گورنمنٹ اسپشل ایجوکیشن سنٹر شالیمار ٹاؤن لاھور کی نامکمل بلڈنگ کی تعمیری کہانی


اسپشل ایجوکیشن پنجاب کی تاریخ
====================
تحریر ۔۔۔شہزاد بھٹہ
===================

پاکستان میں کئی ایسے سرکاری منصوبے ھیں جو مختلف حکومتوں کے دور میں شروع ھوئے مگر متعلقہ محکموں کی نااہلیاں اور لاپرواہی سے مکمل نہ ھو سکے ایسے نامکمل منصوبوں پر حکومت کے لاکھوں کروڑوں روپے خرچ ھو چکے ھوتے ھیں مگر منصوبہ مکمل نہیں ھوتے اس بات کی پرواہ نہ کسی حکومت اور نہ ھی حکومتی اداروں کو ھوتی ھے ھر بندہ کمشن لے کر مست ھو جاتا ھے


جہاں تک ھماری عوام کا تعلق ھے وہ تو ویسے آنکھیں اور کان بند کئے زندگی گزر رھی ھے اس کو کوئی غرض نہیں کہ ھمارے اردگرد کیا ھو رھا ھے آئی ایم ایف کے قرضوں اور ھمارے ٹیکسوں کے پیسوں سے بننے والے سرکاری منصوبے مکمل ھو کر فنکشنل کیوں نہیں ھوتے


گورنمنٹ اسپشل ایجوکیشن سنٹر شالیمار سنڑ لاھور کے لئے سرکاری بلڈنگ تعمیر کرنے کا منصوبہ بھی انہی منصوبوں میں ایک منصوبہ تھا جو تقریباً 2009 میں شروع ھوا مگر یہ پراجیکٹ وقت پر مکمل نہ ھو سکا کیونکہ اس عمارت کو بنانے والا ٹھیکیدار صاحب سکول بلڈنگ کا صرف ایک ڈھانچہ بنا کر باقی تعمیراتی کام مکمل کئے بغیر بھاگ گیا


گورنمنٹ اسپشل ایجوکیشن سنٹر شالیمار ٹاؤن لاھور کی عمارت پر تقربیا دو سال سے تعمیراتی کام بند پڑا ھوا تھا اور معذور بچوں کے ادارے کی عمارت نامکمل بے یارو مددگار پڑی ھوئی تھی

مس عبرین رضا سیکڑیری اسپشل ایجوکیشن پنجاب نے شہزاد بھٹہ کو 2013 میں ڈی او اسپشل ایجوکیشن لاھور تعینات کیا جو اس وقت اسٹیٹکل افسر تعینات تھے انہوں نے ایک دن گورنمنٹ اسپشل ایجوکیشن سنٹر شالیمار ٹاؤن کا وزٹ کیا جو اس وقت چاہنا سیکم شالیمار ٹاؤن ٹاؤن میں ایک کرائے کی عمارت میں کام کر رھا تھا
ادارے کی ہیڈ مسٹریس مس عفاف منظور نے بتایا کہ ھمارے ادارے کی عمارت پچھلے دو تین سال سے زیر تعمیر ھے بلکہ ٹھیکیدار ھمارے سنٹرکی بلڈنگ کی تعمیر چھوڑ کر کہیں بھاگ گیا ھے اس پر شہزاد بھٹہ نے مس عفاف منظور کے ھمراہ زیر تعمیر عمارت کا معاہنہ کیا تو معلوم ھوا کہ ٹھیکیدار نے صرف عمارت کا ڈھانچہ تیار کیا ھے اور نامعلوم وجوہات کی بنا اپنا کام مکمل کئے بغیر ھی کہیں کسی اور منصوبہ پر کام کر رھا ھے مس عفاف منظور نے بتایا کہ انہوں نے اس سلسلے میں بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے مقامی دفتر کے کئی چکر لگائے ھیں مگر ھر دفعہ مایوسی ھوئی ھے کوئی بندہ بھی اس بارے بات کرنے کو تیار نہیں کہ معذور بچوں کی بلڈنگ کیوں مکمل نہیں ھورھی
گورنمنٹ اسپشل ایجوکیشن سنٹر شالیمار ٹاؤن کی نامکمل بلڈنگ نہایت خستہ حالت اور گندگی کے ڈھیر جگہ جگہ پڑے نظر آئے نو تعمیر شدہ عمارت کا گیٹ نہ ھونے کی وجہ سے بلڈنگ میں آوارہ کتوں کا راج اور علاقہ کے لوگوں نے اپنے اپنے جانور بند رکھے تھے بلڈنگ کے اندر نشیوں کے ڈھیرے اور خالی جگہ ایک چھپر کی صورت اختیار کر چکی تھی جس میں گائے بھینس موجیں کر رھی تھیں عمارت ایک بھوت بنگلہ کا روپ دھار چکی تھی


شہزاد بھٹہ نے سنٹر کی خستہ حالی کو دیکھتے ھوئے فوری طور پر ایکشن لیتے ھوئے اپنے میڈیا کے دوستوں سے مدد لی جنید ریاض خصوصی رپورٹرسی 42 کو درخواست کی کہ اس اسپشل بچوں کی نامکمل عمارت کے بارے رپورٹ بنائیں اور اس کو میڈیا پر بریک کریں
جنید ریاض صاحب نے شہزاد بھٹہ کی درخواست پر اس پراجیکٹ کی ایک مکمل رپورٹ بنائی خصوصی بچوں کے والدین اور علاقے کے لوگوں کے انڑویو کئے اور گورنمنٹ اسپشل ایجوکیشن سنٹر شالیمار ٹاؤن لاھور کی تباہ حال نامکمل عمارت کی رپورٹ سی 42 لاھور پر نشر کر دی
گورنمنٹ اسپشل ایجوکیشن سنٹر شالیمار ٹاؤن کی تباہ حال زیر تعمیر عمارت کی خصوصی رپورٹ سی 42 پر رپورٹ چلنے کی دیر تھی کہ حکومتی اور بلڈنگ ڈیپارنمنٹ کے حلقوں میں ایک طوفان برپا ھو گیا خواب غفلت میں سوئے ھوئے سرکاری لوگ جاگ گئے
میاں شہباز شریف وزیر اعلی پنجاب نے فوری ایکشن لیتے ھوئے وزیر خصوصی تعلیم سیکریٹری اسپشل ایجوکیشن پنجاب اور ڈی سی او لاھور سے اس بارے رپورٹ طلب کر لی ایم این اے پرویز ملک ،اصف سعید وزیر خصوصی تعلیم، امبرین رضا سیکڑیری اسپشل ایجوکیشن پنجاب ،محمد فاضل چیمہ ڈائریکڑ اسپشل ایجوکیشن، ڈاکٹر احمد جاوید قاضی ڈی سی او لاھور اور پنجاب بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے افسران وغیرہ نے گم شدہ اور نامکمل بلڈنگ کے وزٹ شروع کئے
محکمہ بلڈنگ لاھور سٹی ڈسڑکٹ گورنمنٹ نے وسیم احمد اخلاق سپرٹینڈنٹ انجینئر لاھور کی قیادت میں فوری طور پر نئے ٹھیکیدار کا بندوست کر کے عمارت میں تعمیراتی کام شروع کروا دیا اور کچھ عرصہ میں بھی سنٹر کے گروانڈ فلور کو مکمل کر دیا گیا دروازے کھڑکیاں لگائے گئے رنگ و روغن مکمل کئے، نئی ٹف ٹائل لگائی گئی اور بیرونی گیٹ نصب کر دیا گیا گراونڈ فلور مکمل ھونے پر شہزاد بھٹہ ڈی او اسپشل ایجوکیشن لاہور نے پرنسپل عفاف منظور کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اپنے سکول کو فوری طور پر نئی بلڈنگ میں شفٹ کریں جس پر فوری عمل کیا گیا اور خصوصی طلبہ کو کرائے کی بلڈنگ سے ان کے اپنے ادارے میں شفٹ کر دیا گیا
سکول کی بلڈنگ پر محکمہ بلڈنگ لاھور نے دو مہینے میں تقربیا سولہ لاکھ روپے صرف کئے گئے اور پوری عمارت کو فنکشنل کر دیا گیا
ایم این اے ملک پرویز نے شہزاد بھٹہ کی تجویز پر شہباز شریف وزیر اعلی پنجاب سے نے اس نئی عمارت کا افتتاح کرنے کا وقت بھی لیا وزیر اعلی میاں شہباز شریف کے پروگرام کا اعلان ھوتے ھی مختلف محکموں اور ڈسڑکٹ انتظامیہ کی دوڑیں شروع ھو گئی۔
پی ایچ اے لاھور نے گورنمنٹ اسپشل ایجوکیشن سنٹر شالیمار ٹاؤن میں تقریباً چھ لاکھ روپے کی لاگت سے مین لان کو چار سے چھ فٹ مٹی ڈال کر اونچا کیا اور مختلف پودے لگائے بھی لگائے
ایکس سی این انجینئر وسیم احمد اخلاق کی پرجوش قیادت میں بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ سٹی ڈسڑکٹ لاھور نے دن رات ایک کر کے شالیمار ٹاؤن اسپشل ایجوکیشن کی نامکمل عمارت کو مکمل کیا اور اس کو ایک خوبصورت بلڈنگ میں تبدیل کر دیا ادارے میں پارکنگ سٹینڈ، نئے شیڈ اور نئے گیٹ بھی بنائے گیے یوں شالیمار ٹاؤن اسپیشل ایجوکیشن سنٹر لاھور کی ایک خوبصورت عمارت میں تبدیل ھو گئی
شہزاد بھٹہ نے میڈیا پاور کی مدد سے سالوں سے نامکمل پراجیکٹ کو صرف دو ماہ کے اندر اندر مکمل کرکے گورنمنٹ اسپشل ایجوکیشن سنٹر شالیمار ٹاؤن کو اس کی اپنی خود مختار نئی بلڈنگ میں شفٹ کر دیا یوں علاقے کے خصوصی بچوں کا ایک دیرینہ خواب پورا ھو گیا
یہاں پر زلفی ریاست خان کی خصوصی کاوشوں کا ذکر کرنا ضروری ھے جہنوں نے اس سنٹر کے لئے زمین حاصل کرنے کی دن رات کوششیں کیں اور ایم این اے مرحوم پرویز ملک کی کاوشوں سے سنٹر کے لیے زمین حاصل کی اس کے ساتھ شالیمار ٹاؤن سنٹر کے لیے مس عفاف منظور کی جدوجہد اور کوششیں قابل تحسین ھے
گورنمنٹ اسپشل ایجوکیشن سنٹر شالیمار ٹاؤن کی عمارت کو مکمل کروانے میں ایم این اے پرویز ملک ،مس عبرین رضا سیکڑیری اسپشل ایجوکیشن پنجاب ،محمد فاضل چیمہ ڈائریکٹر اسپشل ایجوکیشن پنجاب،ڈاکٹر احمد جاوید قاضی ڈی سی لاھور ، مس وسیمہ عمر اے ڈی سی جنرل لاھور ،میجر غفور ڈپٹی ڈی او اسپشل ایجوکیشن لاھور اور وسیم احمد اخلاق سپرٹینڈنٹ انجینئر لاھور اور ان کی ٹیم کا بھی بڑا اھم تعاون و کردار رھا یہاں لاھور کے میڈیا دوستوں خاص طور پر سٹی 42 لاھور کے اسپشل رپورٹر جنید ریاض کا شکریہ ادا کرنا بھی ضروری ھے جن کی مثبت رپورٹنگ سے ایک نامکمل پراجیکٹ مکمل ھوا
===============================