عارف حبیب۔ اندھیروں میں روشنی کی امید دلانے والا باہمت انسان ، بزنس کمیونٹی اور متعلقہ سرکاری حکام مشکل معاشی صورتحال میں عارف حبیب جیسی ذہین اور تجربہ کار شخصیات سے رہنمائی لیں۔

پورے ملک کی تاجر صنعتکار برادری اس بات پر متفق ہے کہ ملک کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے حکومت اپنے طور پر ہاتھ پاؤں مار رہی ہے لیکن بزنس کمیونٹی کو آگے بڑھنا ہوگا ۔ یہ وقت آپس میں انتشار پھیلانے کا نہیں بلکہ اتحاد اور اتفاق کے ساتھ فیصلہ کرنے کا ہے ملک اور قوم کی خاطر کیے جانے والے مشکل فیصلوں میں سب کو کڑوا گھونٹ پیتے ہوئے ایسے فیصلے کرنے پڑیں گے تاکہ ملکی معیشت کو مشکلات سے نکالا


جاسکے گزشتہ دنوں چیئرمین آباد محسن شیخانی نے اپنے عہدے سے استعفی دیتے ہوئے بزنس کمیونٹی

کو مخاطب کیا تھا کہ اپنی اہمیت کو سمجھیں اور اپنا کردار ادا کریں اگر یہ وقت ضائع کردیا تو پھر پچھتاوا رہ جائے گا یہی وقت ہے کہ بہتر اور فوری فیصلے کیے جائیں

اور بزنس کمیونٹی کو اپنا کردار مثبت انداز سے ادا کرنا ہوگا زیادہ جرات اور ہمت کا مظاہرہ کرنا ہوگا جو لوگ مسائل کو سمجھتے ہیں ادراک رکھتے ہیں اور ان کا حل بھی تلاش


تلاش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں انہیں آگے لایا جائے ۔آج بزنس کمیونٹی کو سراج قاسم تیلی جیسی

شخصیات کی کمی شدت سے محسوس ہو رہی ہے وہ ہمیشہ مشکل حالات میں ایک مضبوط اور توانا آواز بن کر سامنے آتے تھے اور کھل کر مسائل پر بات کرتے تھے ۔


آج بزنس کمیونٹی کو جراتمندانہ اظہار خیال کرنے والوں کی ضرورت ہے ۔ اگر معاشی طور پر مشکلات بڑھ گئی ہیں اور اندھیرا نظر آرہا ہے تو سرنگ کے دوسرے کنارے پر روشنی دکھانے والے لوگ آج بھی موجود ہیں ویسے تو بہت سے نام ہیں لیکن اندھیروں میں روشنی کی امید دلانے والا ایک باہمت انسان عارف حبیب ہے وہ ہمیشہ ملک و قوم کے بہتر مستقبل کے لیے اپنی توانائیاں صرف کرتے آئے ہیں


یہ وقت ہے کہ بزنس کمیونٹی اور سرکاری متعلقہ کام عارف حبیب جیسی ذہین اور قابل شخصیات کی خدمات سے بھرپور استفادہ کریں اور ان سے رہنمائی لیں ۔ بزنس کمیونٹی کے دیگر رہنماؤں عہدیداروں کو بھی آگے آنا چاہیے یہ وقت ڈالر ملک سے باہر بھیجنے کا نہیں ہے بلکہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو مضبوط اور مستحکم بنانے کا ہے اس کام میں ہر کسی کو اپنا حصہ ڈالنا چاہیے یہ ملک ہے تو ہم سب ہیں یہ ملک ہے تو سب کا کاروبار ہے سب کا مستقبل ہے ۔
===============================================

ایس اینڈ پی نے پاکستان کا کریڈٹ آؤٹ لک منفی کردیا، بلوم برگ

کراچی (نیوز ڈیسک) بلوم برگ کا کہنا ہے کہ ایس اینڈ پی نے پاکستان کا کریڈٹ آؤٹ لک منفی کر دیا،اسٹیٹ بینک کے قائم مقام سربراہ کا کہنا ہے کہ ملک اپنی موجودہ مشکلات سے بچنے کے لیے پوری طرح لیس ہے۔ تفصیلات کے مطابق بلوم برگ کا کہنا ہے کہ ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز نے پاکستان کے کریڈٹ آؤٹ لک کو غیر جانبدار سے منفی کر دیا جیسا کہ اجناس کی اونچی قیمتوں، روپے کی قدر میں گراوٹ اور عالمی مالیاتی حالات سخت ہونے سے ملک کی بیرونی پوزیشن کمزور ہوجاتی ہے۔ بلوم برگ کے مطابق ایس اینڈ پی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ اگر دوطرفہ اور کثیر جہتی قرض دہندگان کی حمایت تیزی سے ختم ہوجاتی ہے یا اگر قابل استعمال غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر مزید کم ہوجائیں تو قوم کی مزید تنزلی ہوسکتی ہے۔ کمپنی نے ایکواڈور اور انگولا کے برابر منفی بی پر ملک کی درجہ بندی کی بھی توثیق کی۔ پاکستانی روپیہ اس سال ڈالر کے مقابلے میں اپنی قدر کا 30 فیصد سے زیادہ کھو چکا ہے۔موڈیز انویسٹرز سروس اور فچ ریٹنگز پہلے ہی ملک کے بارے میں منفی نقطہ نظر رکھتے ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایک سابق ملازم، جو اب پاکستان کے مرکزی بینک کے قائم مقام سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، سید کا ماننا ہے کہ ملک اپنی موجودہ مشکلات سے بچنے کے لیے پوری طرح لیس ہے۔ یہ صرف سست مارکیٹوں کی انفرادی ممالک کے حالات کے بارے میں ایک اہم نقطہ نظر لینے کے لئے تیار نہ ہونے کی وجہ سے ہے کہ پاکستان خود کو دیگر زیادہ خطرے سے دوچار معیشتوں کے ساتھ پاتا ہے۔
https://e.jang.com.pk/detail/194782
============================================================
زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالر سے بھی کم
29 جولائی ، 2022

کراچی(اسٹاف رپورٹر)غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ایک ہفتہ کے دوران 75 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی کمی سے 9 ارب ڈالر کی سطح سے بھی نیچے آگئی۔ 22 جولائی کو زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 8 ارب 57 کروڑ 51 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی ۔ ذرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 14 ارب 41 کروڑ 46 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔ کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 83 کروڑ 95 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں 82 کروڑ 69 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی کمرشل بینکوں کے ذخائر 7 کروڑ 34 لاکھ ڈالر کم ہوگئے ۔
https://e.jang.com.pk/detail/194791
===================================================