکردگی بھی متاثر ہوئی واپڈا ہائیڈرو لیبر یونین کے رہنما ملازمین اور مزدوروں کی جدوجہد کو عالمی سطح تک لے کر جاچکے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر دیگر ممالک کو دیکھا اور جانچا جائے گا کہ وہاں بجلی کی ترسیل کا نظام کس طرح چل رہا ہے، رہنمائوں کا مزید کہنا تھا کہ لاڑکانہ میں پانچ سو کے وی گرڈ اسٹیشن کی اشد ضرورت ہے حکمرانوں اور مقامی سیاستدانوں سے اس کا مطالبہ بھی کریں گے لاڑکانہ گرڈ اسٹیشن کی حالت حساس ہے، جسے مکمل ایکریڈیشن کی بھی ضرورت ہے انکا مزید کہنا تھا کہ بی او ڈی میں دیہی سندھ کا کوئی نمائیندہ نہیں جبکہ سربراہ کی کراچی کا ہے ان افسران کو مقامی علاقوں کے مسائل کا علم ہی نہیں لاڑکانہ میں بجلی ترسیل کا انفراسٹرکچر انتہائی ناقص ہو چکا ہے آئے روز ہائی ٹرانسمیشن لائینز گر جاتی ہیں اس صورتحال پر قابو پانا ضروری ہے، پریس کانفرنس میں ڈویژنل رہنما محمود پٹھان سمیت دیگر شریک تھے، واپڈا ہائیڈرو لیبر یونین کے رہنمائوں نے گائوں سجاول تنیو جا کر شہید میجر سعید تنیو کے ورثہ سے انکی شہادت پر تعذیت بھی کی۔

===========================================