یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (یو ایچ ایس) کے زیر اہتمام میڈیکل کالجز کے اساتذہ کے لیے تربیتی پروگرام کا آغاز کردیا گیا۔ چھ ورکشاپس پر مشتمل تربیتی سیشن یونیورسٹی آف شیفیلڈ برطانیہ کے اشتراک سے کروایا جائے گا۔

یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (یو ایچ ایس) کے زیر اہتمام میڈیکل کالجز کے اساتذہ کے لیے تربیتی پروگرام کا آغاز کردیا گیا۔ چھ ورکشاپس پر مشتمل تربیتی سیشن یونیورسٹی آف شیفیلڈ برطانیہ کے اشتراک سے کروایا جائے گا۔ پروگرام کے لئے گرانٹ برٹش کونسل فراہم کرے گی جبکہ ورکشاپس کا انتظام یو ایچ ایس میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذمہ ہو گا۔ چھ میں سے دو ورکشاپس لاہور اور ایک ایک گوجرانولہ ، فیصل آباد ، ملتان اور میرپور آزاد کشمیر میں ہوں گی جن میں میڈیکل ٹیچرز کو تدریس کی جدید ترین تکنیکوں میں تربیت دی جائے گی۔ تکنیکوں میں ٹرانسفارمیشنل ، پرابلم بیسڈ اور بلینڈڈ لرننگ شاملِ ہیں۔ پروگرام کے تحت مختلف میڈیکل کالجز سے 150 نامزد ٹیچرز ورکشاپس میں شرکت کریں گے جنہیں بطور ماسٹر ٹرینرز تربیت دی جائے گی۔ شرکاء سے کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔ ورکشاپس کے سہولت کاروں میں برطانوی اور پاکستانی ماہرین شامل ہوں گے۔ جمعہ کے روز یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں اس پروگرام کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ایجوکیشن ڈائریکٹر برٹش کونسل ڈاکٹر نشاط ریاض، وی سی یو ایچ ایس پروفیسر جاوید اکرم ، پرو وی سی پروفیسر معروف عزیز، رجسٹرار ڈاکٹر اسد ظہیر ، ڈائریکٹر میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر خالد رحیم خان اور پروفیسر فرخندہ غفور نے شرکت کی ۔ شیفیلڈ یونیورسٹی کی پروفیسر مشل مارشل ، ڈاکٹر بینجمن جیکسن اور ڈاکٹر عامر برنی نےآن لائن شرکت کی۔ ڈاکٹر نشاط ریاض نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر اگر ٹیچر بھی ہو تو اس سے بہترین کوئی نہیں۔ اس نیک کام میں برٹش کونسل کو شامل کرنے پر یو ایچ ایس کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ڈاکٹر نشاط ریاض نے مزید کہا کہ پراجیکٹ ختم ہو جاتے ہیں لیکن کیا گیا کام جاری رہتا ہے۔ ہم اس خطے میں ہیں جہاں دریافت اور علم کا حصول ہمارے ڈی این اے میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ جتنا ڈیٹا ہمارے پاس ہے وہ سونے کی کان ہے، اسے تحقیق میں استعمال کریں۔ پروفیسر جاوید اکرم نے کہا کہ برٹش کونسل کا پاکستان میں تعلیم کے فروغ میں اہم کردار رہا ہے۔ کوویڈ 19 نے معیشت کو متاثر کیا ۔ اب ہمیں دستیاب وسائل کو اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے۔ پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ کوویڈ 19 کے بعد میڈیکل ایجوکیشن میں نئی تکنیکوں کی ضرورت بڑھ گئی ہے۔ پروفیسر مشل مارشل کا کہنا تھا کہ پاکستانی اداروں کے ساتھ کام کرنا اعزاز ہے، تعاون مزید مضبوط ہو گا۔ ڈاکٹر بنجمن جیکسن نے کہا کہ صحت میں نئے چیلنجز سے تعلیم کے شعبے میں بھی نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ یہ اشتراک لاہور اور شیفیلڈ ، مریض اور ڈاکٹر ، استاد اور طالب علم کا اشتراک ہے۔ ڈاکٹر اسد ظہیر نے کہا کہ برٹش کونسل کی گرانٹ سے میڈیکل ٹیچنگ میں کامیاب سرٹیفیکٹ پروگرام کا آغاز کیا جو ابھی تک جاری ہے۔ ڈائریکٹر میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر خالد رحیم خان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کے تحت 150 ماسٹر ٹرینرز تیار ہوں گے جو میڈیکل ایجوکیشن کے حوالے سے پرانی سوچ تبدیل کریں گے۔ انھوں نے بتایا کہ ورکشاپس کے شرکاء اور سہولت کاروں میں سے نصف خواتین ہیں۔

=================================