پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے FBR کو جاوید آفریدی (عمران کا ATM) کی کمپنی کو گاڑیوں کی امپورٹ میں انڈر انوائسنگ کر کے قومی خزانے کو مبینہ طور پر 1.1 ارب کا نقصان پہنچانے کی تحقیقات کا حکم

لوٹ سیل
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے FBR کو جاوید آفریدی (عمران کا ATM) کی کمپنی کو گاڑیوں کی امپورٹ میں انڈر انوائسنگ کر کے قومی خزانے کو مبینہ طور پر 1.1 ارب کا نقصان پہنچانے کی تحقیقات کا حکم دیا ھے۔


اس کی کمپنی پر انڈر انوائسنگ کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے


کا پہلے بھی الزام لگا تھا.‎انڈر انواٸسنگ کے علاوہ ایک اور کرپشن کیس بھی بنتا ھے۔ جاوید آفریدی کو صرف 100 گاڑیاں باہر سے بنی ہوئی منگوانے کی اجازت دی گئی تھی اور باقی کے لیے اس نے پاکستان میں آٹو پالیسی کے تحت اسمبلنگ یونٹ لگانا تھا۔


مگر اس فراڈیئے نے عمران نیازی کی پشت پناہی پر اسمبلنگ فیکڑی نہیں لگائی بلکہ 12000 گاڑیاں امپورٹ کرکے مارکیٹ میں بیچ دیں۔
*یاد رھے کہ جاوید آفریدی انٹرنیشنل ڈرگ سمگلر اور جعلی ڈالر بنانے والے


ایوب آفریدی کا پوتا ھے، اور اس وقت عمران نیازی کو سب سے


زیادہ چندہ دینے والے سرمایہ داروں میں سے ایک ھے۔
========================================