کراچی : ڈاؤ یونیورسٹی میں جگر کی پیوندکاری کی نصف سنچری مکمل کراچی: 50 ٹرانسپلانٹ میں ایک آٹو ٹرانسپلانٹ بھی شامل

کراچی ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال میں جگر کی پیوندکاری کا پچاس واں آپریشن گزشتہ روز کامیابی سے انجام دیا گیا جس کے بعد ڈاؤ یونیورسٹی میں جگر کی پیوندکاری کی نصف سنچری مکمل ہوگئی ہے اور نصف سینچری میں ایک آٹو ٹرانسپلانٹ بھی شامل ہے جو طبی سائنس کی دنیا میں اب تک صرف چار ہی انجام دیے گئے ہیں اور یہ پاکستان کے لئے اعزاز ہے کہ چار میں سے ایک پاکستان میں ہوا ہے۔ یاد رہے کہ آٹو لیور ٹرانسپلانٹ میں دوران آپریشن مریض کا اپنا جگر جسم سے علیحدہ کرنے کے بعد اس کے متاثرہ حصے کی صفائی کی جاتی ہے اور اس کو دوبارہ نصب کردیا جاتا ہے۔ ڈاؤ یونیورسٹی میں 50 ویں لیور ٹرانسپلانٹ کی تکمیل کے کے بعد لیور ٹرانسپلانٹ ٹیم نے خوشی کا اظہار کیا۔ وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے لیور ٹرانسپلانٹ یونٹ کی ٹیم کو مبارکباد دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ ڈاؤ یونیورسٹی میں لیور ٹرانسپلانٹ کی سنچری بھی جلد ہی مکمل ہوگی۔ پروفیسر محمد سعید قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ کی جانب جگر ٹرانسپلانٹ کے لیے فنڈز دیے جاتے ہیں۔ لیور ٹرانسپلانٹ یونٹ کی ٹیم کا کہنا ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی کی خصوصی دلچسپی اور سرپرستی کے نتیجے میں ٹیم 50ویں آپریشن کے ہدف تک پہنچی ہے ٹیم کے ٖڈاکٹر جہانزیب حیدر کے مطابق پروفیسر محمد سعید قریشی نے وائس چانسلر کا چارج سنبھالتے ہی لیور ٹرانسپلانٹ یونٹ پر توجہ دی، ٹیم کو تربیت کے لیے اسلام آباد ترکی اور امریکہ تک بھیجا گیا تاہم کووڈ 19 کے باعث لیور ٹرانسپلانٹ کی رفتار برقرار نہ رہ سکی بعدازاں معمول کے مطابق کام شروع ہوا جس کے نتیجے میں یہ ہدف حاصل ہوا ہے اسپتال میں میڈیکل سپریٹنڈنٹ پروفیسر زاہد اعظم نے لیور ٹرانسپلانٹ یونٹ کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے جگر کی پیوندکاری میں معاونت کے لئے دیگر شعبہ جات کا بھی شکریہ ادا کیا جو جگر کے ٹرانسپلانٹ میں معاونت کرتے ہیں پچاس آپریشنز کو ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال جگر، گردوں اور بون میرو ٹرانسپلانٹ کی بہتر سے بہتر خدمات انجام دیتارہے گا۔

==============================