کمزور ترین معاشی پالیسیوں نے کاروبار ختم،معیشت کا بیڑہ غرق کردیا،زبیرطفیل سیاستدان الزامات اور انتقامی سیاست کوہمیشہ کیلئے دفن کرتے ہوئے ملک کے بہتر مفاد میں سوچیں

کمزور ترین معاشی پالیسیوں نے کاروبار ختم،معیشت کا بیڑہ غرق کردیا،زبیرطفیل
سیاستدان الزامات اور انتقامی سیاست کوہمیشہ کیلئے دفن کرتے ہوئے ملک کے بہتر مفاد میں سوچیں
وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کمرشل بینکوں کے اختیارات میں کمی کرے،صدر یونائٹیڈ بزنس گروپ
کراچی(29جولائی2022)پاکستان کی بزنس کمیونٹی کے سب سے بڑی نمائندہ تنظیم یونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی) کے صدر اورایف پی سی سی آئی کے سابق صدر زبیرطفیل نے کہا ہے کہ حکومت کی کمزور ترین معاشی پالیسیوں نے ملک کی معیشت سمیت ہر چیز کا بیڑہ غرق کردیا ہے جس کا خمیازہ نہ صرف کاروباری برادری بلکہ عوام بھی بھگت رہے ہیں، حکومت


کی ڈالر پر قابو پانے میں ناکامی،بینکوں کی جانب سے ڈالرز کی بلیک میں فروخت اوراسٹیٹ بینک کا مستقل گورنر مقرر نہ کرنے کی پالیسی ملک کا مستقبل داؤ پر لگارہی ہے، ایکسپورٹ کم ہونے سے ملک میں ڈالرز کی آمد میں کمی آتی جارہی ہے جبکہ ملک میں بڑھتی ہوئی بے یقینی سے بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زرمیں بھی کمی کا خدشہ ہے ان حالات میں حکمران اور اپوزیشن جماعتوں کے سیاستدان الزامات اور انتقامی سیاست کوہمیشہ کیلئے دفن کرتے ہوئے ملک کے بہتر مفاد میں سوچیں اور اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو انکاحال بھی سری لنکا جیسا ہوسکتا ہے۔زبیرطفیل نے کہا کہ موجودہ حکومت کی تمام مسائل سے بے اعتناعی یہ ثابت کررہی ہے کہ وہ کاروبارکو ختم کرنا چاہتی ہے کیونکہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ ڈالر کے بڑھتے ہوئے قدم روپے کو روندتے ہوئے ہر سطح کے کاروبار کو سرخ دائروں میں بند کرتے جارہے ہیں،امپورٹرز کوڈالرز نہ ملنے سے ملک کیلئے خام مال


کی درآمدمشکل ترین ہوتی جارہی ہے،بینکس بلیک میں ڈالرز فروخت کررہے ہیں،صرف چند ماہ میں ملکی معیشت کا جنازہ نکال دیاگیا ہے،زرِمبادلہ کے ذخائر میں کمی آرہی ہے، گزشتہ ڈھائی سے تین ماہ میں ڈالرکے مقابلے میں روپیہ 64 روپے تک گر چکا ہے، روپے کی قدر میں کمی سے پیٹرول، بجلی اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے،آج سیاسی محاذ آرائی اورحکمرانوں کی عدم توجہی سے معیشت گہری کھائی جانب جارہی ہے جسے روکنے کیلئے فوری اور عملی اقدامات کرنا ہونگے۔صدر یو بی جی نے ایک بار پھر حکومت کو تجویز دی کہ فوری طور پر مستقل گورنر اسٹیٹ بینک کا تقرر کیا جائے،ڈالر کے ریٹ کوماہانہ بنیاد پر فکسڈ کیا جائے اور بینکوں کی اسپیکیولیشن پر قابو پانے کیلئے وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کمرشل بینکوں کے اختیارات میں کمی کرے۔

==================================