احمد شاہ کی وجہ سے کراچی اب اعلیٰ معیار کی تقریبات کے فن لٹریچر سینٹر کے فروغ میں سرفہرست ہے۔ اس سے پہلے لاہور ان معیاروں میں سرفہرست تھا۔

احمد شاہ کی وجہ سے کراچی اب اعلیٰ معیار کی تقریبات کے فن لٹریچر سینٹر کے فروغ میں سرفہرست ہے۔ اس سے پہلے لاہور ان معیاروں میں سرفہرست تھا۔

مہتاب راشدی نے ہمارے معاشرے میں ایک بہت بڑا کردار ادا کیا ہے کیونکہ وہ دانشور ماہر تعلیم سیاست دان اور مصنف کی حیثیت سے بھی قابل تعریف ہیں۔
===================
کراچی اب تمام معروف ثقافتی تقریبات کا مرکز ہے۔

اور شہر کے ساتھ اپنی 100% وابستگی اور لگن کا سارا کریڈٹ احمد شاہ کو جاتا ہے۔

========================


27۔مئی 2022.آرٹس کونسل کے احمدشاہ (س۔ا)اورٹیم نے عظیم شاعر۔اردو ادب کی سنگ میل شخصیت فیض احمدفیض سےمتعلق انکی قابل فخرواحترام صاحبزادی محترمہ منیزہ ہاشمی کی تصنیف کردہ کتاب
Conversationswith my father
کی تقریب رونمائی کاشاندار اھتمام کیا۔منیزہ ہاشمی پاکستان ٹیلی ویژن کےحوالے سے انتہائی معروف سینیر شخصیت ہیں جوصرف اپنےاعلٰی عہدوں پر فائز رہنے سے نہیں بلکہ اپنے ساتھیوں اورجونیرز کے ساتھ حسن سلوک تربیت۔ پرخلوص رہنمائی۔مدد اور ھمہ وقت۔ہرحال میں مسکراتے چہرےکے طور پرمقبول اور معروف ھیں منزہ ہاشمی جنہیں ان کے بعدپ۔ٹی۔وی۔میں آنے والے انکی دلآویز شخصیت کی بنا پرہمیشہ “میزوآپا” کہہ کرمخاطب کرکے دلی خوشی محسوس کرتے ہیں۔ ان میں سے ایک راقم بھی ہےجس نے 1975 سے پی۔ٹی۔وی۔لاہورمرکزجوائین کیا اوران سےابتدائی تربیت حاصل کی۔لیکن صرف پروڈکشن کی ہی نہیں جینے کےسچےاندازکی۔ میزوآپاھم چھوٹوں کی کوتاہیوں پراپنو”حق استاد” استعمال کرکے شاگردوں کےسرعام کان کھینچنےسےنہیں رکتی تھیں۔جوبعدمیں30 سال Ptv کی ملازمت میں قدم قدم کام آیا۔میری شدید فرمائش پرمیزوآپانے تقریب کے یہ”رسم گوش مالی”ادا کرکےماضی کی مسکراتی یادیں دہرادیں۔ماضی سےہی جڑی مگرمستقبل کی رہنمائ میں ایک دستاویزی کتاب بظاہر


عظیم والداوران کی باصلاحیت بیٹی کے درمیان گفتگواور مراسلت پرمشتمل ہے مگرروشن خیال۔دانشور باپ اوربیٹیوں کےلئے اس کتاب
Conversations with my father
میں بہت کچھ ہےجسکا ادراک مطالعے کےبعد ہی ہوسکتاہے۔تقریب رونمائی میں احمدشاہ نےاظہاررائےکے لئےعلم ودانش اورآگہی کےان ناموں کاانتخاب جن کا کہا “سند” کی حیثیت رکھتاہے.زہرہ آپا۔غازی صلاح الدین۔ادی مہتاب راشدی۔ارشدمحمود۔احمدشاہ کااظہارخیال نے اس اہم کتاب کی تقریب کویادگار بنادیا مگرمیزو آپا کی بڑی بہن۔ تہذیب وآگہی کی تعلیم وتعلم اور حقوق نسواں کی تحریک میں اھم نام محترمہ سلیمہ ہاشمی(ممتازدانشور۔لکھاری محترم شعیب ہاشمی کی رفیق حیات) کی آمدقریب ترین عینی شاہد کی بھی مجودگی ثابت ہوئی۔ سلیمہ آپی سے1980 کےبعدملاقات نےمجھے پی۔ٹی۔وی۔ملازمت کی ابتدا میں شعیب ہاشمی صاحب سےقربت اور ان کے مشہورزمانہ پروگرام “ٹال مٹول”کی پروڈکشن ٹیم سے اپنے ایک اورقابل احترام استاد اختروقارعظیم کے حکم پرمنسلک ہونے


اوراپنے سینیرپروڈیوسر خواجہ نجم الحسن کےساتھ سیکھنے کادور یاددلاگیا۔ یہ تقریب رونمائی شایان شان تھی۔ نظامت بہت معیاری اورمنظم رہی۔ میزوآپا کایہ اعلان کہ جلد ہی کتاب کا اردو ترجمہ بھی شائع ہورہا ہےفیض کے مداحوں کے لئے باعث مسرت ھوا۔یادیں بس یادیں نہیں رہ جاتیں کبھی کبھی مہرباں وقت ان کو دہرا بھی دیتا ہے۔تجدید ملاقات سے۔شکریہ احمدشاہ(س۔ا)
(محمداقبال لطیف)

========================