اسٹیبلشمنٹ نے اس بار مداخلت کے لے صحافت کا انتخاب کیا ھے……..


اسٹیبلشمنٹ نے اس بار مداخلت کے لے صحافت کا انتخاب کیا ھے ایک بڑے میڈیا گروپ کے صحافی کو یہ باور کرایا گیا ھے ہم معاملات ٹھیک کرنا چہاتے ہین اس لے ایک سیاسی قیادت کے درمیان مذاکرات کرانے کی کوششین تیز کی ہیں ۔ یہ بھی دعوا کیا جا رہا ھے کہ عمران خان بھی تیار ہیں ۔ صدر عارف علوی سے بھی کہلوایا گیا ہے کہ ملک میں قومی حکومت ہونی چاھے۔ دیکھنا ھے عمران خان اس تجویز پر کیا رد عمل دیتا ھے۔
====================================


فضل الرحمان کا بیان۔ پنجاب کیس میں کوئی ادارہ غیر جانبدار ثابت نہیں ہوا۔ یہ جمہوریت کو نقصان پہنچانے کا گیم پلان ہے۔
===================================


قومی امور میں نرم یا سخت مداخلت ہرگز قبول نہیں کریں گے۔اگر ملک کی سلامتی چاہتے ہیں تو تمام ادارے اپنی حدود میں رہیں۔

ادارے اپنے دائرہ اختیار کی حدود سے تجاوز نہ کریں،اسی تجاوز سے بحران پیدا ہوتے ہیں اور پھر خود پیدا کردہ بحران کا علاج کرنے کے لئے وہی ادارے آ جاتے ہیں، یہ تماشا بند ہونا چاہئے،انہوں نے کہا کہ جس وقت عمران کی حکومت تھی تو عدالتیں اور مقتدرہ نے اسے مکمل اور غیرمشرط حمایت دی لیکن جب سے پی ڈی ایم کی حکومت آئی پارلیمانی اور انتظامی امور میں مداخلت شروع ہو گئی،انہوں نے کہا کسی سے بلیک میل ہوں گے نہ دباو میں آئیں گے تمام فیصلے آئین کے مطابق پارلیمنٹ میں طے ہوں گے۔
عمران کی کوئی سیادی حیثیت نہیں حکومت آئین و قانون کے مطابق عمران دور کی کرپشن کی تحقیقات کرے اور بلاتفریق سب کا کڑا احتساب بھی کرے۔
================================

چند جج صاحبان فیصلے کر رہے ہیں، قمر کائرہ

پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ چند جج صاحبان بیٹھ کر فیصلے کررہے ہیں، کچھ ججوں کے کمنٹس پر حکومت اور اتحادیوں کو تحفظات ہیں۔

لالا موسیٰ میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ملک جس حالت میں ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کیس میں فل کورٹ بیٹھے۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو اس متنازع معاملے پر اپنا دامن بچانا چاہیے، کسی بھی جج کے فیصلے پر سیاست دانوں کو بات کرنے کا اختیار ہونا چاہیے۔

قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ عدالت کے فیصلے کی بنیاد پر ق لیگ کے ووٹ مسترد ہوئے، پارلیمانی پارٹی الیکشن کے بعد کی پیداوار ہوتی ہے، پارلیمانی پارٹی کا مینڈیٹ نہیں ہوتا، مینڈیٹ مدر پارٹی کا ہوتا ہے، قیادت کا ہوتا ہے۔

حمزہ کل تک ٹرسٹی وزیراعلیٰ، وہ ایسے اختیارات استعمال نہیں کریں گے جس سے انہیں سیاسی فائدہ ہو، بظاہر ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ ہمارے فیصلے کے برعکس، سپریم کورٹ

ان کا مزید کہنا ہے کہ ایک طرح کے حالات میں بھی مختلف فیصلے آتے رہے ہیں، ہمارے تحفظات ہیں کہ ایک ہی بینچ اس طرح کے فیصلے کررہا ہے، اعلیٰ عدلیہ کو اس معاملے کو ٹھنڈے دل سے سننا چاہیے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما کا یہ بھی کہنا ہے کہ عدلیہ ہم سب کے لیے قابل احترام ہے، فل کورٹ بنانے پر عدالت کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

چیف جسٹس پاکستان عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلافپرویز الٰہی کی درخواست پر حمزہ شہباز کو کل تک بطور ٹرسٹی وزیراعلیٰ کام کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے کہا کہ حمزہ ایسے اختیارات استعمال نہیں کریں گےجس سے انہیں سیاسی فائدہ ہو، پیر تک حمزہ شہباز صرف روٹین کے امور سرانجام دیں گے

https://jang.com.pk/news/1115399
===========================================================

اسلام آباد (محمد صالح ظافر) سپریم کورٹ کی کارروائی کا کسی وقت بھی بائیکاٹ کیا جاسکتا ہے۔ عدالت عظمیٰ میں پرویز الٰہی کی درخواست میں مدعا علیہ کے وکیل وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان کے سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ پر عدم اعتماد کے اظہار کے تناظر میں کارروائی کا بائیکاٹ کر سکتے ہیں اور کہا کہ ہمیں اس بنچ سے انصاف کی توقع نہیں ہے۔

قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا تھا کہ ’’ہم یکطرفہ فیصلہ قبول نہیں کریں گے‘‘۔ ان کا یہ بیان سپریم کورٹ کے مختصر فیصلے کے بعد سامنے آیا جس میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ حمزہ شہباز پیر کے دن تک ٹرسٹی وزیراعلیٰ کے طور پر کام جاری رکھ سکتے ہیں۔

پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری کے وکیل عرفان قادر نے سپریم کورٹ کے مختصر فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ فیصلے سے پہلے پارلیمانی سماعت کے بغیر کیسے فیصلہ دیا جاسکتا ہے۔

جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے بینچ کے قیام پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فل بینچ قائم کیا جانا چاہئے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بیچ کے قیام اور اس کی سماعت پر ملک بھر کے کونے کونے سے نظریں لگی ہوئی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی تین رکنی بینچ کی کارروائی کا کسی بھی وقت بائکاٹ کیا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا ان کے کلائنٹ سے مشاورت کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ تاہم انہوں نے مختصر فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا اس بینچ کے قیام پر کافی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔

https://jang.com.pk/news/1115291
===========================================================

پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ بیگم صفدر اعوان کا گالم گلوچ بریگیڈ میدانِ عمل میں نکل آیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا اور پریس کانفرنس کے ذریعے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ طلال چوہدری جیسے بدنامِ زمانہ اداکار ججز کے خلاف بولنےکے لیے لانچ کر دیے گئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے سیکریٹری بار کونسل کے قتل کا نوٹس لے لیا

اُنہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ اور ش لیگ کے لیے موجودہ صورتِ حال سو پیاز اور سو چھتر کھانے کے مترادف ہے۔

فیاض چوہان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب تو ن لیگ بھی فوری الیکش کا مطالبہ کرنے کی دھمکیاں دینے لگ گئی ہے
https://jang.com.pk/news/1115373
===============================================

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مریم نواز اب اینٹی اسٹیبلشمنٹ چورن بیچیں، عدلیہ کے خلاف بیانات شروع ہوگئے، فوج کےخلاف اگلے چند دنوں میں شروع ہوجائیں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ سو پیاز اور سو چھتر کا محاورہ جیسا ن لیگ پر صادق آتا ہے اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ نے اسٹبلشمنٹ کی کوکھ سے جنم لیا، آپس میں طے کیا ایک پرو اسٹیبلشمنٹ سیاست کرے گا، دوسرا اینٹی اسٹیبلشمنٹ منجن بیچے گا۔

ایک کا منجن ناکام ہو تو دوسرا آگے کر دو، یہی فارمولا اگلی نسل میں ٹرانسفر کیا جا رہا ہے، اب ن لیگ کو لگا عمران خان کے خلاف اسٹبلشمنٹ سے نتھی ہو کر بڑی غلطی ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ اس اسکیم میں خامی یہ ہے کہ 1990 والے لوگ اب نہیں اور مقابلہ بھی عمران خان سے ہے، ن لیگ کی حکمت عملی اسے سیاست سے مکمل باہر کر دے گی لیکن اداروں کو نقصان ہوگا۔

پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ اپنی حدود میں رہتے تو کچھ نہیں تھا لیکن بہرحال اب اداروں کو ن لیگ نے ٹارگٹ کرنا ہے۔
https://jang.com.pk/news/1115375
================================================

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال نے اکتوبر میں الیکشن کی تجویز سے لاعلمی کا اظہار کر دیا۔

صحافی کے سیاسی جماعتوں کے درمیان قومی مفاہمت کرائے جانے کی حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ عمران خان ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پھندا ٹائٹ ہوتا دیکھ کر قومی مفاہمت کی تجاویز دے رہے ہوں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسی بھی قومی مفاہمت میں غیر ملکی فنڈنگ پر این آر او شامل نہیں ہو سکتا۔
==========================================

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اداروں کو گالی اور دھمکی دینے والا اداروں کا ٹھیکے دار نہ بنے۔ عمران خان کو اقتدار میں واپسی کے لیے کھیل کھیلنے نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی آئین اور قانون کے ساتھ کھلواڑ نہیں کرنے دیں گے اور عمران خان نے اعتراف کیا حکومت چلانے کے لیے اداروں اور ایجنسیوں کی مدد لی۔ دھونس، دھمکی، گالی سے انصاف کا قتل نہیں کرنے دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی معاملات عدالتوں میں جانے سے لامتناہی کیسز کا سلسلہ شروع ہو جائے گا، قمر زمان کائرہ

مریم اورنگزیب نے کہا کہ نوازشریف اور مسلم لیگ ن کا بیانیہ آئین کا بیانیہ ہے اور یہی رہے گا جبکہ فوج اور عدلیہ کو سیاست میں گھسیٹنا بند کیا جائے۔ عمران خان کا نشانہ ادارے ہیں اور ان کی قیادت کو عہدوں سے اتروانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ منہ پہ خون لگنے کی بات کر کے اب پاؤں نہ پکڑیں۔ عمران خان کا بیرون ملک سازش کا بیانیہ دفن ہو چکا ہے اور اب اسٹیبلشمنٹ اور اینٹی اسٹیبلشمنٹ کا بیانیہ شروع ہو گیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کا فیصلہ دے۔ عمران دھونس، دھمکی کے ذریعے فارن فنڈنگ کیس میں این آر او چاہتے ہیں اور وزیر اعلیٰ ٰپنجاب کے انتخاب سے متعلق مقدمے کی سماعت فل کورٹ کرے۔
https://www.humnews.pk/latest/399790/
==================================================

راولپنڈی: سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ن لیگ نے عدلیہ کونشانے پر رکھ لیا ہے۔

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ ڈیڑھ ماہ میں پنجاب کی وزارت اعلیٰ نے 2 مرتبہ حلف اٹھایا اور اب تیسرے کی تیاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے بڑا معاشی بحران اور سیاسی عدم استحکام کیا ہو گا۔ ہفتے میں ڈالر 20 روپے مزید بڑھا ہے اور مفتاح اسماعیل نے ایل پی جی پر لیوی بھی بڑھا دی ہے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ ن لیگ نے پاکستان کی آخری امید عدلیہ کونشانے پر رکھ لیا ہے جبکہ فضل الرحمن اور زرداری بپھر گئے ہیں۔
https://www.humnews.pk/latest/399768/
===================================================