پہلے قائداعظم کا پاکستان تھا اب اسکو بھٹو کا پاکستان بنانے کی کوشش کی جارہی ہے

کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پہلے قائداعظم کا پاکستان تھا اب اسکو بھٹو کا پاکستان بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، آج اس شہر نے تمام سیاسی جماعتوں اور اداروں کو آج سڑکوں پر نکل کر آخری وارننگ دے دی ہے، جب ایم کیو ایم کھڑی ہوجاتی ہے تو ہندوستان بھی نہیں بچ سکتا، ہم حکومت بنانے اور گرانے اس ملک میں نہیں آئے ہیں لیکن اس ملک کو منڈی بنادیا گیا ہے، 70 سال بعد سب کو یہ پتا چل چکا ہے کہ پاکستان وہ ہی بچا سکتا ہے جس نے اس ملک کو بنایا تھا، ہم نے اپنے حصہ سے بہت زیادہ قربانی دی ہے، اب جس نے ہم سے قربانی لی ہے اب انکی باری ہے ہم لڑنا نہیں چاہتے، ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں ان خیالات کا اظہار انھوں نے میرپورخاص میں منعقدہ حقوق میرپورخاص ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈپٹی کنونیئر کنور نوید جمیل، رابطہ کمیٹی کے اراکین مسعود محمود، ڈاکٹر ظفر احمد خان کمالی فرقان عتیب، رکن سندھ اسمبلی راشد خلجی، ناصر حسین، انچارج سندھ تنظیمی کمیٹی سلیم رزاق، ڈسٹرکٹ انچارج خالد تبسم اور دیگر بھی موجود تھے انھوں نے مذید کہا کہ ہم آج میرپورخاص وارننگ دینے آئے ہیں ہم نے اپنے حصے سے بھڑ کر قربانیاں دی ہیں اب قربانی دینے کی تمہاری باری ہے آج کی ایم کیو ایم لڑنا نہیں چاہتی سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں لیکن آپ نے ہمیں تیسرے درجے کا شہری بنا دیا ہے ہم بانیان ہیں ہم دوسرے یا تیسرے درجے کی شہری نہیں ہیں انھوں نے کہا کہ اگر آپ درست مردم شماری نہیں کروا سکتے تو درست مردم شناسی کب کر سکتے ہو ہمیں درست گنا جائے تاکہ سندھو دیش ختم ہو سکے اگر ہمیں درست گن لیا تو ان کے دن گنے جا چکے ہوں گے ہمیں درست گن کر ووٹر لسٹوں میں درج کیا جائے نہیں تو کوئی اور لسٹ بن جائے گی درست حلقہ بندیاں کر دی جائیں ہم اس کے علاوہ کچھ نییں چاہتے ہم نے نے کراچی میں ٹیکس کا ایک کھرب کا ٹارگٹ پورا کیا ہے ہمیں کسی کی مدد یا بھیک کی ضرورت نہیں ہے انھوں نے کہا کہ زرداری صاحب آپ شبر زیدی یا کراچی کے تاجر سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں آج حق حکمرانی ان کا ہے جو روڈ پر نکلے ہیں ہم اپنے حقوق کیلئے عدالتوں میں گئے تھے اب لولی لنگڑی عدالتوں سے فیصلے آنا شروع ہو چکے ہیں اگر پیپلزپارٹی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق بلدیاتی انتخابات کا حق نہ دیا تو لوگ سڑکوں پر ہوں گے پورے ملک خصوصا سندھ کو بلدیاتی نظام دیا جائے نہیں تو وزیر اعلیٰ اور بلاول ہاوس کا گھیراو کریں گے اور اس کیلئے ہم اپنے کارکنوں کو تیار کرنے آئے ہیں انھوں نے کہا کہ ہمیں مارن والے اور راستہ روکنے والے ہاتھ اب تھک چکے ہیں ڈپٹی کنوینئر کنور نوید جمیل نے کہا کہ ایوب خان نے کراچی کو صوبہ بنانے کیلئے ہمارے بزرگوں کو بلایا لیکن ہمارے بزرگوں نے سندھ کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا پیپلزپارٹی نے مہاجروں کے ساتھ جو سلوک کیا وہ سب کے سامنے ہے پیپلزپارٹی نے مہاجروں کیلئے تعلیم اور نوکریوں کے دروازے بند کر دیئے ہیں میرپورخاص کی آبادی کو تقسیم کر دیا ہے تاکہ وہ اپنا نمائندہ نہ منتخب کر سکیں پی پی پی نے نسل پرستانہ سوچ سے حلقہ بندیاں کر کے ہم سے صوبائی اسمبلی کی سیٹ چھین لی ہے اب ہمیں اپنے حقوق کیلئے اٹھنا ہو گا پیپلزپارٹی نے پہلے ملک کو تقسیم کیا اور وہ اب سندھ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں لیکن اب ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے اگر ایسا کیا گیا تو ایم کیو ایم الگ صوبے کی بات کرے گی اس سے قبل ایم کیو ایم کے قائدین کا میرپورخاص پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا گیا اور ایک بڑے جلوس کی شکل میں جلسہ گاہ تک لایا گیا

پہلے قائداعظم کا پاکستان تھا اب اسکو بھٹو کا پاکستان بنانے کی کوشش کی جارہی ہے