گونگے بہرے و نابینا طلبہ کے لئے پہلی دفعہ نصاب کی تشکیل

سپشل ایجوکیشن پنجاب کی تاریخ
گونگے بہرے و نابینا طلبہ کے لئے پہلی دفعہ نصاب کی تشکیل
تحریر ۔۔۔۔۔شہزاد بھٹہ

اسپشل ایجوکیشن پنجاب شروع دن سے خصوصی طلبہ کی تعلیم وتربیت ، بحالی اور دیگر سہولیات کے لیے کوشاں ھیں۔۔اسپشل ایجوکیش پنجاب کا اغاز ڈی پی ائی سکولز پنجاب انارکلی لاھور سے ایک کمرے سے شروع ھوا ۔۔۔
حکومت پنجاب کی جانب سے 1983 میں خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت کی اھمیت کو محسوس کرتے ھوئے الگ سے نظامت خصوصی تعلیم پنجاب کا قیام عمل میں لایا گیا۔۔


ڈائریکٹیورٹ اسپشل ایجوکیشن کا ابتدائی افس گارڈن لاھور میں ایک کرائے کی عمارت میں بنایا گیا۔ اور نور خان صاحب کو اس کا ڈائریکڑ مقرر گیا گیا ۔۔۔
پنجاب میں اسپشل ایجوکیشن کو اصل عروج تب ملا جب حکومت نے چویدری محمد ریاض کو اس کا ڈائریکڑ بنایا ۔۔ریاض صاحب کی قیادت میں پنجاب میں اسپشل ایجوکیش نے لازوال ترقی کی چوہدری ریاض کے دور میں پنجاب کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں خصوصی طلبہ کے لیے ادارے بنائے گئے ان کے لیے بہترین جدید عمارتیں تعمیر کی گئی ہوسٹل بنائے گئے ۔ریاض صاحب کی کوششوں سے اسپشل ایجوکیش میں اعلی تعلیم یافتہ افراد کی امد شروع ھوئی ۔۔
بشارت اللہ امجد ڈائریکڑ خصوصی تعلیم پنجاب کے دور میں بھی خصوصی طلبہ کی تعلیم اور بھلائی کے بہت زیادہ کام سر انجام پایا ۔خاص طور پر خصوصی طلبہ کے نصاب سازی میں اسپشل ایجوکیشن پنجاب کی تاریخ میں پہلی دفعہ سب سے اھم اور تاریخی کام کیا گیا جو کہ اس سے پہلے کبھی نہیں ھوا
بشارت اللہ امجد ڈائریکٹر اسپشل ایجوکیشن پنجاب نے میں شہزاد ھارون بھٹہ کو 4 نومبر 1998 میں اسٹینٹ ڈائریکڑ ایجوکیشن پنجاب تعینات کیا جہنوں نے اسٹینٹ ڈائریکڑ ایجوکیشن کا چارج سنبھالتے ھی خصوصی طلبہ کی تعلیم و تربیت کے لیے اھم امور پر کام شروع کیا


شہزاد بھٹہ نے خاص طور پر نصاب سازی کی افادیت اور اھمیت کو محسوس کرتے ھوئے پہلی بار ڈائریکٹوریٹ اسپشل ایجوکیشن پنجاب کی سطح پر متاثرہ سماعت بچوں کے لیے کے جی کلاس سے لیکر اٹھویں کلاس تک ایک مربوط اور جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ھوئے نصاب تشکیل دینے کا پروگرام بنایا۔معیار تعلیم کی بہتری اور ترقی کے لئے نصاب ایک بنیادی اکائی ھے کسی بھی مضمون کی تدریس کو موثر بنانے کے لیے ایک مربوط نصاب نہایت ضروری ھے تاکہ بچوں کی تعلیم و تربیت بہتر اور سائنٹفک انداز سے ھو سکے
ایک بات قابل غور ھے کہ 1998 سے پہلے اسپشل ایجوکیشن پنجاب کے اداروں میں ڈائریکٹوریٹ جنرل اف اسپشل ایجوکیشن اسلام اباد کی جانب سے تشکیل دیا گیا سیلبس ھی پڑھایا جاتا تھا یاد رھے کہ نظامت خصوصی تعلیم پنجاب 1983 میں قائم کیے گئے
بشارت اللہ امجد ڈائریکٹر اسپشل ایجوکیشن پنجاب نے شہزاد بھٹہ اسٹینٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن پنجاب کی تجویز پر شعبہ ایجوکیشن کو ہدایت جاری کیں کہ متاثرہ سماعت طلبہ کی موثر اور جدید پیمانے پر تعلیم و تربیت کے لئے نصاب سازی کا عمل شروع کیا جائے
بشارت اللہ امجد ڈائریکڑ اسپشل ایجوکیشن کی منظوری سے شہزاد بھٹہ نے نصاب سازی (کے جی کلاس سے اٹھویں کلاس ) تک مختلف مضامین کے لیے اعلی تعلیم یافتہ اور سینئر اساتذہ پر مشتمل مختلف مضامین کی کمیٹیاں نوٹیفکیشن نمبر( Dse.edu.15-02/92/3025 dt.19.4.1998) اور نوٹیفکیشن نمبر ( Dse.edu-15-02/92/4850dated5.6.1999 ) کے تحت بنائی گئیں۔
کلاس پنجم سے کلاس ہشتم کی کمیٹی میں محمد فاروق اعوان گورنمنٹ ٹریننگ کالج فار دی ٹیچرز آف ڈیف گنگ محل گلبرگ لاھور، جان محمد بٹ ہیڈ ماسٹر شیخوپورہ ۔فرزانہ معین ایس ایس ای ٹی ۔محمد خلیل ھاشمی ایس ایس ای ٹی۔نسیم اختر ایس ایس ای ٹی،۔فوزیہ عباس ایس ایس ای ٹی،۔چویدری مشتاق ایس ایس ای ٹی، فرحت اسلام ایس ایس ای ٹی،۔میمونہ حمید ایس ایس ای ٹی ۔سید عارف محمود ایس ایس ای ٹی،سلطان محمد شاھد، چویدری انور۔ محمد اسلم سیالکوٹ۔سعیدہ ملک ،طاھر حسین غازی جے ایس ای ٹی،فرحت رشید ایس ایس ای ٹی ،خلیل احمد گوجرانولہ،محمد سرفراز انسڑکڑ گورنمنٹ انڑ کالج فار ڈیف لاھور۔صغیر احمد۔ طارق محمود شاہ شامل تھے
نصاب کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلی اختیاراتی نظرثانی کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں چویدری محمد نزیر۔محمد بشیر سلیمی،۔سید عارف محمود ۔مسز ثمینہ ناصر اور شہزاد ھارون بھٹہ اسٹینٹ ڈایریکڑ ایجوکیشن پنجاب شامل تھے
کلاس کے جی سے کلاس چہارم تک کے لیے نصاب کمیٹی میں شہناز اختر،شائستہ مظہر،فرحت اسلام،زرینہ عتیق،فرزانہ معین ،میمونہ حمید،سیمرہ جاوید،کوکب علی خان،امتیاز احمد،علیم شاہ، رخشندہ کوکب،عبد الروف،سہیل قریشی ،ساجدہ بٹ،راحت جمیل ،زاہدہ نذیز ،نزھت جمیل ووکیشنل ٹیچر،اخلاص فاطمہ ووکیشنل ٹیچر،صغیر احمد ووکیشنل ٹیچر شامل تھے
جبکہ نظرثانی کمیٹی میں محمد بشیر سیلمی،سید عارف محمود ،محمد فاروق اعوان ،انجم سجاد اور شہزاد ھارون بھٹہ شامل تھے
ان دونوں کیمٹیوں نے ایک ماہ کے مختصر عرصہ میں ڈیف طلبہ کے لیے جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ھوئے نصاب تشکیل دے دیا جو پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی طرف سے شائع کردہ ان کلاسز کی کتابوں کے عین مطابق تھا ۔


اس نصاب کی ایک اھم ترین بات متاثرہ سماعت طلبہ کے لیے زباندانی و سیپچ کی بنیادی مہارتوں کو خصوصی اہمیت دی گئی اس کے ساتھ اس سیلبس میں فنی تعلیم پر خصوصی توجہ دی گئی تاکہ ڈیف طلبہ کو مختلف ٹریڈز بھی سکھائے جائیں
دونوں کمیٹیوں کے تجویز کردہ نصاب کا اعلی اختیاراتی کمیٹیوں نے تفصیلی جائزہ لے کر بشارت اللہ امجد ڈائریکٹر اسپشل ایجوکیشن پنجاب کو پیش کیا جہنوں نے پہلی بار تشکیل کردہ متاثرہ سماعت طلبہ کے سیلبس کو حکومت پنجاب سیکڑیری محکمہ ایجوکیشن کو منظوری کے لیے بھیج دیا
سیکڑیری ایجوکیشن پنجاب کی منظوری کے بعد شعبہ ایجوکیشن نظامت خصوصی تعلیم پنجاب نے اس نصاب کو پنجاب بھر کے سرکاری و نجی اسپشل ایجوکیشن کے اداروں میں نافذالعمل کرتے ھوئے ارسال کر دیا ۔
پنجاب میں پہلی بار شہزاد بھٹہ اسٹینٹ ڈایریکڑ کی قیادت میں خصوصی طلبہ ( متاثرہ سماعت) کے لیے کے جی کلاس سے ہشتم کلاس کے نصاب سازی کی تشکیل ایک تاریخی اور یادگار کارنامہ ھے اس تاریخ ساز کامیابی میں بشارت اللہ امجد ڈائریکٹر اسپشل ایجوکیشن پنجاب ۔سلطان محمد مرزا ڈپٹی ڈایریکڑ نصاب ۔شہزاد بھٹہ اسٹینٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن ۔بشیر سلیمی ۔سید عارف محمود شاہ ۔محمد فاروق اعوان ۔ثمینہ ناصر،انجم سجاد و دیگر معزز اساتذہ کی شب و روز محنت شامل تھی
نابینا طلبہ کے لئے موسیقی کے نصاب کی تشکیل
شہزاد بھٹہ اسٹینٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن پنجاب نے متاثرہ سماعت طلبہ کے لئے نصاب سازی کے علاؤہ پہلی مرتبہ متاثرہ بصارت طلبہ ( نابینا طلبہ ) کے لیے پہلی کلاس سے کلاس ہشتم تک موسیقی کے مضمون کے لیے ایک جامع نصاب ترتیب دیا کیونکہ نابینا طلبہ کے لئے دیگر مضامین کے ساتھ ساتھ موسیقی کی اھمیت بہت زیادہ ھے موسیقی نابینا طلبہ کا نہایت پسندیدہ مضمون ھے اس لیے موسیقی کے نصاب کو ایک مربوط شکل دینا نہایت ضروری تھا تاکہ نابینا طلبہ جدید اور سائٹفیک انداز سے اپنے پسندیدہ مضمون موسیقی کی تعلیم حاصل کر سکیں ۔
شہزاد بھٹہ نے بشارت اللہ امجد ڈائریکٹر اسپشل ایجوکیشن پنجاب کی منظوری سے موسیقی کی نصاب سازی کے لئے نابینا طلبہ کے اساتذہ اور ماھرین موسیقی پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں مشہور گلوکار فاروق شاد ،محمد ایوب بٹ پرنسپل گورنمنٹ سن رائز انسٹیٹیوٹ فار بلائنڈ راوی روڈ لاھور ،احمد افتاب ایس ایس ای ٹی ۔محمد ارشد ناز جے ایس ای ٹی، شیخ یعقوب میوزک ٹیچر ،نیلم صاحب میوزک ٹیچر شامل تھے جبکہ نظر ثانی کمیٹی میں میوزک ٹیچر و گلوکار شامل تھے
اس کمیٹی نے شب و روز محنت کے بعد موسیقی کے لئے پہلے بار ایک باقاعدہ نصاب تشکیل دیا اور ڈائریکٹر اسپشل ایجوکیشن کو پیش کر دیا جہنوں نے سیکڑیری تعلیم پنجاب کو منظوری کے لیے بھیج دیا سیکڑیری تعلیم پنجاب کی جانب سے منظوری دینے کے بعد موسیقی کا جدید نصاب پنجاب بھر کے متاثرہ بصارت طلبہ کے سرکاری اور نجی اداروں میں نافذ عمل کر دیا گیا
خصوصی طلبہ کے لیے پنجاب میں پہلی بار نصاب سازی کرنے پر سیکڑیری ایجوکیشن پنجاب ۔ بشارت اللہ امجد ڈائریکڑ خصوصی تعلیم اور سلطان محمد مرزا ڈپٹی ڈایریکڑ نے شہزاد بھٹہ اور ان کی ٹیم کی تاریخی کوششوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور شہزاد بھٹہ کو ایک یادگار شیلڈ پیش کی گئی ۔۔۔پاکستان زندہ باد

===========================